شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے اجلاس کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اجلاس سے وسیم اظہر ترابی، کاظم حسین مطہری، خورشید انور اخونزادہ، سید زاہد حسین شاہ اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوِئے کہا کہ تنظیم کا وقار بہت ضروری ہے، اس کے وقار پر کبھی حرف نہیں آنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان خیبر پختونخوا کا پہلا صوبائی کابینہ اجلاس پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، مولانا سید زاہد حسین بخاری نے تلاوت کی۔ جس کے بعد شیعہ علماء پاکستان خیبر پختونخوا کی کابینہ کے اراکین کا تعارف کرایا گیا۔ کابینہ اجلاس میں صوبائی صدر وسیم اظہر ترابی، صوبائی جنرل سیکرٹری کاظم حسین مطہری، خورشید علی انور اخونزادہ سینئر نائب صدر، سید عابد حسین زیدی نائب صدر، حاجی یوسف حسین نائب صدر، شاہد امداد بیگ ایڈیشنل جنرل سیکرٹری، سیکرٹری اطلاعات ایس اے میر، علی عرفان میر سیکرٹری مالیات، سید اختر حسین نقوی ڈویژنل صدر ڈی آئی خان، سید انصار علی زیدی ڈویژنل جنرل سیکرٹری ڈی آئی خان، سید زاہد حسین بخاری ڈویژنل صدر ہزارہ، سرفراز علی، جمیل حسین اور نے شرکت کی۔ اجلاس سے وسیم اظہر ترابی، کاظم حسین مطہری، خورشید انور اخونزادہ، سید زاہد حسین شاہ اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوِئے کہا کہ تنظیم کا وقار بہت ضروری ہے، اس کے وقار پر کبھی حرف نہیں آنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ تنظیم کا مقصد اعتماد، یقین اور تنظیم کے ساتھ وفاداری کرنا ہے، جس پر عمل پیرا ہوتے ہوئے آپ ایک کارکن بن سکتے ہیں۔ پاراچنار معاملے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے بات چیت کی گئی اور اس معاملے پر اجلاس منعقد کرانے پر زور دیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ ڈی آئی خان میں تنظیم سازی کا عمل کافی حد تک مکمل ہو چکا ہے جبکہ باقی ماندہ علاقوں میں کام جاری ہے۔ اجلاس کے اختتام پر سیکرٹری جنرل نے شرکت پر تمام کابینہ کا جبکہ اجلاس کی میزبانی پر خورشید انور اخونزادہ کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں تمام شہدائے ملت جعفریہ اور مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا سید زاہد حسین کہا کہ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا: مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025ء کا وائٹ پیپر جاری
—فائل فوٹوخیبر پختون خوا حکومت نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025ء کا وائٹ پیپر جاری کر دیا۔
خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے مائنز اینڈ منرل بل 2025ء کے حوالے سے جاری ہونے والے وائٹ پیپر کے متن میں بتایا گیا ہے کہ معدنیات کے قوانین کو دیگر صوبوں اور وفاق کے ساتھ ہم آہنگ بنایا جائے گا۔
متن میں بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی اور ملکی سطح پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائےگا، اس کے ساتھ ساتھ منرل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن اتھارٹی کا قیام بھی عمل میں لایاجائے گا۔
پشاورخیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل 2025کو تحریک...
وائٹ پیپر میں بتایا گیا ہے کہ معدنیاتی ٹائٹلز اور لائسنسنگ کو ڈیجیٹل مائننگ سسٹم کے ذریعے شفاف اور قابلِ رسائی بنایا گیا، لیز کے حصول میں آسانی کے لیے لائسنس کی مدت کم کر کے 3 سال کر دی گئی۔
اس حوالے سے قانونی معاملات کے حل کے لیے غیر جانبدار اور فوری انصاف کے لیے آزاد اور بااختیار اپیلٹ ٹریبونل قائم کیا جائے گا جبکہ غیر قانونی کان کنی کے خلاف سخت اقدامات کے لیے خصوصی فورس قائم کی جائے گی۔
متن میں بتایا گیا ہے کہ جیولوجیکل ڈیٹا بیس کی تیاری پر محکمے کو پابند بنایا گیا ہے۔
مشینری کے معاملات کے حوالے سے متن میں بتایا گیا ہے کہ مشینری کی ضبطی اور سزاؤں کے ذریعے غیر قانونی مائننگ کی روک تھام کی جائے گی، نئی قانون سازی کے باوجود پہلے سے دی گئی لیز اور درخواستیں برقرار رہیں گی۔
مافیا ذاتی مفادات کیلئے اصلاحات کی مخالفت کر رہی ہے: گنڈاپوراس حوالے سے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈ پور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں مجوزہ ترمیم سے متعلق غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے، لگتا ہے کہ کوئی مافیا اپنے ذاتی مفادات کے لیے اصلاحات کی مخالفت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ترمیم میں صوبائی حکومت کا کوئی بھی اختیار کسی کو نہیں دیا جا رہا۔
وزیرِ اعلیٰ نے بتایا ہے کہ شعبہ معدنیات میں بہتر پالیسی اور اصلاحات کے ذریعے صوبے کی آمدن میں اضافہ کیا ہے، 76 سال سے گولڈ کی 4 سائٹس میں غیر قانونی مائننگ ہو رہی تھی، ماضی میں کسی بھی حکومت نے اس غیر قانونی مائننگ کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔