ذرائع کا کہنا تھا کہ 32 لاکھ سے 56 لاکھ تک زرعی آمدنی پر 40 فیصد اور سالانہ 56 لاکھ سے زائد زرعی آمدنی پر 45 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ مسودے کے مطابق سالانہ ایک کروڑ سے 15 کروڑ تک کی زرعی آمدن پر سپر ٹیکس نہیں ہوگا جبکہ 15 کروڑ سے 20 کروڑ تک زرعی آمدنی پر ایک فیصد سپر ٹیکس ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ میں زرعی آمدن پر انکم ٹیکس لگانے کے قانون کا مسودہ سامنے آگیا، ٹیکس سالانہ 6 لاکھ زرعی آمدن پر لاگو نہیں ہوگا۔ ذرائع کے مطابق قانون کا نام سندھ ایگریکلچرل اِنکم ٹیکس ایکٹ 2025 ہوگا، سالانہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ تک زرعی آمدنی پر 15 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ سالانہ 12 لاکھ سے 16 لاکھ تک زرعی آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا جبکہ 16 لاکھ سے 32 لاکھ آمدنی پر 30 فیصد زرعی ٹیکس لاگو ہوگا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ 32 لاکھ سے 56 لاکھ تک زرعی آمدنی پر 40 فیصد اور سالانہ 56 لاکھ سے زائد زرعی آمدنی پر 45 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ مسودے کے مطابق سالانہ ایک کروڑ سے 15 کروڑ تک کی زرعی آمدن پر سپر ٹیکس نہیں ہوگا جبکہ 15 کروڑ سے 20 کروڑ تک زرعی آمدنی پر ایک فیصد سپر ٹیکس ہوگا۔

ذرائع کے مطابق سالانہ 20 کروڑ سے 25 کروڑ تک زرعی آمدنی پر 2 فیصد اور سالانہ 25 کروڑ سے 30 کروڑ تک زرعی آمدنی پر 3 فیصد سپر ٹیکس لاگو ہوگا۔ مسودے کے مطابق سالانہ 30 کروڑ سے 35 کروڑ تک زرعی آمدنی پر 4 فیصد اور سالانہ 35 کروڑ سے 40 کروڑ تک زرعی آمدنی پر 6 فیصد سپر ٹیکس ہوگا۔ ذرائع کے مطابق سالانہ 40 کروڑ سے 50 کروڑ تک زرعی آمدنی پر 8 فیصد سپر ٹیکس لاگو ہوگا، سالانہ 50 کروڑ سے زائد زرعی آمدنی پر 10 فیصد سپر ٹیکس لاگو ہوگا۔ سندھ اسمبلی اجلاس میں ایگریکلچرل انکم ٹیکس قانون کل منظور ہونے کا امکان ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کروڑ تک زرعی ا مدنی پر لاکھ تک زرعی ا مدنی پر کے مطابق سالانہ فیصد اور سالانہ فیصد سپر ٹیکس فیصد ٹیکس کروڑ سے لاکھ سے پر ٹیکس

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی شرائط پر زرعی ٹیکس کا نفاذ ضروری ہے، وزیرِاعلیٰ سندھ

ذرائع کے مطابق مراد علی شاہ نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختون خوا زرعی ٹیکس سے متعلق قانون سازی کر چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی نے رہنماؤں کے سامنے اپنے تحفظات اور رائے کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر زرعی ٹیکس کا نفاذ ضروری ہے۔ مراد علی شاہ نے سندھ کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ سندھ کابینہ کے اجلاس میں زرعی ٹیکس سے متعلق قانونی مسودے کی منظوری دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ نے پیپلز پارٹی کی قیادت کی ہدایت پر پارٹی ارکان سندھ اسمبلی کو اعتماد میں لیا۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے پارلیمانی پارٹی کو زراعت پر ٹیکس سے متعلق قانون سازی سے آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق مراد علی شاہ نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختون خوا زرعی ٹیکس سے متعلق قانون سازی کر چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی نے رہنماؤں کے سامنے اپنے تحفظات اور رائے کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق سندھ میں زراعت پر ٹیکس کی شرح 15 سے 45 فیصد تک عائد کرنے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف کی شرائط پر زرعی ٹیکس کا نفاذ ضروری ہے، وزیرِاعلیٰ سندھ
  • زرعی ٹیکس کے نفاذ سے متعلق قانون سازی کیلئے سندھ کابینہ کا اجلاس کل طلب
  • آئی ایم ایف کی شرائط مکمل کرنے کیلیے سندھ حکومت متحرک
  • سندھ میں زرعی ٹیکس کے نفاذ کی تیاری، پیپلز پارٹی سے اسمبلی ممبران کو اعتماد میں لے لیا
  • سندھ کابینہ کا اجلاس کل طلب، زرعی انکم ٹیکس قانون کی منظوری کا امکان
  • بھارت، تنخواہ دار طبقے کی 38 لاکھ پاکستانی روپے کی آمدن انکم ٹیکس سے مستثنیٰ
  • امریکا نے چین، کینیڈا اور میکسیکو پر نئے ٹیرف لاگو کردیے
  • بھارت میں انکم ٹیکس میں کٹوتیوں کا اعلان