اسلام آباد: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ

پی ٹی آئی اور حکومت کے تیار کردہ پیکا ایکٹ کے ڈرافٹس مختلف ہیں، 8 فروری کو ہونے والا احتجاج پرامن، آئینی اور بھرپور ہوگا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعا ت نے کہاکہ 26 نومبر کو 5 ہزار سے زائد ورکرز کو گرفتار کیا گیا تھا، جن کی ضمانتیں اور مچلکے پارٹی نے خود جمع کرائے، جیل میں قیدیوں کے لیے کھانے پینے اور یہاں تک کہ نسوار کا بندوبست بھی پارٹی نے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اپنے کارکنان کے ساتھ آخر تک کھڑی رہتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ورکرز دوسری بار بھی باہر نکلتے ہیں کیونکہ انہیں اپنی قیادت پر اعتماد ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا پیسہ وہاں کے عوام کی فلاح پر خرچ ہوگا تو کوئی حرج نہیں۔

شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ  معلوم نہیں لوگ 8فروری کے حوالے سے  کیوں پریشان ہیں؟ احتجاج پر امن طریقے ہوگا،  چیف جسٹس اور ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کو مل کر فیصلے کرنے چاہئیں اور اس معاملے میں آرٹیکل 200 کو بھی دیکھنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی

پڑھیں:

وقف ترمیمی بل 2024ء کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے احتجاج کا اعلان کردیا

یہ احتجاج حکومت کے ہٹ دھرم رویہ اور کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو نظرانداز کرتے ہوئے وقف املاک کو نقصان پہنچانے والا قانون نافذ کرنے کی کوشش کے خلاف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف 13 مارچ کو دہلی کے جنتر منتر پر ہونے والے احتجاج میں شریک تمام لوگوں سے مقررہ وقت پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔ یہ احتجاج صبح 10 بجے شروع ہوگا اور دوپہر 2 بجے ختم ہوگا۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور جنرل سکریٹری مولانا محمد فضل رحیم مجددی نے شرکاء سے خاص طور پر ہولی کے تہوار کو ذہن میں رکھتے ہوئے وقت کی سختی سے پابندی کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ دہلی کے آس پاس سے آنے والے لوگ دن کی روشنی میں اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے چیئرمین نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مکمل طور پر پُرامن طریقے سے احتجاج میں شامل ہوں، نظم و ضبط اور ہم آہنگی کو برقرار رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرے کے دوران یا راستے میں نعرے بازی نہ کی جائے کیونکہ اسلام ہمیں ہر حال میں تحمل اور صبر کا درس دیتا ہے۔ یہ احتجاج حکومت کے ہٹ دھرم رویہ اور کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو نظر انداز کرتے ہوئے وقف املاک کو نقصان پہنچانے والا قانون نافذ کرنے کی کوشش کے خلاف ہے۔ اس مظاہرے میں اپوزیشن جماعتوں اور دیگر برادریوں کے لوگ بھی بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ یہ احتجاج مکمل طور پر جمہوری اقدار اور آئین کی طرف سے دی گئی آزادی اظہار کے دائرے میں ہوگا۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر اور جنرل سکریٹری نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس احتجاج میں شامل ہوں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ ان کی مذہبی ذمہ داری اور برادری کے اتحاد کا منہ بولتا ثبوت ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • توہین آمیز پوسٹیں لگانے پر پیکا ایکٹ کے تحت 7 افراد کے خلاف مقدمات درج
  • وقف ترمیمی بل 2024ء کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے احتجاج کا اعلان کردیا
  • جعفر ایکسپریس واقعہ، پی ٹی آئی کا وزیر داخلہ اور دفاع کو عوامی کٹہرے میں کھڑا کرنے کا مطالبہ
  • آرمی ایکٹ کے ماتحت جرائم سویلینز کرینگے تو کیا ہوگا؟ جسٹس جمال 
  • پیکا ایکٹ: گستاخانہ مواد پھیلانے والے ملزم کی درخواستِ ضمانت مسترد
  • بنگلا دیش پاکستان ٹیم کی میزبانی کیلیے تیار، دورہ کب ہوگا؟
  • پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پرامن احتجاج کریں گے، شبلی فراز
  • صدر زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب؛ اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج پر حکومتی پلان تیار
  • گستاخانہ مواد پھیلانے پر پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
  • تنازعہ یہ نہیں کہ فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل کیا جائے یا نہیں،مسئلہ یہ ہے آرمی ایکٹ کے ماتحت جرائم اگر سویلینز کریں تو کیا ہوگا؟جسٹس جمال مندوخیل