کراچی ائیرپورٹ: سعودی عرب سے ڈی پورٹ ہونے والے 10 گداگر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے کراچی ائیرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے 10 ملزمان کو گرفتار کرلیا، جو بیرون ملک گداگری میں ملوث تھے۔
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق یہ ملزمان سعودی عرب سے ڈی پورٹ ہوکر پاکستان پہنچے تھے، انہیں سعودی حکام نے گداگری میں ملوث ہونے پر ملک بدر کیا تھا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ گرفتار افراد کا تعلق مختلف شہروں سے ہے، جن میں راجن پور، کشمور، نوشہرو فیروز، لاہور، پشاور، مہمند اور لاڑکانہ شامل ہیں، یہ تمام افراد عمرہ ویزے پر سعودی عرب گئے تھے لیکن وہاں کئی ماہ سے گداگری میں ملوث تھے۔
ایف آئی اے نے ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے انسدادِ انسانی اسمگلنگ یونٹ کراچی منتقل کر دیا ہے، ادارے کے مطابق ملک کے تمام ائیرپورٹس پر امیگریشن کی سخت اسکریننگ کی جا رہی ہے اور گداگری میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گداگری میں ملوث
پڑھیں:
کراچی، ڈمپر جلانے کے مقدمات میں گرفتار 4 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت نے 2 ڈمپرز جلانے کے 2 مقدمات میں 4 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل کراچی میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں منتظم عدالت کے روبرو نیو کراچی پولیس نے 2 ڈمپر جلانے کے مقدمات میں 4 ملزمان کو پیش کیا، جن میں سید فردین، محمد منیب، محمد فہد اور محمد معاذ صدیقی شامل ہیں۔ دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ تفتیشی افسر انسپکٹر سفیان نے کہا کہ ٹائپنگ کی غلطی ہوگئی ہے، میں ٹھیک کر دیتا ہوں۔ تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت مطمئن نہیں ہوئی، جس پر عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ پولیس نے ملزمان کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیئے، جس کی بنیاد پر جسمانی ریمانڈ دیا جا سکے۔ عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ملزمان کے خلاف نیو کراچی تھانے میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔