ٹانک سے اغواء کئے گئے ایف سی کے 3 اہلکار بحفاظت بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
لاپتہ ہونے والے سپاہیوں میں احسان، انعام اور فضل الرحیم شامل تھے جو پنک پہاڑی کی سیر کے لیے نکلے تھے لیکن گھروں کو واپس نہیں آئے جس پر ان کے اغواءکا خدشہ ظاہر کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک سے اغواء کئے گئے ایف سی کے تین اہلکاروں کو بحفاظت بازیاب کرالیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع ٹانک میں علاقہ چنی مچن خیل سے تعلق رکھنے والے ایف سی بلوچستان کے تین سپاہی لاپتہ ہو گئے تھے۔ لاپتہ ہونے والے سپاہیوں میں احسان، انعام اور فضل الرحیم شامل تھے جو پنک پہاڑی کی سیر کے لیے نکلے تھے لیکن گھروں کو واپس نہیں آئے جس پر ان کے اغواءکا خدشہ ظاہر کیا گیا۔ بعد ازاں علاقہ مشران اور پولیس کی مشترکہ کوششوں کی بدولت تینوں ایف سی اہلکاروں کو بازیاب کرا لیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایف سی
پڑھیں:
اسرائیلی فوج غزہ جنگ سے تنگ آگئی، سیکڑوں اہلکاروں نے حکومت کو خط لکھ دیا
اسرائیلی حکومت کو غزہ جنگ پر اسرائیلی عوام کے احتجاج کے بعد فوجی اہلکاروں کی جانب سے بھی بیزاری اور تنقید کاسامنا ہے۔
اسرائیلی ائیر فور س کے ایک ہزار سے زائد ریزرو فوجیوں نے غزہ جنگ ختم کرنے کے لیے حکومت کو کھلا خط لکھ دیا ہے۔
اسرائیلی فوجیوں کے خط نے اسرائیلی حکومت کی جنگی پالیسی اور نیتن یاہو کے فیصلوں کو دنیا کے سامنے چیلنج کر کے اسرائیلی کی ساکھ کو مزید برباد کر دیا۔
خط میں تمام یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ ملکی سلامتی کے بجائے سیاسی و ذاتی مفادات کے لیے لڑی جا رہی ہے، فوج کی پالیسی واضح ہے کہ یہ سیاست کے لیے جنگیں نہیں کرتی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے بدنام زمانہ انٹیلی جنس یونٹ ’یونٹ 8200‘ کے 250 سے زائد سابق اہلکاروں نے بھی اس خط کی حمایت کی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے بتانا ہے اسرائیلی بحریہ کے 150 سے زائد سابق اہلکاروں نے بھی حکومت کو خط لکھ کر غزہ جنگ ختم کرنے اور یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دینے والے درجنوں ریزرو ڈاکٹروں نے اسرائیلی وزیر دفاع، آرمی چیف اور فوج کے چیف میڈیکل آفیسر کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ 7 اکتوبر کے حملے کے بعد انہوں نے اپنے ملک کی خاطر خدمات انجام دیں لیکن جنگ کو 550 روز گزرنے کے بعد انہیں لگتا ہے کہ یہ جنگ ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لیے لڑی جارہی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے خط لکھنےوالے فوجیوں کو شدت پسند گروپ قرار دیتے ہوئے انہیں ملازمت سے برطرف کرنے کی دھمکی دی ہے۔