کوئٹہ کے سرکاری دفاتر بدعنوانی کے مراکز بن گئے ہیں، جے یو آئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اپنے بیان میں جے یو آئی کوئٹہ کے رہنماؤں نے کہا کہ شہر کے سرکاری دفاتر رشوت خوری اور بدعنوانی کا گڑھ بن گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں قائم سرکاری دفاتر بدعنوانی کا گڑھ بن گئے ہیں۔ سرکاری ملازمین عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے رشوت خوری کرتے ہیں۔ اپنے جاری کردہ بیان میں جے یو آئی کے ضلعی امیر مولانا عبدالرحمٰن رفیق و دیگر کابینہ اراکین نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت کے سرکاری دفاتر عوامی مسائل کے حل کے بجائے رشوت خوری اور کرپشن کے مراکز بن چکے ہیں۔ کوئٹہ شہر روز بروز مسائل کا گڑھ بنتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رشوت، کرپشن اور حرام خوری کی وباء نے ہر ڈیپارٹمنٹ اور ان کے اکثریت عملہ کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔ جائز کام کے لئے عوام کو تنگ کرنا اور ان سے رشوت طلب کرنے والے عذاب الٰہی سے ڈریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سرکاری دفاتر
پڑھیں:
سمندر میں غوطہ خوری کرتے ہوئے گرنے والا کیمرا 8 ماہ بعد مل گیا
اوٹاوا:کینیڈا کے علاقے وکٹوریہ میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا، جب سمندر میں غوطہ خوری کے دوران گرنے والا کیمرا 8 ماہ بعد اپنے مالک تک واپس پہنچ گیا۔
حیران کن واقعہ کین کیلے کے ساتھ پیش آیا، جو اپنے اہل خانہ کے ساتھ سمندر میں غوطہ خوری کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ 30 فٹ نیچے پانی کی سطح سے انہوں نے ایک کیمرا دریافت کیا۔ کیمرے میں پانی تو چلا گیا تھا، مگر ایس ڈی کارڈ بدستور کام کر رہا تھا، جس میں ایک ویڈیو بھی موجود تھی جو کیمرا سمندر میں گرتے ہوئے بنائی گئی تھی۔
کین کیلے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب کیمرا گرا تو یہ سیدھا نیچے گیا اور پھر ایک کیکڑا اس کی جانب بڑھا۔ کیلے نے اس کیمرے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں تاکہ اس کے مالک کو تلاش کیا جا سکے۔
کیمرا کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں اور آخرکار یہ Shay Lalor کی ماں تک پہنچ گئیں۔ Shay Lalor نے بتایا کہ ان کی ماں نے کیمرا کی ویڈیوز میں سے ان کی آواز شناخت کی، جس کے بعد کین کیلے اور Shay Lalor کی ملاقات ہوئی۔
Shay Lalor نے اس واقعہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سوچا تھا کہ شاید کیمرا کبھی کسی کو مل جائے، مگر یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ یہ مجھے واپس مل جائے گا یہ بالکل ایک حیران کردینے والا لمحہ تھا۔