ایف آئی اے میں بڑے پیمانے پر ریفارمز لانے کا فیصلہ،اہم تبادلے متوقع
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن ) حکومت نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) میں بڑے پیمانے پر ریفارمز لانے کا فیصلہ کرلیا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز نے ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ ایف آئی اے میں بڑے پیمانے پر اہم افسران کو تبدیل کئے جانے پر غور کیا جا رہا ہے، محکمے میں مبینہ کرپشن کی شکایات سمیت بے شمار شکایات کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں اسلام آباد، لاہور، کراچی، خیبرپختونخوا میں تعینات افسران کی کارکردگی کا جائزہ لینا شروع کردیا گیا، بہت جلد ایف آئی اے میں کرپٹ افسران کو عہدے سے ہٹایا جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن رضا نقوی نے کہا کہ ایف آئی اے میں بہت جلد بڑے پیمانے پر ری ویمپ نظر آئے گا۔
منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن ، 31 کلوگرام آئس برآمد
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ایف آئی اے میں بڑے پیمانے پر
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلے کے بعد آنے والے تین ججز کا بینچ کون سا ہوگا؟ روسٹر جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے تبادلے کے بعد آنے والے تین ججز کے بینچ کا روسٹر جاری کر دیا۔
رجسٹرار ہائیکورٹ کی جانب سے جسٹس سرفراز ڈوگر کو بینچ 2 ڈیکلیئر کر دیا گیا جبکہ جسٹس محسن اختر کیانی بینچ 3 تیسرے نمبر کے جج ہوں گے۔
سندھ ہائیکورٹ سے آنے والے جسٹس خادم حسین سومرو کا بینچ 9 اور بلوچستان ہائیکورٹ سے آنے والے جسٹس محمد آصف کا بینچ 12 ہوگا۔
ہائیکورٹ میں بینچ 2 سینیئر ترین جج ہوتا ہے۔ اس سے قبل، جسٹس محسن اختر کیانی بیچ 2 میں تھے لیکن اب انہیں بینچ 3 دیکلیئر کر دیا گیا۔ جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس خادم حسین سومرو کا ڈویژن بینچ ہوگا۔
مزید پڑھیں؛ اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئے ججوں کی آمد کے بعد سینئر ترین جج کون ہوگا؟
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ترمیم شدہ ہفتہ وار روسٹر جاری کرنے کی منظوری دے دی۔ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل اور رٹ برانچ کا تمام عملہ اتوار چھٹی کے دن بھی عدالت میں موجود ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت نے لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ایک، ایک جج کو اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلے کی منظوری دی تھی جس کے بعد وفاقی وزارت قانون نے بھی نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔
اس سے قبل، اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججوں نے چیف جسٹس اور مذکورہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کو خط میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں باہر سے ججوں کی تعیناتی نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینیئر جج جسٹس محسن اختر کیانی سمیت دیگر ججز نے مشترکہ طور پر خط میں کہا تھا کہ دوسری ہائی کورٹ سے جج نہ لایا جائے اور نہ چیف جسٹس بنایا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ سے ہی تین سینیئر ججوں میں سے کسی کو چیف جسٹس بنایا جائے۔