اقتدار میں آکر 26ویں آئینی ترمیم ختم کردیں گے، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عملاً عدالتی نظام کو محکوم بنادیا گیا ہے۔
صوابی میں اجتماع سے خطاب میں اسد قیصر نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئے گی تو 26ویں ترمیم کو ختم کریں گے، ظالموں کے شکنجے سے عدالتوں کو آزاد کروائیں گے۔
ہمارا سمجھوتہ آئین کی بالادستی کے ایجنڈے پر ہے، اسد قیصراپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہمارا سمجھوتہ صرف آئین کی بالادستی کے ایجنڈے پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عملاً عدالتی نظام کو ختم اور محکوم بنادیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ کے ذریعے آزادی اظہار پر پابندی لگائی گئی ہے، 8 فروری کو ایکٹ کے خلاف آواز اُٹھائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ مطالبہ کرتے ہیں کہ متنازع پیکا ایکٹ کو واپس لیا جائے، اس معاملے میں ہم صحافی برادری کے ساتھ ہیں۔
اسد قیصر نے یہ بھی کہا کہ 8 فروری کا جلسہ پاکستان کی سیاست کا رُخ بدلے گا، چوری کیے گئے مینڈیٹ کو ہم واپس لیں گے۔ 17 سیٹوں والے شہباز شریف کو وزیراعظم بنا کر ملک کے ساتھ زیادتی کی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کس کو ترجیح دی جائے؟ واضح آئینی شق کو یا کسی خط کو؟ عرفان صدیقی کا سوال
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے استفسار کیا کہ کس کو ترجیح دی جائے؟ واضح آئینی شق کو یا کسی خط کو؟
ایک بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے تمام جج صاحبان نے آئین پاکستان کی پاسداری کا حلف اٹھا رکھا ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا آرٹیکل 200 آئین کا حصہ نہیں جو کہتا ہے صدر کسی بھی جج کا ایک سے دوسری ہائیکورٹ میں تبادلہ کرسکتے ہیں، اس کےلیے متعلقہ جج کی مرضی ضروری ہے۔
ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ چیف جسٹس پاکستان اور دونوں متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس سے بھی مشاورت ضروری ہے۔