استور، امام زمانہ کی شان میں گستاخی کرنے والے مولوی کو گرفتار کر لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
گرفتاری کے بعد ملزم کو باضابطہ طور پر حراست میں لے کر سٹی پولیس اسٹیشن استور منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ استور میں امام زمانہ کی شان میں گستاخی کرنے والے تکفیری مولوی کو گرفتار کر لیا گیا۔ اہلیان گلگت بلتستان کے دھرنے اور ملت جعفریہ پاکستان کے کامیاب پرزور احتجاج کے بعد تکفیری ملا قاری عبد الرزاق کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آج صبح دس بجے کے قریب سٹی پولیس اسٹیشن استور کی ٹیم نے قاری عبد الرزاق کو گرفتار کر لیا، جس کے خلاف ایف آئی آر نمبر 2/25 تعزیرات پاکستان کی دفعات 295-A اور 298-A کے تحت پولیس اسٹیشن استور میں درج تھی۔ گرفتاری کے بعد ملزم کو باضابطہ طور پر حراست میں لے کر سٹی پولیس اسٹیشن استور منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ یاد رہے کہ تکفیری ملا نے کالعدم جماعت کی ایک ریلی کے دوران امام زمانہ کی شان میں انتہائی غلیظ زبان کا استعمال کیا تھا جس کیخلاف گلگت بلتستان بھر میں مظاہرے ہوئے جبکہ استور میں گزشتہ چار روز سے دھرنا بھی جاری تھا۔ گزشتہ روز اہلسنت علماء اور عمائدین کے ساتھ مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پولیس اسٹیشن استور کو گرفتار کے بعد
پڑھیں:
گستاخ امام زمانہ،ملعون احسن باکسر کی مدعی مقدمہ اور وکیل کو قتل کی دھمکیاں
ذرائع نے بتایا کہ ملزم نے مدعی، وکیل اور گواہ کو صلح کرنے کی پیشکش کی، جسے مسترد کر دیا گیا۔ پیشکش مسترد ہونے پر ملزم نے مدعی، وکیل اور گواہ کو قتل اور مذکورہ تینوں شخصیات کے اہلخانہ کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دی ہے۔ ملزم مبینہ طور پر پولیس کی ملی بھگت سے جیل سے فرار ہو کر افغانستان میں پناہ لئے ہوئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گستاخ امام زمانہ، ملعون احسن باکسر کیخلاف لاہور کے تھانہ اچھرہ میں توہین امام کرنے پر مقدمہ درج کروایا گیا تھا۔ اس مقدمے کے مدعی اسد علی زلفی بلتستانی ہیں، جبکہ اس کیس کو سید اسد عباس نقوی ایڈووکیٹ پراسیکیوٹ کر رہے ہیں اور سید زین رضوی بطور گواہ کیس کا حصہ ہیں۔ ممتاز عالم دین علامہ امتیاز کاظمی کی خصوصی کاوشوں سے ملزم ملعون احسن باکسر کیخلاف مقدمہ درج کروا کر اسے پابند سلاسل کروایا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم نے مدعی، وکیل اور گواہ کو صلح کرنے کی پیشکش کی، جسے مدعی سمیت دیگر نے مسترد کر دیا۔ پیشکش مسترد ہونے پر ملزم نے مدعی، وکیل اور گواہ کو قتل اور مذکورہ تینوں شخصیات کے اہلخانہ کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں۔ ملزم مبینہ طور پر پولیس کی ملی بھگت سے جیل سے فرار ہو کر افغانستان میں پناہ لئے ہوئے ہے۔ اسد علی زلفی نے ملزم کی جانب سے دھمکیاں ملنے پر متعلقہ تھانے میں درخواست دیدی ہے، مگر پولیس کارروائی سے گریزاں ہے۔ اسد علی زلفی سمیت دیگر نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔