شام کے عبوری صدر حمایت حاصل کرنے کیلیے سعودی عرب پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
ریاض: شام کے عبوری صدراحمد الشرع المعروف ابو محمد الجولانی عبوری وزیر خارجہ اسد الشیبانی کے ہمراہ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے، جہاں ریاض کے نائب گورنر محمد بن عبد الرحمن بن عبد العزیز نے احمد الشرع کا پرتپاک استقبال کیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق شام کے عبوری صدر نے کہاکہ میں سعودی عرب میں ہی پیدا ہوا، زندگی کے 7 برس سعودی عرب میں ہی گزارے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ سعودی عرب شام کے مستقبل میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، دیگر ممالک کے تاجرشام میں سرمایہ کاری کرکےاپنے کاروبار آگے بڑھا سکتے ہیں۔ خیال رہےکہ شام کے عبوری صدر دسمبر میں بشار الاسد کو معزول کرنے والی باغی مہم کی قیادت کرنے کے بعد اقتدار سنبھالنے کے بعد بیرون ملک پہلا سرکاری دورہ کرنے سعودی عرب پہنچے، شام کے سابق صدر اسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے عرب اور مغربی رہنماؤں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شام کے عبوری صدر
پڑھیں:
جرمن قانون سازوں نے مہاجرین مخالف بل مسترد کردیا
جرمنی: اپوزیشن جماعت سی ڈی یو کے رہنما فریڈرک مرز ناکامی پر منہ لٹکائے بیٹھے ہیںبرلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمن قانون سازوں نے حزب اختلاف کی قدامت پسند جماعتوں کی جانب سے تارکین وطن پر پابندی کا بل مسترد کردیا۔ اس بل کو انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی کی حمایت حاصل تھی۔ خبر رساں اداروں کے مطابق سی ڈی یو اور سی ایس یو کے قدامت پسند ارکان نے بدھ کے روز اے ایف ڈی کی حمایت سے امیگریشن کریک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی تھی۔ اس اقدام کو انتہا پسندوں کے خلاف دیرینہ سیاسی فائر وال کی خلاف ورزی کرنے پر وسیع پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ جرمن قانون ساز اسمبلی بنڈس ٹاگ میں مکمل قانون کی منظوری کے لیے ووٹنگ کی گئی،جس میں متنازع بل حق میں 338، مخالفت میں 350 ووٹ دیے گئے اور 5 قانون سازوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ حکمراں سوشل ڈیموکریٹس اور گرینز کی جانب سے نتائج کا خیرمقدم کیا گیا، جو اس بل کی مخالفت کرنے والی سب سے بڑی جماعتیں تھیں۔ اس موقع پر سی ڈی یو، سی ایس یو اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کو سمجھوتا طے کرنے کے لیے مذاکرات کی اجازت دی گئی،جس کی ناکامی کے بعد ووٹنگ منصوبہ بندی کے مطابق آگے بڑھی۔ اے ایف ڈی کی رہنما ایلس ویڈیل نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ نتیجہ سی ڈی یو کے سربراہ فریڈرک مرز کے لیے شکست ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ امیگریشن کو محدود کرنے والے اقدامات کو آگے بڑھانے میں ناکام رہے ہیں۔ یاد رہے کہ سی ڈی یو کے سربراہ فریڈرک مرز نے ووٹنگ سے قبل انتہائی دائیں بازو (اے ایف ڈی) کی حمایت سے بل منظور کرنے کا وعدہ کیا تھا ، جس کی وجہ سے مختلف شہروں میں سڑکوں پر احتجاج شروع ہو گیا تھا۔ پارلیمان میں ارکان پارلیمان کے درمیان تلخ کلامی کے بعد بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے چانسلر اولف شولس نے خبردار کیا کہ فریڈرک مرز پر اب اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ قدامت پسند امیدوار مستقبل میں اے ایف ڈی کو مخلوط حکومت بنانے کی دعوت دے سکتے ہیں۔