اسلام آباد
وزارت اوورسیز پاکستانیز، ہیومن ریسورز اور وزارت مذہبی امور کے فوکل پرسن غلام مصطفیٰ ملک کے اعزاز میں صدر ہیومن رائٹس ونگ PML انیلہ ایاز چویدری نے عشائیہ دیا جس میں مسلم لیگی قیادت شریک ہوئی،مسلم لیگی راہنماوں نے مصطفیٰ ملک کو دو وزارتوں میں بطور فوکل پرسن تقرری پر مبارکباد اور پھول پیش کیے جبکہ
مصطفیٰ ملک کی تقرری کی خوشی راینماوں نے کیک بھی کاٹا اس موقع پر مصطفیٰ ملک نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے مفادات کا ہر صورت ممکن بنائیں گے خصوصی عدالت کے قیام کے بعد نیب اور OPF کے مابین MOU چوہدری سالک حسین کا بڑا کارنامہ ہے انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل۔چوہدری سالک حسین سمندر پار پاکستانیز کی جائیداد کے تنازعات کے حل کے لیے خصوصی عدالت کا بل بھی منظور کراچکےہیں یہ قانون اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک تاریخی قانون سازی ہے۔ اب نیب اور او پی ایف MOU بیرون ملک پاکستانیوں کے تحفظ کے لیے بڑا قدم ہے، ایم او یو کے تحت او پی ایف اور نیب مشترکہ طور پر بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے موصول ہونے والی شکایات کا حل ممکن بنائیںگے ہاؤسنگ اسکیموں میں دھوکہ دہی، جائیداد پر قبضہ سے متعلق تنازعات، مالی بد انتظامی یا بے ضابطگیوں کے خلاف نیب میں خصوص ڈیسک یا سیل قائم کیے جائیںگے ، نیب اور سیز پاکستانیز کی شکایات کے حل کے لئے او پی ایف کے ساتھ ہیلپ لائن کے ذریعے رابطہ میں رہے گا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارٹی چیف آرگنائزر ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ مصطفی ملک کی تقرری خوش آئند ہے اور وہ پارٹی کارکنوں کے مسائل حل ہوں گے ۔
ہیومن رائٹس ونگ کی صدر انیلہ ایاز چوہدری نے کہا کہ مصطفیٰ ملک مخلص راہنماء اور پارٹی کا سرمایہ ہیں،مصطفیٰ ملک کی تقرری سے دونوں وزارتوں کی کارکردگی بہتر ہوگی اس موقع پر صدر صوبائی کوآرڈینیشن مہرین ملک آدم ، جنرل سیکرٹری فیڈرل کیپٙل چوہدری جہانگیر، جنرل سیکرٹری ہیومن رایٹس ونگ ڈاکٹر یاسر منیر لغاری،صدر ہیومن لا اینڈ جسٹس ونگ ڈاکٹر رحیم اعوان، ڈاکٹر جان عالم،جہانزیب امجد،نائلہ شہزاد، عظام چوہدری، عاطف مغل، ساجد اعوان، سردارحیدر اور ماریہ ملک نے بھی خطاب کیا

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بیرن ملک مقیم افراد میں پاکستان کا دنیا میں کون سا نمبر ہے؟

اسلام آباد:

ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہے جو سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرتے ہیں جو اس کے جی ڈی پی کا اہم حصہ ہیں۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ملکی معیشت اور ترقی کے لیے ایک اہم ذریعہ آمدن ہیں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ ترین اعداد و شمار (2023) کے مطابق پاکستان کو سب سے زیادہ ترسیلات خلیجی ممالک، امریکہ، برطانیہ اور شمالی آئرلینڈ سے موصول ہوئیں۔

اقوام متحدہ کے محکمہ برائے اقتصادی و سماجی امور کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 272 ملین بیرونِ ملک مقیم افراد میں سے پاکستان دنیا کا ساتواں بڑا بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کا حامل ملک ہے۔

مالی سال 2022-23 کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے پاکستان کو 26 ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلات بھیجیں جو نہ صرف زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ بنیں بلکہ ملک میں لاکھوں خاندانوں کے لیے سہارا بھی بنیں۔

سعودی عرب ترسیلات زر کا سب سے بڑا ذریعہ رہا جہاں سے تقریباً 4.4 ارب امریکی ڈالر (کل ترسیلات کا 24 فیصد) پاکستان بھیجے گئے۔ متحدہ عرب امارات اور برطانیہ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے، جن سے جولائی تا فروری مالی سال 2024 کے دوران 3.1 ارب (17٪) اور 2.7 ارب (15٪) ڈالر پاکستان آئے۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانی پاکستانی کمپنیوں اور رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور معاشی ترقی کو فروغ ملتا ہے۔

ان کی مالی سرمایہ کاری ملک کے بنیادی ڈھانچے، تعلیم اور صحت کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہے، اور بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کو ایک پرکشش مقام بنانے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔

پیو ریسرچ سینٹر کے ایک سروے کے مطابق، بیرون ملک مقیم 53 فیصد پاکستانیوں کا ماننا ہے کہ ان کی موجودگی میزبان ممالک میں پاکستان کی شبیہ کو مثبت انداز میں پیش کرتی ہے۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے میزبان ممالک میں کی جانے والی سیاسی و سفارتی سرگرمیاں پاکستان کی خارجہ پالیسی پر اہم اثر ڈال سکتی ہیں۔

امریکہ میں مقیم پاکستانی امریکی کمیونٹی نے مختلف سطحوں پر امریکی کانگریس سے رابطے کیے، جن میں پاک-امریکہ تعلقات، مسئلہ کشمیر، اور انسانی حقوق جیسے موضوعات شامل ہیں۔

برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے بھی ایسے اقدامات کیے جن سے برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی گئی۔

آسٹریلیا میں مقیم پاکستانیوں نے پاکستانی طلباء کے لیے تعلیمی مواقع کے حصول کے لیے سرگرم مہمات چلائیں۔

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک، جہاں پاکستانی بیرونِ ملک مقیم افراد کی بڑی تعداد موجود ہے، وہاں یہ کمیونٹی دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

ترسیلات زر کا سب سے فوری فائدہ غربت میں کمی ہے۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس جیسے پروگراموں کے ذریعے بیرونِ ملک مقیم پاکستانی پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ، حکومتی بانڈز اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، جو ملک میں غیر ملکی سرمایہ لانے میں مدد دے رہا ہے۔

اقتصادی ترقی، تجارت میں آزادی، اور بہتر طرزِ حکمرانی پر مبنی پالیسیوں کی حمایت کے ذریعے پاکستانی بیرونِ ملک مقیم افراد نے پاکستان کو عالمی سرمایہ کاری اور ترقیاتی امداد کے لیے پرکشش ملک کے طور پر پیش کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا نیا لائحہ عمل: عمران خان سے ملاقات صرف منظور شدہ فہرست کے ذریعے ممکن
  • بیرن ملک مقیم افراد میں پاکستان کا دنیا میں کون سا نمبر ہے؟
  • پہلے ہی کہا تھا کہ میچ میں خاص حکمت عملی بنائیں گے: ڈیوڈ وارنر
  • چوہدری سالک حسین کا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بطور ریاستی مہمان خیر مقدم، تعاون پر زور
  • چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے بلامقابلہ صدر منتخب،چوہدری سالک سینئر نائب صدر ، ڈاکٹر محمد امجد چیف آرگنائزر مقرر
  • اہل غزہ نے اپنی قربانی سے امت کو بیدار کر دیا ہے، ڈاکٹر عمران مصطفی 
  • ججز تقرری کیس، گلگت بلتستان حکومت نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی
  • جسٹس علی باقر نجفی کی سپریم کورٹ میں تقرری 4-9 کی اکثریت سے ہوئی، ذرائع
  • ڈی پورٹ ہونے والے 53 ہزار پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک
  • اوقاف کی زمینوں پر قبضے ختم کرا کے صحت و تعلیم کے ادارے بنائیں گے: چودھری شافع