کراچی میں بچوں کے اغوا کے واقعات
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کم و بیش تین بچوں کے حالیہ ہفتے میں اغوا کے واقعات نے کراچی کے شہریوں کو ایک بار پھر تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ یہ المناک واقعات نہ صرف خاندانوں کے لیے تکلیف کا باعث ہیں، بلکہ شہر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہیں۔ ایسے میں ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جانب سے ’’اینٹی کڈنیپنگ کمیٹی‘‘ کا قیام ایک حوصلہ افزا قدم ہے، تاہم اس کی کامیابی کا انحصار ٹھوس اقدامات اور فوری نتائج پر ہوگا ورنہ اس طرح کی کمیٹیاں درجنوں بنتی رہتی ہیں۔ کہا یہ گیا ہے کہ اس پانچ رکنی کمیٹی کی سربراہی ڈی آئی جی سی آئی اے کو سونپی گئی ہے، جبکہ ایس ایس پی ساؤتھ، ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ، ایس ایس پی اے وی سی سی، اور ایس ایس پی کورنگی اس کا حصہ بنائے گئے ہیں۔ کمیٹی کا بنیادی ہدف بچوں کو اغوا کرنے والے گینگ کے خلاف کارروائی کو تیز کرنا اور ان کی گرفتاری کو یقینی بنانا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کمیٹی کے چیئرمین کو تین دن کے اندر ابتدائی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی شامل ہے، جو فوری نوعیت کے حوالے سے اہم ہے۔ پولیس کمیٹی کو چاہیے کہ وہ ان واقعات کے پیٹرن کا جائزہ لے، اغوا کاری کے نیٹ ورک کو بے نقاب کرے، اور موجودہ کیسز میں تیزی سے تفتیش کرے۔ ساتھ ہی، سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ، گمشدہ بچوں کے خاندانوں سے تعاون، اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کو ترجیح دی جائے۔ صرف پولیس کی کوششیں کافی نہیں ہوں گی۔ والدین کو بچوں کی نقل و حرکت پر نگاہ رکھنی ہوگی، انہیں غیر اجنبیوں سے بات چیت اور سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے آگاہ کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ، رہائشی علاقوں میں کمیونٹی سسٹم کو فعال بنانے، اور اسکولوں کے اردگرد سیکورٹی انتظامات بڑھانے کی ضرورت ہے۔ پولیس کو چاہیے کہ وہ عوام کے ساتھ معلومات کا تبادلہ بڑھائے اور ایمرجنسی ہاٹ لائنز کو موثر بنائے۔ حالیہ کمیٹی کا قیام ایک مثبت اقدام ہے، مگر ماضی میں ایسی کمیٹی اکثر کاغذی کارروائی تک محدود رہی ہیں۔ اس بار نتائج مختلف ہونے چاہئیں۔ پولیس قیادت کو چاہیے کہ وہ کمیٹی کی پیش رفت پر باقاعدہ بریفنگز جاری کرے، تاکہ عوامی تشویش کو کم کیا جاسکے۔ ساتھ ہی، انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے مجرموں کو سخت سزائیں دی جانی چاہئیں۔ امید ہے کہ یہ کمیٹی نہ صرف حالیہ واقعات کو سلجھائے گی، بلکہ ایسے جرائم کی روک تھام کے لیے دیرپا حکمت عملی بھی تشکیل دے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایس پی
پڑھیں:
ملتان سلطانز کا فلسطین کے بچوں کے لیے بڑا فیصلہ
پی ایس ایل کی معروف فرنچائز ملتان سلطان نے ہر چھکے اور ہر وکٹ پر ایک لاکھ روپے کی رقم فلسطین چلڈرن ریلیف فنڈ میں دینے کا اعلان کر دیا۔ ملتان سلطانز نے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے تحت لیے اپنی وابستگی کے حصے کے طور پر غزہ میں متاثرہ بچوں کے لیے انسانی بنیادوں پر امداد اور بحالی کی کوششوں میں مدد کے لیے خصوصی اقدام کا اعلان کیا۔
ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2025 کے دوران ملتان سلطانز اپنے بیٹرز کے ہر چھکے اور اپنے بولرز کی طرف سے لی گئی ہر وکٹ کے لیے ایک لاکھ روپے عطیہ کرے گی،یہ رقم فلسطین چلڈرن ریلیف فنڈ کو دی جائے گی جو غزہ میں متاثرہ بچوں کو ضروری امداد اور خدمات فراہم کرنے کے لیے ایک معروف خیراتی ادارہ ہے۔
گزشتہ سیزن میں جب ملتان سلطانز اسلام آباد یونائیٹڈ سے فائنل آخری گیند پر دو وکٹوں سے ہاری تھی تو اس کے بیٹرز نے 76 چھکے لگائے تھے اور بولرز نے 94 وکٹیں حاصل کی تھیں جس سے اس اقدام کے بامعنی اثر کرنے کے امکانات کو واضح کیا گی۔
ملتان سلطانز کے اونر علی ترین کا کہنا ہےکہ ملتان سلطانز میں ہم اپنے پلیٹ فارم کو مثبت اثرات کے لیے استعمال کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ کرکٹ لوگوں کو اکٹھا کرتا ہے اور اس اقدام کے ذریعے ہم امید کرتے ہیں کہ اس اتحاد کو ایک اہم مقصد میں منتقل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ جہاں میدان میں مضبوط کارکردگی پر مرکوز ہے وہیں ہم ضرورت مند بچوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے برابر کے پابند ہیں۔ یہ ایک بہت بڑی کوشش میں ایک چھوٹا قدم ہے اور ہمیں اسے یہاں سے شروع کرنے پر فخر ہے۔ میں اپنے کھلاڑیوں، انتظامیہ اور شراکت داروں کے تعاون کی تہہ دل سے تعریف کرتا ہوں جو پورے یقین کے ساتھ اس مقصد میں ساتھ کھڑے ہیں۔
ملتان سلطانز کہ کپتان محمد رضوان نے بھی ہفتے کو نیشنل اسٹیڈیم میں کراچی کنگز کے خلاف میچ سے قبل اس فیصلے سے متعلق اعلان کیا۔