Nawaiwaqt:
2025-02-02@17:05:56 GMT

سعد رفیق نے بھی پیکا قانون کیخلاف آواز اٹھادی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

سعد رفیق نے بھی پیکا قانون کیخلاف آواز اٹھادی

سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے بھی ’پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا)  قانون کے خلاف آواز اٹھادی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے کہا کہ بے شک  فیک نیوز  ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکا  ہے. لیکن کسی حکومت کے پاس شہریوں پر شکنجہ کسنے کے لامحدود  نہیں ہونے چاہییں.

پیکا قانون پر نمائندہ میڈیا تنظیموں سے مشاورت کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کے تحت بنائے جانے والے ٹربیونلز کے فیصلوں کیخلاف اپیل کا حق ہائی کورٹس کو دیا جائے. بنیادی حقوق کے تحفظ  کے لیے  پیکا قانون میں اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ضروری ترامیم لائی جائیں۔ سعد رفیق نے کہا کہ یاد رہے قوانین کی چھڑی ہمیشہ وقت بدلنے کے ساتھ اسے بنانے والوں کیخلاف استعمال ہوتی ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

صحافیوں کا پیکا ترمیمی قانون کیخلاف ملک بھر میں یوم سیاہ اور مظاہرے

کراچی /لاہور/اسلام آباد /پشاور/کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر+ خبر ایجنسیاں+مانیڑنگ ڈیسک) پیکا ترمیمی ایکٹ کی منظوری کے خلاف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ ( پی ایف یو جے) کی کال پر صحافتی تنظیموں نے ملک بھر میں یوم سیاہ منایا، نماز جمعہ کے بعد کراچی، لاہور اسلام آباد، کوئٹہ، سکھر، کندھکوٹ اور جیکب آباد سمیت دیگر شہروں میں صحافتی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرے کیے۔ تفصیلات کے مطابق پیکا ترمیمی ایکٹ کی منظوری کیخلاف پی ایف یو جے کی کال پر یوم سیاہ کے موقع پر کراچی پریس کلب کے باہر صحافیوں کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔دریں اثنا، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں بھی صحافیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، پیکا ایکٹ نامنظور کے نعرے لگائے اور حکومت سے پیکا ایکٹ ترمیمی بل فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔لاہور پریس کلب میں بھی صحافیوں کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ کیا، پی ایف یو جے کے جنرل سیکرٹری اور صدر پریس کلب ارشد انصاری نے صحافیوں کے ساتھ مل کر پریس کلب کی عمارت پر سیاہ پرچم لہرایا۔اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ارشد انصاری نے کہا کہ پیکا کالا قانون اور حکومت کا اوچھا ہتھکنڈا ہے، کالے قانون کو لاگو کریں گی تو حکومتیں گھر چلی جائیں گی، احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا سی پی این ای، پی بی اے سمیت تمام پریس کلبز پیکا کے خلاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کالا قانون ختم نہیں ہوگا نہ خود چین سے بیٹھیں گے نہ بیٹھنے دیں گے،اب اسمبلیوں میں بائیکاٹ ہوں گے، بڑا احتجاجی مارچ اسلام آباد سے سینیٹ و قومی اسمبلی جائے گا۔دریں اثنا پی ایف یو جے کی کال پر کوئٹہ، سکھر، نوشہرو فیروز، جیکب آباد اور کندھکوٹ میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے۔سکھر پریس کلب پر سکھر یونین آف جرنلسٹ ودیگر صحافتی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں سیاسی و سماجی تنظیموں کے کارکنان اور سول سوسائٹی کے ارکان بھی شریک ہوئے، مظاہرین نے پیکا ترمیمی بل کے خلاف نعرے لگائے۔نوشہروفیروز میں پیکا ایکٹ کے خلاف کنڈیارو کے صحافیوں کا مظاہرہ کیا، صحافیوں نے بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا کر احتجاج کیا۔ جیکب آباد میں بھی صحافیوں نے پیکا ایکٹ کے خلاف پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا، صحافیوں نے بازوں اور منہ پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔کندھ کوٹ بھی پیکا ایکٹ میں ترامیم کے خلاف پی ایف یو جے کی کال پر صحافی برادری نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور آزادی صحافت سلب کرنے کی کوشش نامنظور کے نعرے لگائے۔

متعلقہ مضامین

  • خواجہ سعد رفیق بھی پیکا قانون کے خلاف  بول پڑے، صحافتی تنظیموں سے مشاورت کا مطالبہ
  • قوانین کی چھڑی ہمیشہ بنانے والوں کیخلاف استعمال ہوتی ہے، خواجہ سعد رفیق
  • سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے پیکا قانون کیخلاف آواز اٹھادی
  • بےشک فیک نیوز بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے، خواجہ سعد رفیق
  • خواجہ سعد رفیق نے بھی پیکا قانون کیخلاف آواز اٹھادی
  • حکومت نے پیکا پر جلد بازی کی، متنازع شک پر بات کرنے کو تیار ہیں: حکومتی نمائندگان
  • حیدرآباد: پیکا قانون کیخلاف حیدرآباد یونین آف جرنلسٹ کے ارکان احتجاج کررہے ہیں
  • صحافیوں کا پیکا ترمیمی قانون کیخلاف ملک بھر میں یوم سیاہ اور مظاہرے
  • صحافتی تنظیموں کا متنازع پیکا قانون کیخلاف آج ملک گیر یوم سیاہ منانے کا اعلان