Jang News:
2025-02-02@14:42:03 GMT

بےشک فیک نیوز بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے، خواجہ سعد رفیق

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

بےشک فیک نیوز بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے، خواجہ سعد رفیق

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ بےشک فیک نیوز ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔

لاہور سے جاری بیان میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پیکا قانون پر نمائندہ میڈیا تنظیموں سے مشاورت کی جائے۔

مانتا ہوں پیکا قانون سازی پر حکومت نے جلد بازی کی، عرفان صدیقی

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مانتا ہوں پیکا قانون سازی پر حکومت نے جلد بازی کی۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی حقوق کے تحفظ کےلیے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ضروری ترامیم لائی جائیں۔ یاد رہے، قوانین کی چھڑی ہمیشہ وقت بدلنے کے ساتھ اسے بنانے والوں کیخلاف استعمال ہوتی ہے۔

ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ اس قانون کے تحت بنائے جانے والے ٹریبونلز کے فیصلوں کیخلاف اپیل کا حق ہائیکورٹس کو دیا جائے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

صحافیوں کو اعتماد میں نہ لینا کوتاہی، متنازع ’پیکا ایکٹ‘ میں ترامیم کی جا سکتی ہیں، عرفان صدیقی

حکومتی رہنما سینیٹر عرفان صدیی نے متنازع ’پیکا‘ ایکٹ کو صحافیوں کو اعتماد میں لیے بغیر پاس کرنا ایک کوتاہی قرار دیتے ہوئے اس پر مذاکرات کرنے اور ترامیم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ جب آئین میں 26 ویں آئینی ترمیم ہو سکتی ہے تو ’پیکا‘ ایکٹ بھی کوئی آسمانی صحیفہ نہیں ہے۔

ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں عرفان صدیقی نے کہا کہ ’پیکا‘ ایکٹ میں ترمیم کی گنجائش موجود ہے، وزیراعظم سے بات کی ہے اسے درست کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ ’پیکا‘ قانون وزارت داخلہ کے حصے میں کیسے آیا؟، میں اس سارے عمل سے باہر رہا ہوں، میں جس مقام پر اس میں سامنے آیا اس وقت تک یہ قانون اسمبلی سے بھی پاس ہو چکا تھا۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ اس قانون کے حوالے سے پارٹی لائن سے ہٹ کر میری دوٹوک رائے ہے کہ صحافتی برادری کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے تھا، اس کے لیے صحافتی تنظیموں کی رائے لینا بھی ضروری تھی اور ان سے اس ایکٹ کے فوائد اور نقصانات پر بھی بات کی جانی چاہیے تھی۔

انہوں نے کہا کہ میری دوٹوک رائے ہے کہ جہاں جہاں صحافتی برادری اس قانون سے متاثر ہو رہی تھی وہاں وہاں ان سے رائے لینا اور اس کے اغراض و مقاصد کے بارے آگاہ کرنا بہت ضروری تھا، اس پر صحافیوں کے تحفظات جائز ہیں۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ وہ اس قانون کی روح کے خلاف قطعاً نہیں ہیں، یہ قانون قطعاً صحافیوں کے خلاف نہیں ہے نہ ہی صحافی اس کی زد میں آ رہے ہیں۔ جو لوگ صاف ستھری صحافت کرتے ہیں، جو ہر لفظ سوچ سمجھ کر بولتے ہیں، یوں اگر کسی کو پکڑنا ہو تو وہ کرایہ داری قانون میں بھی پکڑا جا سکتا ہے، مجھے خود کرایہ داری قانون کے تحت ہتھکڑی لگا دی گئی تھی۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ جب نیتیں خراب ہوتی ہیں تو کسی قانون کی ضرورت نہیں ہوتی، صحافیوں کو اعتماد میں نہ لینے ایک کوتاہی ہے جس کی میں پہلے ہی نشاندہی کر چکا ہوں کہ صحافیوں کو ہر حال میں اعتماد میں لیا جانا چاہیے تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی ترمیم ایکٹ پارٹی لائن پیکا ایکٹ حکومت رائے سینیٹر صاف ستھری صحافت صحافتی برادری صحافی عرفان صدیقی فوائد لفظ متنازع نقصانات وزارت داخلہ

متعلقہ مضامین

  • سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے پیکا قانون کیخلاف آواز اٹھادی
  • آئی ایم ایف کی شرائط مکمل کرنے کیلیے سندھ حکومت متحرک
  • سعد رفیق نے بھی پیکا قانون کیخلاف آواز اٹھادی
  • خواجہ سعد رفیق نے بھی پیکا قانون کیخلاف آواز اٹھادی
  • صحافیوں کو اعتماد میں نہ لینا کوتاہی، متنازع ’پیکا ایکٹ‘ میں ترامیم کی جا سکتی ہیں، عرفان صدیقی
  • حکومت نے پیکا پر جلد بازی کی، متنازع شک پر بات کرنے کو تیار ہیں: حکومتی نمائندگان
  • مانتا ہوں پیکا قانون سازی پر حکومت نے جلد بازی کی، عرفان صدیقی
  • پیکا ایکٹ کی منظوری آزادی اظہار رائے پر قدغن کے مترادف ہے‘ فیک نیوز واچ ڈاگ
  • پیکا ایکٹ کی منظوری آزادی اظہار رائے پر قدغن کے مترادف ہے، فیک نیوز واچ ڈاگ