کانگریس لیڈر نے بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کی پالیسی خاص طور پر اترپردیش میں دلتوں کے خلاف ظلم و ستم میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایودھیا میں تین دن سے لاپتہ ایک دلت لڑکی کی لاش ایک کھیت سے برآمد ہوئی، جس پر قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ نہ صرف دل دہلا دینے والا ہے بلکہ انتہائی شرمناک بھی ہے۔ راہل گاندھی نے بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کی پالیسی خاص طور پر اتر پردیش میں دلتوں کے خلاف ظلم و ستم میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔ راہل گاندھی نے اس سانحے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر انتظامیہ نے بچی کے خاندان کی مدد کی اپیل پر فوری طور پر توجہ دی ہوتی، تو شاید اس بچی کی زندگی بچائی جا سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور بیٹی کی زندگی اس گھناؤنے جرم کے نتیجے میں ختم ہوگئی۔ راہل گاندھی نے سوال اٹھایا کہ کب تک اور کتنے خاندانوں کو اس طرح کی تکالیف جھیلنی ہوں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی حکومت دلتوں کے خلاف اس طرح کے تشدد کو بڑھاوا دے رہی ہے اور حکومت کو فوری طور پر اس جرم کی تحقیقات کرنی چاہئیں اور مجرموں کو سخت سزا دلانی چاہیئے۔ اس کے علاوہ، پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہیئے جو اس جرم میں کسی بھی طرح ملوث ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ دلت کمیونٹی اور ملک کی بیٹیاں انصاف کے لئے حکومت کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ ادھر پولیس اس کیس میں تحقیقات میں مصروف ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ درشن نگر چوکی میں ایک اطلاع ملی تھی جس کے مطابق ایک لڑکی نے بتایا تھا کہ 30 جنوری کی رات وہ اپنی بہن کے ساتھ سو رہی تھی اور جب وہ جاگی تو اس کی بہن موجود نہیں تھی۔ پولیس نے فوراً مقدمہ درج کیا اور لڑکی کی تلاش کے لئے دو ٹیمیں تشکیل دیں۔ صبح کے وقت لڑکی کی لاش ایک کھیت سے برآمد ہوئی، تمام شواہد اکٹھے کر لئے گئے ہیں اور ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے کر تفتیش کی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: راہل گاندھی نے حکومت کی بی جے پی کے خلاف کہا کہ رہی ہے

پڑھیں:

غریبوں کی چیخ و پکار سننے والا یہاں کوئی نہیں ہے، پرینکا گاندھی

کانگریس کی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اترپردیش کی بی جے پی حکومت دلتوں پر ظلم کی علامت بن گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اترپردیش کے ایودھیا میں ایک دلت بچی کے ساتھ ہوئی انسانیت سوز حرکت نے پورے ملک کو سکتہ میں ڈال دیا ہے۔ وہیں اس معاملے پر سیاست دانوں نے بھی کڑا رُخ اختیار کیا ہے۔ وائناڈ سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے بھی اس معاملے پر اترپردیش کی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ میں لکھا کہ ایودھیا میں بھگوت کتھا سننے گئی ایک دلت بچی کے ساتھ جس طرح کی بربریت ہوئی اسے سن کر کسی بھی انسان کی روح کانپ جائے گی، ایسے ظالمانہ واقعات پوری انسانیت کو شرمسار کرتی ہیں۔ پرینکا گاندھی نے اس حوالے سے آگے لکھتے ہوئے کہا کہ بچی 3 دن سے غائب تھی لیکن پولیس نے کچھ نہیں کیا۔

بی جے بی جے پی کے جنگل راج میں دلتوں، قبائلیوں، پسماندوں اور غریبوں کی چیخ و پکار سننے والا کوئی نہیں ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ اترپردیش حکومت دلتوں پر ظلم کی علامت بن گئی ہے۔ میرا مطالبہ ہے کہ ظلم کرنے والوں کے ساتھ ساتھ ذمہ دار پولیس اہلکاروں اور افسران کے خلاف سخت کارروائی ہو۔ قابل ذکر ہے کہ ایودھیا ضلع میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ پولیس نے ہفتہ کو ایک گمشدہ دلت طبقہ (ایس سی) سے تعلق رکھنے والی لڑکی کی برہنہ لاش برآمد کی۔ لڑکی کو بے رحمی سے قتل کیا گیا تھا اس کی آنکھیں نکال لی گئی تھیں اور جسم پر کئی گہرے زخم بھی تھے۔ پولیس کو شک ہے کہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کی گئی تھی اور اس کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • غریبوں کی چیخ و پکار سننے والا یہاں کوئی نہیں ہے، پرینکا گاندھی
  • ملتان میں فالج زدہ لڑکی سے جعلی پیر کی زیادتی
  • ’ونی‘ عورت مخالف ایک ظالم رسم
  • عمران خان میں زیادہ جمہوری مادہ نہیں، کسی حکومت مخالف اتحاد میں شامل نہیں ہورہے، مفتاح اسماعیل
  • غیرملکی آقاؤں کے ایجنٹ بن کر دُہری پالیسیوں کی پیروی کرنے والوں سے آگاہ ہیں، آرمی چیف
  • ڈیرہ اسماعیل خان، افغان حکومت کے اعلیٰ عہدیدار کا بیٹا خوارج کیساتھ ہلاک
  • سی ایم جی اسپرنگ فیسٹیول گالا چین کے ثقافتی رنگوں کا عمدہ عکاس ہے، میڈیا رپورٹ
  • اروند کیجریوال اور نریندر مودی دونوں ہی جھوٹے وعدے کرکے عوام کو گمراہ کررہے ہیں، راہل گاندھی
  • کانگو کے صوبائی دارالحکومت گوما پر حکومت مخالف باغیوں کا قبضہ