وزیراعظم شہبازشریف سے اسپیکر قومی اسمبلی اورپیپلز پارٹی رہنماوں کی ملاقات، سیاسی صورت حال پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
وزیراعظم شہبازشریف سے اسپیکر قومی اسمبلی اورپیپلز پارٹی رہنماوں کی ملاقات، سیاسی صورت حال پر گفتگو WhatsAppFacebookTwitter 0 2 February, 2025 سب نیوز
لاہور (آئی پی ایس )وزیراعظم شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ، شازیہ مری اور ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی شاہ سے ملاقات کی اور جس میں سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز وزیراعظم شہباز شریف کی اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی لاہور میں رہائش گاہ آمد ہوئی جہاں وزیراعظم کی اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ہوئی۔ملاقات میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی غلام مصطفی شاہ، اراکین قومی اسمبلی خورشید شاہ اور شازیہ مری بھی موجود تھے جبکہ اس ملاقات کے موقع پر دیگر اراکین قومی اسمبلی بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے ڈپٹی اسپیکر کو بیٹے کی شادی پر مبارک باد دی اور ملاقات کے دوران ملک کی مجموعی اور سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بہتر ہوتے معاشی اشاریے، بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور عالمی اقتصادی اداروں کا پاکستان پر بڑھتا ہوا اعتماد خوش آئند ہے۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے وفاق اور صوبے مل کر کام کر رہے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف کل ایک روزہ دورے پر کوئٹہ جائیں گے، جہاں وہ گورنر اور وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات کریں گے۔وزیراعظم امن وامان سے متعلق اجلاس میں بھی شرکت کریں گے جبکہ وفاقی وزرا عطا تارڑ، احسن اقبال، خواجہ آصف اور دیگر اعلی حکام بھی وزیراعظم شہبازشریف کے ہمراہ ہوں گے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہبازشریف اسپیکر قومی اسمبلی سیاسی صورت حال پر شہباز شریف
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی
پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی۔ قرار داد میں وفاقی وپنجاب حکومتوں سے سندھ کے پانی کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سندھ سے ارکان اسمبلی نے متفقہ طور پر قرار داد پر دستخط کیے ہیں۔
قرار داد میں دریائے سندھ پر نئی نہریں یا منصوبے سندھ کے مفادات کے خلاف قرار دیا گیا اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ 1991 کے پانی کے معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ کی زراعت اور ماحولیات پر پانی کی کمی کے سنگین اثرات ہوں گے۔ ایوان کسی بھی نئے ڈائیورژن منصوبے کی شدید مخالفت کرے۔ تمام صوبوں کی مشاورت کے بغیر پانی کا رخ موڑنا ناقابل قبول ہے۔
قرار داد کے مطابق ایوان تسلیم کرتا ہے کہ انڈس ریورسسٹم زراعت، معیشت اور ماحولیات کیلئے اہم قومی وسیلہ ہے، دریا سندھ صوبہ کی زندگی کی لکیر ہے جو زراعت اور پینے کے پانی کیلیے ضروری ہے۔
قرار داد کے مطابق سندھ پہلے ہی پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہا ہے، بالائی علاقوں میں پانی کے رخ کی تبدیلی سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ آئین اور1991 کے پانی معاہدے کے مطابق تمام صوبوں کے درمیان پانی کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے، کسی بھی نئی نہر یا پانی کے منصوبے کو نچلے دریا کے علاقوں کے حقوق کےخلاف تصورکیا جائے گا۔
قرار داد کے مطابق یہ ایوان سندھ میں زرعی، ماحولیاتی اور ڈیلٹا کے علاقوں میں پانی کی کمی کے نقصانات پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔
قرار داد میں کہا گیا کہ یہ ایوان کسی بھی ایسے منصوبے کو مسترد کرتا ہے جو پانی کا رخ صوبوں کی رضا مندی کے بغیر تبدیل کرے، ایوان وفاقی اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ انڈس دریا پر نئی نہروں کے منصوبوں کو فوری روکا جائے۔