بہتر ہوتے ہوئے معاشی اعشاریے، عالمی سرمایہ کاروں ،اداروں کا پاکستان پر بڑھتا اعتماد خوش آئند ہے‘ شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 فروری2025ء)وزیر اعظم محمد شہباز شریف اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی رہائش گاہ پر گئے ۔ اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی غلام مصطفی شاہ، اراکین قومی اسمبلی خورشید شاہ اور شازیہ مری سمیت دیگر اراکین اسمبلی بھی موجود تھے۔
(جاری ہے)
وزیراعظم شہباز شریف نے ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی شاہ کوان کے بیٹے کی شادی پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر ملک کی مجموعی و سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بہتر ہوتے ہوئے معاشی اعشاریے، بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور عالمی اقتصادی اداروں کا پاکستان پر بڑھتا ہوا اعتماد خوش آئند ہے ،عوامی فلاح و بہبود کے لیے وفاق اور صوبے مل کر کام کر رہے ہیں ۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شہباز شریف
پڑھیں:
قائداعظم اسرائیل پر پالیسی دے چکے اور حکومت اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے، وزیر قانون
اسلام آ باد:وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قائداعظم اسرائیل پر پالیسی دے چکے اور حکومت اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطین میں ظلم کی نئی تاریخ رقم کی گئی ہے، بے گناہ فلسطینی صیہونی ظلم کا شکار ہوئے، 65 ہزار سے زائد لوگ شہید ہوئے اور ایک لاکھ سے زائد لوگ شدید زخمی ہوئے، اس جنگ میں نہ بچے نہ عورتیں اور نہ بزرگ محفوظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اس مسئلے پر دو ٹوک خیالات کا اظہار کیا، وزیر اعظم نے تمام فورمز پر اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی، فلسطینی عوام کو اقوام عالم کی مدد کی ضرورت ہے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ غزہ اور کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، ہماری مملکت کی مسئلہ فلسطین کے حوالے سے پالیسی اور موقف دو ٹوک اور واضح ہے،اسرائیل سے متعلق بانی پاکستان قائد اعظم اپنی قومی پالیسی دے چکے ہیں حکومت قائداعظم محمدم علی جناح کی قومی پالیسی پر کھڑی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت غزہ کے معاملے پر شروع سے ایک ہی موقف رکھتی ہے ہم آج بھی سمجھتے ہیں کہ دنیا بھر میں آج بھی جہاں جہاں لوگ اپنے حق خودارادیت کی جدوجہد میں مصروف ہیں ان کی آواز آپ ڈائیلاگ سے تو روک سکتے ہیں، لیکن بارود سے ان کی آواز کو نہیں دبایا جاسکتا چاہے وہ فلسطین ہو یا کشمیر ہو۔