اسلام آباد:

مشرق وسطیٰ کے ممالک کو رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران برآمدات میں مجموعی طور پر 17.98 فیصد کا اضافہ ہوا لیکن قطر، کویت اور بحرین کے لیے برآمدات میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔

اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے اعداد وشمار میں بتایا کہ رواں مالی سال کے جولائی تا دسمبر 2024 کے دوران مشرق وسطیٰ کو ہونے والی برآمدات کا حجم 1.

597 ارب ڈالر تک بڑھ گیا جبکہ گزشتہ مالی سال میں جولائی تا دسمبر 2023 کے دوران برآمدات کی مالیت 1.506 ارب ڈالر رہی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران مشرق وسطیٰ کے ممالک کو  برآمدات میں 0.091 ارب ڈالر یعنی 18 فیصد کااضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران مشرق وسطیٰ کو برآمدات میں 35.23 فیصد کی بڑھوتری ہوئی تھی اور زرمبادلہ کا حصول 2.33 ارب ڈالر کے مقابلے میں 3.155 ارب ڈالر تک بڑھ گیا تھا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران سعودی عرب کو برآمدات 10.88 فیصد کے اضافہ سے 328.23 ملین ڈالر کے مقابلے میں 363.97 ملین ڈالر تک بڑھی ہیں۔

گزشتہ مالی سال میں سعودی عرب کو ہونے والی برآمدات کے حجم میں  40.98 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، اسی طرح رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کےدوران متحدہ عرب امارات کو برآمدات کے حجم میں 8.8 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور برآمدات کی مالیت ایک ارب ڈالر کے مقابلے میں 1.88 فیصد تک بڑھ گئی۔

متحدہ عرب امارات کو گزشتہ مالی سال کے دوران برآمدات میں 41.15 فیصد کی شرح نمو ریکارڈ کی گئی تھی۔

رواں مالی سال کے دوران بحرین کو برآمدات میں پہلی ششماہی کے دوران 24.69 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور برآمدات کا حجم 35.52 ملین ڈالر کے مقابلے میں کم ہو کر 26.75 ملین ڈالر کی سطح پر آگیا۔

اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں کویت کو ہونے والی برآمدات میں بھی 4.62 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے اور برآمدات کا مجموعی حجم 62.05 ملین ڈالر کے مقابلے میں 59.18 ملین ڈالر ہوگیا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران قطر کو بھی برآمدات میں 26.26 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈالر کے مقابلے میں رواں مالی سال کے ریکارڈ کی گئی برا مدات میں کو برا مدات کمی ریکارڈ ملین ڈالر ارب ڈالر فیصد کی

پڑھیں:

ریلوے کو پچھلے مالی سال 88 ارب روپے کی آمدن

لاہور: محکمہ ریلویز کو پچھلے مالی سال 88 ارب روپے کی آمدن ہوئی ہے۔
ترجمان پاکستان ریلویز کے مطابق محکمہ ریلویز آپریشنل منافع میں ہے، پنشن اور تنخواہیں آپریشنل اخراجات کا حصہ نہیں۔
دوسری جانب پاکستان ریلوے نے ٹکٹوں کی نئی ریفنڈ پالیسی جاری کر دی ہے، ریفنڈ پالیسی نوٹیفکیشن کے مطابق ریلوے کے مسافر پوائنٹ آف سیل سے خریدے گئے ٹکٹوں کے لیے ٹرین کی روانگی سے 48 گھنٹے قبل تک 90 فیصد رقم واپس لے سکیں گے۔
ٹرین روانگی سے 24 سے 48 گھنٹے قبل تک 80 فیصد رقم واپس کی جائے گی اور روانگی سے 24 گھنٹے کے اندر 70 فیصد رقم واپس کی جائے گی۔
ٹرین کی روانگی کے بعد 2 گھنٹوں کے اندر 50 فیصد ریفنڈ دیا جائے گا جبکہ اگر ٹرین 6 گھنٹے یا اس سے زیادہ لیٹ ہو تو مکمل رقم واپس کی جائے گی۔
آن لائن ٹکٹوں کا ٹرین کی روانگی کے بعد کوئی ریفنڈ نہیں دیا جائے گا۔ اگر ٹرین کی روانگی میں 1 گھنٹے 30 منٹ سے کم وقت باقی ہو تو آن لائن ریفنڈ 50 فیصد ملے گا۔
پوائنٹ آف سیل سے خریدے گئے ٹکٹوں کی واپسی صرف ان ہی کاؤنٹرز پر ہوگی۔ ریفنڈ لینے کے لیے مسافروں کو اصل ٹکٹ اور شناختی کارڈ کی کاپی جمع کروانا ہوگی۔
آن لائن ٹکٹوں کا ریفنڈ صرف اسی آن لائن سروس کے ذریعے ممکن ہوگا، جس سے ادائیگی کی گئی ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • ریلوے کو پچھلے مالی سال 88 ارب روپے کی آمدن
  •     وزیراعظم نے بچوں کو قطرے پلا کر رواں سال کی پہلی مہم کا افتتاح کردیا
  • جشن بہار 2025 کے دوران چین میں فلموں کے باکس آفس کا نیا ریکارڈ
  • ایندھن کی بڑھتی درآمد کے باعث مشرق وسطیٰ کے ساتھ تجارتی خسارے میں 5.1 فیصد اضافہ
  • کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری قتل، رواں سال کی تعداد 6 ہوگئی
  • پہلی مرتبہ گھر خریدنے والوں کیلئے ٹیکس چھوٹ کی تجویز
  • رواں ہفتے کرنسی مارکیٹ میں ڈالر مہنگا ،سٹاک مارکیٹ میں مندی رہی
  • طبی وجراحی آلات کی برآمدات میں 4 فیصد اضافہ
  • رواں سال دنیا میں انسانی حقوق کے فروغ کے لیے 500 ملین ڈالر کی اپیل