Jasarat News:
2025-02-03@01:01:43 GMT

۔3 ججز کی تعیناتی :وکلاء تنظیموں کا آج ہڑتال کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

اسلام آباد( نمائندہ جسارت) اسلام آباد کے وکلا رہنماؤں نے کہا ہے ک ججز کے حالیہ تبادلے عدلیہ میں تقسیم اور بدنیتی پر مبنی ہیں، وکلا اس عمل کی بھرپور مخالفت کریں گے،آج11 بجے ڈسٹرکٹ کورٹ جی الیون میں ملک گیر کنونشن منعقد کرنے جارہے ہیں۔اسلام آباد بار کونسل، اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ چیئرمین اسلام آباد بار کونسل علیم عباسی ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری میٹنگ میں اسلام ہائیکورٹ ڈسٹرکٹ اور ہائیکورٹ کے تمام نمائندے موجود ہیں،
ہنگامی پریس کانفرنس کا مقصد، وزرات قانون نے تین ججز کی اسلام آباد میں ٹرانسفر کی، آج کی میٹنگ میں فیصلہ ہوا ہے کہ وکلا برداری ان ٹرانسفر کو رد کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹرانسفرز عدلیہ میں تقسیم اور بدنیتی پر مبنی ہیں، وکلاء اس عمل کی بھرپور مخالفت کریں گی، آج11 بجے ڈسٹرکٹ کورٹ جی الیون میں ملک گیر کنونیشن منعقد کرنے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کل اسلام آباد میں وکل مکمل ہڑتال کا اعلان کرتے ہیں، آج کوئی وکیل کسی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوگا، پاکستان بھر کے وکلا سے اپیل کی ہے آپ بھی ہمارا ساتھ دیں، صوبائی بار کونسل سے بھی اپیل کرتے ہیں آج کے احتجاج میں ہمارا ساتھ دیں۔علیم عباسی ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان کی تمام وکلا برداری سے اس متاثر ہوگی، ملک بھر کی بار ایسویشن اور بار کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں آپ ہمارا ساتھ دیں، 10 فروری کے جوڈیشنل کمیشن اجلاس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس بھی بدنیتی پر بلایا گیا، 26 آئینی ترمیم کے خلاف تمام درخواستوں کو فی الفور سنا جائے۔علیم عباسی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ 16رکنی فل کورٹ پہلے آئینی ترمیم پر فیصلہ کرے، 10 فروری کا اجلاس بدنیتی پر مبنی ہے اس اجلاس کو فل فوری منسوخ کیا جائے، یہ وکلا کی لڑائی نہیں یہ ملک میں رول آف لا اور عدلیہ کی آزادی کی لڑائی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ان سیاسی جماعتوں پر اعتماد نہیں ہے، چھبیسویں آئینی ترمیم کے خلاف جدوجہد وکلا کوکرنی ہے، ہم اس حکومت وقت اور اس اتحاد کے ساتھ اسٹبلشمنٹ کو باور کروانا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کے بعد ججز کی تعیناتی دیکھ لیں، سندھ ہائیکورٹ میں سارے جیالے بھرتی کر لیے گئے، لاہور ہائیکورٹ میں بھی یہی کچھ ہوگا۔صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسویشن ریاست علی آزاد نے کہا کہ ہڑتال اور کنونشن کا ہمارا متفقہ فیصلہ ہے، لاہور ہائیکورٹ کا پندرہواں نمبر کا جج بلوچستان کا بارہویں نمبر کے ججز کو یہاں کیوں لایا جا رہا ہے، ان ججز نے وہاں جو انصاف دیا لاہور ہائیکورٹ میں 2 لاکھ کیسز التواء میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو عدالت کم اور لنڈے کا مال سمجھ لیا ہے، جس کو جہاں سے چاہو اٹھا کر یہاں بھیج دیا جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ سے صوبوں میں کتنی تعیناتیاں ہوئی ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کا گناہ یہ ہے کہ وہ عدلیہ کی آزادی چاہتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے آئین و قانون کے فیصلے کررہے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کو فتح کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں، کل بھی لاہور میں کنونشن منعقد ہوا کالے کوٹ کے ساتھ عوام کی بھی ذمے داری ہے، پاکستان میں اس وقت اندھیرا ہے قانون اور انصاف بھول جائیں۔ریاست علی آزاد نے کہا کہ آج کنونشن کے بعد ریلی بھی نکالی جائے گی، پیکا ایکٹ کے ذریعے میڈیا کو فتح کر لیا گیا، پارلیمنٹ اور عدالت عظمیٰ کے بعد عدلیہ کو فتح کیا جارہا ہے، کنٹرولڈ سسٹم کو نظام نہیں کہہ سکتے، سینئر موسٹ جج کو چیف جسٹس بنانا تھا چھبسیویں آئینی ترمیم میں بھی یہی لکھا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم بھی بدنیتی پر مبنی تھی اس کے باوجود ٹرانسفر کیے جارہے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کا سینئر موسٹ جج کو میٹنگ میں نہیں بیٹھایا جاتا کیونکہ محسن اختر کیانی کہتا ہے آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرو، 8 ججز کو بیٹھا کر آپ فیصلہ دیتے ہیں تو ہم اس کی بات نہیں کررہے، ہم ترقیوں سے قبل عدالت عظمیٰ کے ججز کے فیصلے کو مانیں گئے۔انہوں نے کہا کہ ہم ججز کی ترقیوں کے بعد کسی فیصلے کو نہیں مانیں گیے، ہم ہمارے بچے یہیں رہنے والے ہیں ہمیں بیرون ملک نہیں بھاگنا، وکلا تحریک آج بھی چل رہی ہے لیکن کچھ لوگ اقتدار میں بیٹھ کر فائدہ لے رہے ہیں۔صدر ڈسٹرکٹ بار ایسویشن نعیم علی گجر نے کہا کہ اسلام آباد کے وکلا ماضی میں 10 کور کا خطاب ملتا رہا ہے، جب قانون پاس ہونا ہوتا ہو یا کوئی آئینی شکنی ہو تو وکلا ہی سامنے آتے ہیں، سیاسی جماعتیں جب اقتدار میں آتی ہیں تو ماضی کو بھول جاتی ہیں، تین ججوں میں ایسا کیاکمال ہے؟ پنجاب بلوچستان اور سندھ سے یہاں ٹرانسفر کیاجارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تینوں تعیناتیاں سازش اور بدنیتی پر مبنی ہیں، عوام دیکھ رہی ہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو عتاب میں لانے کے لیے یہ اقدام کیا جارہا ہے، جس طریقے سے آئین و قانون کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کس جج یا شیخصیت کے ساتھ نہیں،ہم عدلیہ اور آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، تین سینئر ججز میں سے ایک کو چیف جسٹس بنانا ہوگا، وکلا باہر سے آنے والے جج کے خلاف بھرپور احتجاج اور مزاحمت کریں گیے، آج ہم ہڑتال کا اعلان کررہے ہیں حکومت اور اپوزیشن آئین و قانون کی دھجیاں نہ بکھیریں، ان کا کہنا تھا کہ ظلم کو کب تک برداشت کیا جائے ؟

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ ہے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ بدنیتی پر مبنی بار کونسل کرتے ہیں کہا کہ ا کے ساتھ کے ججز ہیں ان کے بعد ججز کی

پڑھیں:

عدالتوں میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس جاری

عدالتوں میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان یحیٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان  کے اجلاس میں پشاور ہائی کورٹ میں ایڈیشنل ججز کی منظوری دی جائے گی،  اجلاس میں 9 ایڈیشنل ججز کی تعیناتیوں کیلئے 40 ناموں پر غور ہوگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے لئے دوسری ہائیکورٹ سے جج لانے کی ممکنہ کوشش کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز نے صدر مملکت اور چیف جسٹس کو خط لکھے تھے۔

خط میں ججز نے کہا کہ دوسری ہائیکورٹ سے جج نہ لایا جائے نا چیف جسٹس بنایا جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ سے ہی تین سینئر ججز میں سے کسی کو چیف جسٹس بنایا جائے۔

عدالتی ذرائع کے مطابق خط کی کاپی صدر پاکستان، چیف جسٹس سمیت سندھ ہائیکورٹ،  لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو بھی ارسال کی گئی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ دوسری ہائیکورٹ سے جج لانے کے لیے meaningful consultation ضروری ہے، دوسری ہائیکورٹ سے جج لانے کے لیے وجوہات دینا بھی ضروری ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی بہ نسبت لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا کیسز دو لاکھ ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری سینیارٹی کیسے تبدیل ہوسکتی ہے؟

متعلقہ مضامین

  • سندھ بار اور بلوچستان بار نے ججز تعیناتی خوش آئند قرار دیدی
  • 3 ججز کی تعیناتی: وکلا تنظیموں کا کل اسلام آباد ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں میں ہڑتال کا اعلان
  • کوئٹہ، صحافی اور وکلاء تنظیموں کا پیکا ایکٹ کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا فیصلہ
  • دوسرے صوبوں سے ججز لانا قبول نہیں ، اسلام آباد کے وکلاکا کل ہڑتال کا اعلان
  • ہائیکورٹ میں ججز کی تعنیاتی، اسلام آباد بار کونسل کا کل ہائیکورٹ اور ضلعی عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان
  • ججز کے تبادلوں کا مقصد عدلیہ کو تقسیم کرنا ہے، بھرپور مخالفت کریں گے، وکلا
  • وکلا کا 26 ویں ترمیم کیخلاف اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان
  • جوڈیشل کمیشن کا اجلاس، پشاور ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کیلئے ناموں پر غور
  • عدالتوں میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس جاری