Jasarat News:
2025-02-03@00:45:01 GMT

عمران خان اور بشریٰ بی بی باعزت سر خرو ہوںگے‘مسرت چیمہ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

لاہور (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ 8فروری کو عوام پر امن احتجاج کر کے حکمرانوں پر واضح کر دیں گے وہ اپنے مینڈیٹ پر ڈالے گئے ڈاکے کو ہرگز نہیں بھولے ، وہ دن دور نہیں جب عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی باعزت سر خرو ہوںگے اور جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات بنانے والے منہ چھپاتے پھریں
گے ،عمران خان کی مسلسل اور انتھک سیاسی جدوجہد کی وجہ سے عوام کو اپنے حقوق کا شعور ملا اسی وجہ سے حکمران بد ترین خوف کا شکار ہیں۔ اپنے بیان میں مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ عمران خان کو دبائو میں لانے کے لئے ان کی فیملی پر بھی جبر کے پہاڑ توڑے گئے لیکن ایسا کرنے والے پہلے بھی ناکام اور نا مراد رہے اور ان شا اللہ انہیںآئندہ بھی اس سے مختلف نتائج نہیں ملیں گے۔جیل میں قید عمران خان آج بھی دہائیوں سے حکومتیں کرنے والی مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی سیاست کے لئے حقیقی خطرہ ہیں اس لئے ان کی راتوں کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں۔ وہ دن دور نہیں جب عمران خان اور بشری بی بی سرخرو ہو کر باہر آئیں گے اور پھرنام نہاد مقبول حکمرانوں کو اپنی سیاست کو سمیٹنے کا بھی موقع میسر نہیں آئے گا ۔دعویٰ ہے جب بھی آئندہ عام انتخابات ہوںگے عمران خان کی قیادت میں 8فروری پلس ہوگا اور اسی دن سے ملک میں حقیقی آزادی اور حقیقی تبدیلی کا آغاز ہو گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

عمران خان کی زرمبادلہ پاکستان نہ بھیجنے کی کال ناکام کیوں؟

سابق وزیر اعظم اور بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بار پھر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ملک میں ترسیلات زر نہ بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے سول نافرمانی کی کال واپس لینے کا حکومتی مطالبہ مسترد کردیا

عمران خان کی جانب سے ایکس پیغام میں کہا گیا ہے کہ’اوورسیز پاکستانیوں سے ایک بار پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ ترسیلات زر کا بائیکاٹ جاری رکھیں کیوں کہ اس حکومت نے سوائے جمہوری اقدار کی پامالی کے کچھ نہیں کیا لہٰذا ان کو ترسیلات زر بھیجنا ان کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مترادف ہے‘۔

واضح رہے کہ  بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کا پیسہ بھجوانا پاکستان کے لیے اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ اس سے ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر کو سہارا ملتا ہے اور معیشت کو مستحکم بنانے میں مدد ملتی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں جاری مالی سال کے دوران 2.37 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جاری مالی سال کے آغاز سے دسمبر کے مہینے تک اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ ذخائر میں2.464 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا جبکہ بینکوں کے پاس زر مبادلہ کے ذخائر میں 89 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی عمران خان کی جانب سے اوورسیز سے ملک میں ترسیلات زر نہ بھیجنے کی اپیل کی گئی تھی لیکن اس کے باوجود ترسیلات زر میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا ہے۔

عمران خان کی کال کی ناکامی کی وجہ کیا ہے؟

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے معاشی ماہر راجہ کامران کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعداوشمار سے واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماہانہ بنیادوں پر دیکھیں توزر مبادلہ کے ذخائر میں 5.6 فیصد کا  اضافہ ہوا ہے۔

راجہ کامران نے کہا کہ ملک میں زر مبدلہ اس لیے آتا ہے کہ بیرونی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی محنت کش اپنے گھر والوں کے لیے بینکاری ذرائع سے رقوم بھیجتے ہیں تاکہ وہ اپنے ماہانہ اخراجات پورے کر سکیں۔

مزید پڑھیے: سول نافرمانی کی تحریک ناکام؟ بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں اضافہ

 انہوں نے کہا کہ اگر بیرون ممالک مقیم پاکستانی زر مبادلہ بھیجنا چھوڑ دیں تو ان کے گھر والے مالی مشکلات کا شکار ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسی صورت میں ان لوگوں کے لیے ممکن ہی نہیں کہ وہ یہاں اپنے والدین یا بیوی بچوں کے لیے خرچہ نہ بھیجیں کیوں وہ اپنے خاندان کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہی کمانے گئے ہیں۔

راجہ کامران نے کہا کہ زر مبادلہ بھیجنے کے بھی 2 طریقے ہیں جن میں ایک قانونی اور دوسرا ہنڈی کا ہے لیکن دوسرے والے طریقے کے خلاف دنیا بھر میں سختی بڑھ چکی ہے اور پکڑے جانے پر بیرون ملک اور پاکستان میں بھی سخت سزا ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس لیے عمران خان کی اپیل پر پاکستانی اتنا دھیان نہیں دیں گے کیوں کہ پاکستان کے عوام حکومت کے کتنے ہی خلاف کیوں نہ ہوں وہ ریاست کے ساتھ ہی کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویسے بھی اپنے گھر والوں کو پیسہ پاکستان بھیجنا بیرونی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے لیے ناگزیر ہے اور ترسیلات زر نہ بھیجنے کی اپیل خواہ عمران خان کریں یا کوئی اور لیڈر لوگ اس پر عمل نہیں کرسکتے۔

معاشی ماہر مہتاب حیدر کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر لوگوں کا سیاسی جھکاؤ تو کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ ہو سکتا ہے لیکن اوورسیز پاکستانی اپنے عزیزو اقارب کو چھوڑ کر بیرونی ممالک میں مقیم ہیں اور انہیں ہی اپنے رشتے داروں کی ضروریات  پوری کرنی ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ اوورسیز پاکستانی پیسے بھیجنے کا بائیکاٹ کریں گے یا پھر کسی اور چینل کے ذریعے بھیجنا شروع کر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایسی کالز ماضی میں بھی دیتے رہے ہیں، سنہ 2014 میں بھی ان کی جانب سے ایسی کال دی گئی تھی جو ناکام ہوئی۔

مزید پڑھیں: جس نے بھی ترسیلات زر کے بائیکاٹ کا مشورہ دیا اس میں سمجھ کی کمی ہے، خواجہ آصف

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ کالز کے باوجود دسمبر میں بھی ریکارڈ زر مبادلہ آیا اور عمران خان کی اپیل ناکام ثابت ہوئی جس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں جوائنٹ فیملی سسٹم ہے اس لیے گھر کا کوئی بھی فرد جب بیرون ملک جاتا ہے تو اس کے گھر والوں کے اخراجات کا ایک بڑا حصہ اسی کی کمائی پر منحصر ہوتا ہے اس لیے ایسی کال پر عمل ہونا ناممکن ہے۔

معاشی تجزیہ کار عابد سلہری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حالیہ کال بھی ناکام ہی رہے گی کیونکہ پاکستان نے رقوم کی منتقلی کے نظام کو بہت بہتر بنا لیا ہے اور کافی سختی بھی کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اٹلی میں مقیم محب وطن پاکستانیوں نے سول نافرمانی تحریک مسترد کردی، زرمبادلہ بڑھانے کا عزم

عابد سلہری نے کہا کہ مغربی ممالک میں بھی دستاویزات کے علاوہ رقم بھیجنا اب بالکل بھی آسان نہیں رہا کیونکہ لوگ سیونگز کے لیے رقم نہیں بھیجتے بلکہ اپنے عزیزو اقارب کے لیے اور پاکستان میں صدقہ خیرات کے لیے پیسے بھیجتے ہیں اس لیے ان کے لیے ناممکن ہے کہ وہ پاکستان رقم منتقل نہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پاس اب قانونی طور پر پیسے بھیجنے کے علاوہ اور کوئی دوسرا آپشن بھی موجود نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ترسیلات زر عمران خان کی اپیل عمران خان کی اپیل ناکام عمران خان کی سول نافرمانی

متعلقہ مضامین

  • مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والا عمران ٹوٹے ہاتھوں کے ساتھ اپنے گھر پہنچ گیا
  • سکندرہی راجا ہے
  • عمران خان، بشریٰ بی بی سیاسی قیدی ہیں، عمر ایوب
  • 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی  سزا کیخلاف اپیل دوبارہ دائر
  • 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیل دوبارہ دائر
  • بد ترین سیاسی انتقام اورجیل کی صعوبتوں کے باجود عمران خان پر عزم : مسرت جمشید
  • 9 مئی اور 16 دسمبر والے شہریوں میں کیا فرق ہے: جسٹس مسرت ہلالی
  • 9مئی اور16دسمبروالے شہریوں میں کیا فرق ہے؟ جسٹس مسرت ہلالی 
  • عمران خان کی زرمبادلہ پاکستان نہ بھیجنے کی کال ناکام کیوں؟