کرم میں امن وامان کیلیے جرگہ:سوشل میڈیا کا غلط استعمال روکنے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد(خبرایجنسیاں) خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں امن و امان کے قیام کے لیے اسلام آباد میں ہونے والا جرگہ خوشگوار ماحول میں ختم ہوگیا۔اسلام آباد میں سابق سینیٹر سجاد سید میاں کے گھر پر جرگے کا انعقاد کیا گیا ۔عمائدین سے خطاب میں سجاد سیاد میاں نے کہا کہ قیام امن کے لیے عمائدین کو قریب لانے کی کوشش کی، عوام امن کے لیے ترس رہے ہیں اور قیام امن چاہتے ہیں۔ جرگے میں سوشل میڈیا کا غلط استعمال روکنے، قیام امن کے لیے ضروری اقدامات پر بات چیت ہوئی جبکہ ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنے پر اتفاق ہوا۔ جرگہ ممبر سید رضا حسین کے مطابق دونوں فریقین کے عمائدین کے جرگے کی دوسری نشست آج پشاور میں ہوگی۔واضح رہے کہ کرم میں فائرنگ کے واقعات اور جھڑپوں کے باعث 4 ماہ سے آمدورفت کے راستے بند ہیں، راستوں کی بندش کے باعث 5 لاکھ آبادی علاقے میں محصور ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ریحام خان کی مانسہرہ پریس کلب میں گانا گانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
معروف صحافی، مصنف، فلم ساز اور سماجی کارکن ریحام خان نے سوشل میڈیا پر ایک نئی ویڈیو شیئر کر کے مداحوں کے دل جیت لیے ہیں جس میں وہ اپنی مادری زبان ہزارہ میں ایک روایتی گانا (ٹپہ) گا رہی ہیں۔یہ ویڈیو ریحام خان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے جس میں انہیں مانسہرہ پریس کلب میں دیگر صحافیوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں ریحام خان کو نہ صرف ہزارہ زبان میں روایتی گیت گاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے بلکہ ان کے ساتھ بیٹھے صحافی حضرات بھی ان کی آواز اور انداز گائیکی پر خوب داد دے رہے ہیں۔ریحام خان نے کیپشن میں لکھا: "یہ میرا دنیا بھر میں سب سے پسندیدہ گانا ہے جو مانسہرہ کی روایتی شادیوں میں گایا جاتا ہے۔ اس گانے نے پرانی یادیں تازہ کر دیں۔" انہوں نے مزید بتایا کہ یہ گانا وہ اپنے خاندان کی شادیوں میں اپنے کزنز کے ساتھ گاتی تھیں اور سب مل کر جھومر ڈالتے تھے۔ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور صارفین نہ صرف ریحام خان کی آواز کی تعریف کر رہے ہیں بلکہ ان کے ثقافتی ورثے سے جڑے رہنے کے جذبے کو بھی سراہ رہے ہیں۔ کئی صارفین نے تبصرہ کیا کہ اس طرح کے لمحات ہماری ثقافتی شناخت کو زندہ رکھتے ہیں۔ریحام خان کی یہ ویڈیو نہ صرف ایک خوبصورت موسیقی لمحہ ہے بلکہ ہزارہ کی ثقافت اور روایتوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا ایک مثبت پیغام بھی ہے۔