پیپلز بس سروس کے کرایوں میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کراچی کے شہریوں کے لیے سفری سہولت فراہم کرنے والی پیپلز بس سروس کے کرایوں میں اچانک اور نمایاں اضافہ کردیا گیا ہے۔ مختلف روٹس پر کرایوں میں 20 سے 60 فی صد تک اضافے نے متوسط اور کم آمدنی والے طبقے کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ شہری پہلے ہی مہنگائی، بجلی کے بلوں میں اضافے اور دیگر معاشی مسائل سے نبرد آزما ہیں، ایسے میں عوامی سفری سہولت کا مہنگا ہونا ایک سنگین معاشی بوجھ ثابت ہوگا۔ عوام کا یہ کہنا بجا ہے کہ یکمشت 30 روپے کرایہ بڑھانا زیادتی کے مترادف ہے۔ یہاں یہ امر بھی غور طلب ہے کہ مئی 2024 میں سندھ کابینہ نے پیپلز بس سروس کا کرایہ 50 روپے برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے سبسڈی کے طور پر 29 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔ مزید یہ کہ جنوری سے جون 2024 تک بس سروس کے کرایے کے لیے حکومت نے تقریباً 58 کروڑ روپے کی سبسڈی مختص کی، جس میں سے آدھی رقم جاری بھی ہو چکی ہے۔ اس پس منظر میں کرایوں میں اضافے کا جواز سمجھ سے بالاتر ہے۔ یہ فیصلہ عوام کے لیے تکلیف دہ اور غیر منصفانہ معلوم ہوتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کرے اور سبسڈی کے عمل کو شفاف بناتے ہوئے عوام کو ریلیف فراہم کرے۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ پبلک ٹرانسپورٹ صرف ایک سہولت نہیں بلکہ لاکھوں افراد کے روزگار اور روز مرہ زندگی کا لازمی جزو ہے۔ ایسے فیصلے عوامی مشکلات میں کمی کے بجائے ان میں مزید اضافے کا سبب بنیں گے، جو کسی طور پر بھی مناسب نہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کرایوں میں
پڑھیں:
حکومت نے عوام پر مہینے میں دوسری مرتبہ پیٹرول بم گرادیا
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے مہینے میں دوسری مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ کردیا۔
وفاقی خزانہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن ک مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں مجموعی طور پر سات روپے فی لیٹر تک اضافہ کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرو کی فی لیٹر قیمت میں ایک روپے اضافہ کردیا گیا ہے، جس کے بعد فی لیٹر نئی قیمت بڑھ کر 257 روپے 13 پیسے ہوگئی ہے۔
حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 7 روپے کا اضافہ کردیا ہے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل مہنگا ہو کر فی لیٹر 267 روپے 95 ہوگیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ آئل اینڈ گیس ریگیولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت کا بین الاقوامی مارکیٹ میں حالیہ ردو بدل کی روشنی میں جائزہ لیا اور قیمت کا تعین کیا ہے۔
یاد رہے کہ حکومت نے 31 دسمبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے اعلان میں نئے سال کے آغاز پر یکم جنوری سے ہی عوام کے لیے پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کردی تھیں اور پیڑول کی قیمت میں 56 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا تھا۔
بعد ازاں 15 جنوری کو پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں مزید 3 روپے 47 پیسے اضافہ کردیا تھا اور ہائی اسپیڈ ڈیزل بھی 2 روپے 61 پیسے مہنگا کردیا تھا۔