بھارت کا جنگی جنون عروج پر ہے، دفاعی بجٹ میں 9.5 فیصد اضافہ کردیا، جس کے بعد مجموعی بجٹ 78 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
 بھارت کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کردیا، جس میں دفاعی بجٹ میں ساڑھے نو فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ 9.5 فیصد کے اس اضافے سے بھارت کا کل دفاعی بجٹ 21 کھرب 94 کروڑ تک پہنچ گیا ہے۔
 تفصیلات کے مطابق اس بجٹ میں سے دو تہائی حصہ تنخواہوں اور پیشن کی مد میں استعمال ہوگا اور 1.

8 ارب بھارتی روپے سے جنگی ہتھیار خریدے جائیں گے۔
 رواں مالی سال کے لیے وزارت دفاع کے 6,81,210.27 کروڑ روپے (78.70 ارب ڈالر) مختص کیے گئے ہیں، جو کہ مجموعی بجٹ کا 8 فیصد بنتا ہے۔ گزشتہ سال دفاعی بجٹ 6,21,940 کروڑ روپے تھا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مالی سال 2025-26 کے دفاعی بجٹ میں 4.88 لاکھ کروڑ روپے ریونیو اخراجات کے لیے جبکہ 1.92 لاکھ کروڑ روپے کیپٹل اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
 کیپٹل اخراجات میں 1.80 لاکھ کروڑ روپے نئے ہتھیاروں، طیاروں اور جنگی جہازوں کی خریداری کے لیے رکھے گئے ہیں، جبکہ 12,387 کروڑ روپے سول سروسز اور وزارت دفاع کے دیگر اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
 اس سال تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) کے لیے 14,923.82 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہے۔
 بھارت نے اپنی بحری طاقت میں اضافے پر بھی توجہ دی ہے۔ اس سال بحری بیڑے کی توسیع کے لیے 249 ارب روپے روپے مختص کیے گئے ہیں۔ فضائیہ کے لیے486 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
 وزارت دفاع کے ریونیو اخراجات کے لیے 3.11 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ گزشتہ سال 2.87 لاکھ کروڑ روپے تھے۔ فوج کے اگنی پتھ اسکیم کے تحت اخراجات میں بھی 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
 دفاعی پنشن کے لیے تقریباً 1608 ارب روپے روپے مختص کیے گئے ہیں، جس میں سے سب سے زیادہ حصہ بھارتی فوج کو دیا گیا ہے جو 1400 ارب سے زیادہ ہے۔ فضائیہ کو 175 ارب اور بحریہ کو 94 ارب روپے دیے گئے ہیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستانی مارکیٹ میں میڈ ان انڈیا آئی فونز کی فروخت و استعمال ممکن نہیں، پی ٹی اے

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) نے کہاہے کہ پاکستانی مارکیٹ میں میڈ ان انڈیا آئی فونز کی فروخت اور استعمال ممکن نہیں۔

کابینہ ڈویژن نے بھارتی ساختہ آئی فونز کو پاکستان کی سائبر سیکیورٹی کیلئے خطرہ قرار دیتیہوئے ایڈوائزری جاری کی تھی جس پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے سائبر سیکیورٹی سے متعلق کابینہ ڈویژن کے خدشات رد کردئیے ہیں۔پی ٹی اے کے مطابق امپورٹ آرڈر 2022 کے تحت بھارتی مصنوعات کی پاکستان میں درآمد ممنوع ہے اور بھارتی ساختہ آئی فون اور ڈیوائسز پاکستان میں بلیک لسٹ ہیں۔بھارت کے لیے مختص جی ایس ایم اے کا ٹائپ ایلوکیشن کوڈ رجسٹرڈ نہیں کرتے۔ترجمان پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ بھارت کے لیے مختص کوڈ کو بلیک لسٹ کر رکھا ہے۔ 

ایف بی آر نے فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کی کوشش ناکام بنادی،3 گرفتار 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا جنگی جنون ، دفاعی بجٹ میں 9.5فیصد اضافہ، 21کھرب 94 ارب روپے مختص
  • بھارت نے اپنے دفاعی بجٹ میں ہوشربا اضافہ کردیا
  • پاکستانی مارکیٹ میں میڈ ان انڈیا آئی فونز کی فروخت و استعمال ممکن نہیں، پی ٹی اے
  • ایف بی آر نے حکومت سے 30 ارب روپے مانگ لیے
  • ایف بی آر کا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلیے حکومت سے 30 ارب روپے کا مطالبہ
  • بھارت میں انکم ٹیکس میں کٹوتیوں کا اعلان
  • جنوری میں 872 ارب روپے کے ریکارڈ محصولات جمع
  • ایف بی آر نے ماہ جنوری میں 872 ارب روپے کے ریکارڈ ٹیکس محصولات جمع کرلیے
  • ایف بی آر کو جنوری میں 84 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا