حیدرآباد: ایک محنت کش سڑک کنارے ڈرائی فروٹ فروخت کرتے ہوئے.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

حکومت پنشن گریجویٹی میں کمی کا فیصلہ واپس لے،عبداللطیف

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے حکومت پنشن، گریجویٹی میں کمی کا فیصلہ واپس لے، سینیٹ و قومی اسمبلی کے اراکین کی طرح سرکاری و نجی ملازمین کی تنخواہوں میں بھی فوری اضافہ کرنے، بجلی کمپنیوں، پی آئی اے، ریلوے ، اسٹیل ملز ، سوئی گیس و دیگرقومی اداروں کی نجکاری کرنے کے بجائے ان کی درست خطوط پر نشونما کرکے ملازمین اور اداروں کو تحفظ فراہم کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیبر ہال میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اجلاس میں واپڈا سی بی اے یونین کے صوبائی سیکرٹری سندھ اقبال احمد خان، اعظم خان، محمد حنیف خان، ثروت جہاں، ناہیڈ اختر ، قرۃ العین صفدر، الہ دین کے کے، نور احمد نظامانی و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عبداللطیف نظامانی نے کہا کہ حکومت قومی اداروں کی نجکاری نہ کرے کیونکہ اس عمل سے پہلے سے موجود بے روزگاری میں مزید ناتلافی نقصان اور اضافہ ہوگا، حکومت کو چاہیے کہ مہنگائی کا خاتمہ ، روزگار کے ذرائع پیدا کرے، کنٹریکٹ اور ڈیلی ملازمین کو ریگولر کیا جائے۔ انہوں نے پشاور میں واپڈا ہائیڈرو یونین کے مرکزی چیئرمین گوہر تاج و دیگر رہنمائوں کی بلاوجہ گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے مزدور دشمن عمل قرار دیا ہے۔ اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی میں حادثات کو روکا نہیں جارہا کیونکہ حادثے کے ذمہ داران کے خلاف کوئی عملی ایکشن نہیں لیا جاتا بلکہ عارضی بنیادوں پر معطلی اور پھر بحالی کر دی جاتی ہے جس سے سزا کے ذمہ داران کی حوصلہ افزائی اور سانحے میں جاں بحق ملازمین کے اہل خانہ کی دل شکنی ہو رہی ہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب پیکا آرڈینس کے نفاذ کو آزادی صحافت اور آزادی رائے کے منافی قرار دیتے ہوئے اس کے خاتمے پر زور دیا۔ اس موقع پر واپڈا یونین کے صوبائی سیکرٹری اقبال احمد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کا محنت کش اور مزدوروں سے وابستہ ٹریڈ یونینز سخت مسائل کا شکار ہیں کیونکہ حکومت مسلسل روزگار کے دروازے محنت کشوں پر بند کرتی چلی جا رہی ہے اور ساتھ ہی وہ ایسی حکمت عملی لارہی ہے جس کے باعث آگے چل کر محنت کشوں کو صرف کنٹریکٹ اور عارضی طور پر رکھا جائے گا، ان کی پنشن اور گریجویٹی ختم کردی جائے گی جبکہ موجودہ ملازمین کی بھی پنشن اور گریجویٹی پر بھی کٹ لگایا اور اسے بوجھ قرار دیا جارہا ہے لیکن وہ دوسری جانب اراکین اسمبلی اور سینیٹ کی تنخواہوں میں بے تحاشا اضافہ کرکے غریب عوام کے منہ پر تمانچہ مار رہی ہے اور اپنے اس دہرے عمل کے باعث لوگ حکومت اور اس کے اراکین سے سخت نالاں اور بیزار ہوچکے ہیں اور حکومت کی سخت الفاظوں میں نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ اس کے خلاف احتجاج بھی کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد پریس کلب میں منعقدہ فری میڈیکل کیمپ میں ڈاکٹر مریضوں کا معائنہ کرتے ہوئے
  • حیدرآباد: وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی عبدالجبار خان زاہد بھرگڑی سے تعزیت کرتے ہوئے
  • سمندر میں غوطہ خوری کرتے ہوئے گرنے والا کیمرا 8 ماہ بعد مل گیا
  • انسانی اسمگلرز کے خلاف بہت جلد سخت کریک ڈاؤن کیا جائے گا، محسن نقوی
  • وزیراعظم کی بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ٹیلی فون پر گفتگو
  • وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے خلاف دانستہ سازش ہے، آغا حسن موسوی
  • حکومت پنشن گریجویٹی میں کمی کا فیصلہ واپس لے،عبداللطیف
  • سڑکوں پر دودھ اور کتب فروخت سے اربوں کی سلطنت تک کا سفر
  • ون بیلٹ ون روڈ پاک چین دوستی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے، عطاءاللہ تارڑ