سعدیہ خان

محترمہ سعدیہ خان کو یہ اعزاز حاصل ہوا کہ وہ پاکستان اور سعودی عرب کی 77سالہ سفارتی تاریخ میں پہلی خاتون کمرشل قونصلرپاکستان قونصلیٹ جنرل جدہ میں تعنیات ہوئیں۔ سعدیہ خان کا تعلق پاکستان کے صوبہ خیبرپختواہ (کے پی کے) شہرصوابی سے ہے۔ یہاں ان کی تعنیاتی مئی 2024 میں ہوئی۔ وہ پچلھے 15سال سے منسٹری آف کامرس میں خدمات انجام دے رہی تھیں۔ کمرشل سیکشن جدہ میں ٹریڈ اینڈ انوسمنٹ قونصلر کے طورپران کی یہ پہلی فارن پوسٹنگ ہے۔ گذشتہ ہفتہ جسارت کے بیوروچیف برائے سعودی عرب سید مسرت خلیل نے انکے آفس میں خصوصی ملاقات کی۔ جس میں انھوں نے پاکستان اورسعودی عرب کے مابین تجارت کے فروغ، پاکستانی مصنوعات کوسعودی صارفین سے متعارف کرانا اوراپنےآئندہ کےاحداف کے بارے میں گفتگوکی جوقارئین کی خدمت میں پیش ہے
محترمہ سعدیہ خان نے کہا پاکستان اورسعودی عرب کے مابین تجارتی تعلقات بہت اچھے ہیں۔ میری یہ کوشش ہے کہ پاکستان کی جو مصنوعات سعودی مارکیٹ میں متعارف نہیں ہیں، ان کو لیکر آئیں۔ اس میں جو چیز سرفہرست ہے، اس میں اسپورٹس ویئرز اور دیگراشیاء شامل ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان قونصلیٹ جدہ اور بزنس فورم کے زیراہتمام فروری کے پہلے ہفتہ میں جدہ انٹرنیشنل ایگزیبیشن اینڈ کنونشن سینٹرمیں پہلی “میڈ ان پاکستان ایگزیبیشن” منعقد ہورہی ہے۔ جوایک بہت اچھا پلیٹ فارم ہوگا- اس میں عوام کی بڑی تعداد اور پاکستانی مصنوعات کے مالکان شرکت کریں گے۔ ہمارے سعودی بھائیوں کے لئے بھی یہ بہت اچھا موقع ہے کہ ان کو معلوم ہوسکے گا کہ اس وقت پاکستان کیا کیا مصنوعات تیارکر رہا ہے۔ پاکستانی صنعتی اداروں کے مالکان و تاجرسستی ومعیاری طورپرتیار کردہ اپنی مصنوعات پیش کرتے ہوۓ ان کی بآسانی فراہمی سے آگاہ کریں گے۔ ان کی مصنوعات کی پذیرائی سے تجارت کو فروغ حاصل ہوگا اور پاکستان بھی ترقی کرے گا۔ پاکستان بزنس فورم تمام اسٹیک ہولڈرزکو ایک چھت تلے لائے گا۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب میں ہماری برآمدی تجارت کا زیادہ ترحصہ دو جیزوں پرمشتمل ہے۔ ایک ٹیکسٹائل جس میں ہوم ٹیکسٹائل زیادہ ہیں اوردوسرے فوڈ آئٹم ہیں۔ اس محدود مارکیٹ میں میری بڑی خواہش کہ جب میں یہاں سے جاؤں تو زیادہ نہیں،کم ازکم ایک دو پروڈکٹس یا سیکٹرجس کی سعودی مارکیٹ میں اب تک اینٹری نہیں ہو سکی ہے اس کے لئے کچھ نہ کچھ کرکے جاؤں۔ اس کے لئے ہماری بھرپورکوششیں جاری ہیں۔ ایک چیزاورجس پر کام کرنا چاہیے وہ پاکستانی مصنوعات کی مارکیٹنگ ہے۔ جیسے کہ پاکستان کے تیارکردہ فٹبال دنیا بھرمیں مشہورہیں۔ اس کی یہاں بڑی مارکیٹ ہے۔ میری خواہش کہ ہم اسپورٹس کی اشیاء اوراسپورٹس ویئرز کی ایکسپورٹ بڑھا سکیں، اس کے خریدار تلاش کرسکیں تو یہ پاکستان کے لئے بڑا سود مند ہوگا۔ انھوں نے بتایا ہماری برآمدات میں گذشتہ سال کے مقابلہ میں اس سال اچھا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔ انھوں نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اوورسیزپاکستانیزملک کے بہترین سفیرہیں۔ وہ برانڈ ایمبیسڈربن کرپاکستان کواچھی طرح روشناس کرائیں ۔ پاکستانی پروڈکٹس کی اچھی طرح سے مارکیٹنگ کریں۔ پاکستانی ڈاکٹرز،انجینئر، ہنرمند اورکاریگروں نے بہت اچھا نام بنایا ہے ملک کا اس کو مزید بہتر بنائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سعودی قوانین، تہذیب، روایات اوررسم و رواج کا بھی خوب احترام کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سعدیہ خان انھوں نے کے لئے

پڑھیں:

اونیجا کا پاکستانی بوائے فرینڈ پہلی بار منظر عام پر، انکشافات سے بھرا انٹرویو

کراچی:

اپنی محبت کی تلاش میں امریکا سے کراچی آئی خاتون اونیجا کو مبینہ طور پر دھوکا دینے والا لڑکا ندال احمد منظر عام پر آگیا اور اُس نے حیران کن انکشافات کیے ہیں۔

ندال نے غیر ملکی یوٹیوبر کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ اونیجا پاکستان آئی اور تین مہینے تک یہی رہی، اس دوران اُس کی میری فیملی اور دیگر رشتے داروں کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں جبکہ ساتھ خریداری بھی کی۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے 15 جنوری 2025 کو اوینجا کو کراچی کے ایئرپورٹ پر چھوڑا تھا جس کے بعد پھر وہ امریکا نہیں گئی جبکہ میرے گھر آگئی تھی، یہ سچ ہے کہ میں اپارٹمنٹ آنے کے بعد گھر سے اوینجا کو چھوڑ کر بھاگ گیا تھا اور چھپ بھی گیا تھا۔

ندال احمد نے کہا کہ میں اور اونیجا آج بھی ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں اور ہم ایک دوسرے سے ویسے ہی محبت کرتے ہیں جیسے دوسرے جوڑے محبت کرتے ہیں مگر ہماری شادی نہیں ہوئی ہے۔

نوجوان نے کہا کہ رشتوں میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے اور پھر سب کچھ صحیح ہوجاتا ہے، اونیجا آج بھی رابطے میں ہے اور جلد آپ ہم دونوں کو ایک پروجیکٹ میں ساتھ دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا رشتہ ختم ہونے کی بات میڈیا نے اپنے پاس سے کی، مجھے اونیجا کا کوئی ایک بیان دکھا دیں جس میں اُس نے قطع تعلق کی بات کی ہو۔

اس انٹرویو میں ندال نے یہ بھی بتایا کہ وہ کافی عرصے سے امریکی خاتون کے ساتھ رابطے میں تھے تاہم یہ جھوٹ ہے کہ انہوں نے اونیجا سے شادی یا منگنی کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • اب سندھ میں “خواجہ سرا” بھی کرکٹ کھیلیں گے
  • پروگرام “شی جن پھنگ کے پسندیدہ  حوالہ جات ” ملائیشیا کے مین اسٹریم میڈیا پر نشر کیا جائے گا
  • چھیوشی میگزین میں شی جن پھنگ کے اہم مضمون  “ثقافتی طاقت کی تعمیر کو تیز کرنا” کی اشاعت
  • “زیادہ تمباکو ٹیکس صحت نہیں، غیر قانونی مارکیٹ کو فروغ دیتا ہے” ، امین ورک
  • اونیجا کا پاکستانی بوائے فرینڈ پہلی بار منظر عام پر، انکشافات سے بھرا انٹرویو
  • چائنا میڈیا گروپ کی طرف سے “آئیڈیاز کی طاقت چین اور آسیان” کے موضوع پر خصوصی مکالمے کانعقاد
  • پی ایس ایل؛ شائقین کی “عدم توجہ” نے سوال اٹھادیا
  • وِن یا لَرن؛ ملتان سلطانز کے مالک نے اپنے “کپتان” کو ٹرول کردیا
  •  وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن 
  • امریکہ کی جانب سے محصولات کی نام نہاد “باہمی مساوات” دراصل معاشی جبر کی کارروائی ہے، چینی میڈیا