ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب کے صدر کا کہنا تھا کہ حکومتِ پاکستان بِلاتاخیر مسئلہ کشمیر پر قومی کانفرنس بلائے اور تحریکِ آزادی کشمیر کے حوالے سے پائے جانے والے تذبذب، شکوک و شبہات اور سودے بازی کے تاثر کو ختم کرکے پورے عزم اور یکجہتی کیساتھ قومی حکمتِ عملی بنائی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر ملی یکجہتی کونسل جنوبی حافظ محمد اسلم نے کہا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کے عوام کی خواہشات کے علی الرغم ہندوستانی فوج نے جموں و کشمیر میں داخل ہوکر غاصبانہ قبضہ کیا، جموں و کشمیر کے عوام گزشتہ 77 سال سے ہندوستان کے اس ناجائز قبضہ کی سیاہ رات کے خلاف مسلسل ہر روز، ہر لمحہ اور ہر مرحلہ پر قربانیاں دے کر مذمت، مزاحمت اور ہندوستان سے اپنی نفرت کے اظہار کے ذریعے اس غاصبانہ قبضے کو مسترد کیا ہے، مسلم دشمنی کی وجہ سے عالمی ادارے جموں و کشمیر میں جاری ہندوستانی فوج کے اس ظلم، جبر، قتل و غارت گری پر جانبدارانہ، متعصبانہ کردار کیساتھ مجرمانہ خاموشی اختیار کرتے چلے آرہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام دارالسلام آفس میں کشمیر سیمینار کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر محمد ایوب مغل، مولانا عبد الرزاق، منیر بودلہ، مولانا عبدالوحید اختر، ڈاکٹر اشرف علی عتیق، علامہ عبدالحق مجاہد، حافظ محمد ظفر قریشی، سید مجاہد عباس گردیزی، سید نیر عباس، علامہ عبد الحنان حیدری، محمد طارق ہاشمی، سلیم عباس صدیقی، راو عارف رضوی، سلطان محمود ملک، سلیم الرحمن میو، سید آصف شاہ اور پروفیسر عبد الرزاق نے شرکا سے خطاب کیا۔

حافظ محمد اسلم نے کہا کہ یہ بھی المیہ ہے کہ عالمِ اسلام ملتِ اسلامیہ کے مسائل کے حل کے لیے جرآت مندانہ کردار ادا نہ کرکے مجرمانہ غفلت کا مرتکب ہوا ہے، یوم کشمیر کے موقع پر 25 کروڑ پاکستانی عوام اپنے اس غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ کشمیریوں پر ظلم و جبر کی سیاہ رات کے خاتمہ، حقِ خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کا ساتھ دیتے رہیں گے اور ہر قربانی کے لیے تیار ہیں، حکومتِ پاکستان بِلاتاخیر مسئلہ کشمیر پر قومی کانفرنس بلائے اور تحریکِ آزادی کشمیر کے حوالے سے پائے جانے والے تذبذب، شکوک و شبہات اور سودے بازی کے تاثر کو ختم کرکے پورے عزم اور یکجہتی کیساتھ قومی حکمتِ عملی بنائی جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حافظ محمد کشمیر کے

پڑھیں:

بھارت جھوٹ پر مبنی بیانیے کے ذریعے جموں و کشمیر کے زمینی حقائق ہرگز تبدیل نہیں کر سکتا، ڈی ایف پی

ترجمان ڈی ایف پی کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کے ایک بڑے حصے پر بھارت نے غیر قانونی طور پر قبضہ جما رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی تنظیم ڈیموکرٹیک فریڈم پارٹی (ڈی ایف پی) نے کہا کہ بھارت ہٹ دھرمی اور جھوٹ پر مبنی اپنے بیانیے کے ذریعے جموں و کشمیر کے زمینی حقائق ہرگز تبدیل نہیں کر سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے آزاد جموں کشمیر کے بارے میں حالیہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ہنما اس طرح کے گمراہ کن بیانات سے عالمی برادری کی آنکھوں میں ہرگز دھول نہیں جھونک سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کے ایک بڑے حصے پر بھارت نے غیر قانونی طور پر قبضہ جما رکھا ہے اور وہ کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے ان پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں تعینات تقریباً دس لاکھ بھارتی فورسز اہلکاروں نے نہتے کشمیریوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔ترجمان نے کہا کہ خطے میں دیرپا امن اس وقت تک ممکن نہیں جب تک تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا۔

متعلقہ مضامین

  • صدر کا خطاب تاریخی تھا، قومی یکجہتی اور مل کر کام کرنے پر زور دیا، شازیہ مری
  • لبریشن فرنٹ کی بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کی مذمت
  • کشمیری بھارتی مظالم کے باوجود اپنی جدوجہد عزم وہمت سے جاری رکھے ہوئے ہیں، ڈاکٹر مشتاق
  • بھارت جھوٹ پر مبنی بیانیے کے ذریعے جموں و کشمیر کے زمینی حقائق ہرگز تبدیل نہیں کر سکتا، ڈی ایف پی
  • کشمیر کے بارے میں بھارتی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان حقائق کے بالکل منافی ہے، علی رضا سید
  • تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں ذہنی صحت کا بحران پیدا ہو رہا ہے، ماہرین
  • مظفر آباد میں منعقدہ سیمینار میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی مظلوم خواتین کی حالت زار کو اجاگر کیا گیا
  • اسلام آباد، سیمینار کے مقررین کا کشمیری خواتین کی حالت زار پر اظہار تشویش
  • بی جے پی ایک فسطائی جماعت ہے، فاروق رحمانی
  • بی جے پی ایک فسطائی جماعت ہے جس کے ہاتھ مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، فاروق رحمانی