لوٹ مارکی وارداتوں پر پولیس اور رینجرزکوکریک ڈاؤن کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں لوٹ مار کی وارداتوں پر پولیس اور رینجرز کو کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کورنگی صنعتی ایریا میں لوٹ مار کی وارداتوں کی رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر اعلیٰ نے تمام اضلاع کے ایس ایس پیز کو اپنے علاقوں میں امن و امان یقینی بنانےکی بھی ہدایت کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نےکراچی پولیس اور رینجرز کو قانون شکنوں اور مجرموں کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت بھی کی۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ شہر میں ہر صورت امن و امان بحال رہنا چاہیے تاکہ تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہو۔ شہر میں ضلعی اور ٹریفک پولیس ٹریفک کی روانی کو یقینی بنائے، جن علاقوں میں سڑکوں پر تجاوزات ہیں اُن کو ہٹایا جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کورنگی مہران ٹاؤن میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے دکان دار کو قتل کردیا تھا، مقتول کے رشتے داروں کا کہنا ہےکہ 15 روز پہلے بھی ڈاکو 70 ہزار روپے لوٹ کرلےگئے تھے ۔
کورنگی انڈسٹریل ایریا میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے خلاف اہل علاقہ نے احتجاج بھی کیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی وارداتوں
پڑھیں:
کراچی: کورنگی کریک میں لگی آگ اچانک 18 روز بعد بجھ گئی۔
کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں 29 مارچ کو بھڑکنے والی آگ 18 روز بعد اچانک بجھ گئی، تاہم متاثرہ مقام سے گیس کا اخراج بدستور جاری ہے۔ گیس کے اخراج کے باعث علاقے میں شدید بو پھیل گئی ہے اور شہریوں کو متاثرہ مقام کے قریب جانے سے روک دیا گیا ہے۔ یہ آگ کورنگی کراسنگ کے قریب ایک نجی سوسائٹی کے خالی پلاٹ میں پانی کی بورنگ کے دوران لگی تھی، جس کے بعد زمین میں گہرائی تک گیس اور گرم پانی کا اخراج شروع ہو گیا تھا۔ گیس کی مقدار میں اضافے سے گڑھا مزید گہرا اور چوڑا ہو گیا ہے۔ صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی ہدایت پر وزارتِ پیٹرولیم نے ایک امریکی ماہر ٹیم کی خدمات حاصل کی ہیں۔ یہ ٹیم پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (PPL) اور یو ای پی ایل (UEPL) کی تکنیکی ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ چیف سیکریٹری کے ترجمان کے مطابق، امریکی ماہرین نے متاثرہ مقام کا معائنہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ اگرچہ آگ بجھ گئی ہے لیکن گیس کا پریشر اور اخراج اب بھی برقرار ہے، جس سے خطرہ ٹلا نہیں۔ ماہرین کی جانب سے گڑھے میں سیمنٹ بھرنے کی حکمت عملی پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ گیس کے اخراج کو روکا جا سکے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ کوششیں ناکام ہوئیں تو ممکنہ طور پر نئی ویل کھودنے اور براہِ راست گیس کے منبع تک پہنچنے کا فیصلہ ماہرین کی رپورٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ گیس کے درجہ حرارت اور حجم کو جانچنے کے لیے جدید آلات منگوائے جا رہے ہیں تاکہ مؤثر حکمت عملی اپنائی جا سکے۔ حکومت سندھ نے وفاقی اور صوبائی اداروں سے قریبی رابطے میں رہتے ہوئے اس ہنگامی صورتحال پر قابو پانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔