چینی چیٹ بوٹ ’ڈیپ سیک‘ سے حساس ڈیٹا لیک
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
چینی چیٹ بوٹ ڈیپ سیک سے ایک اہم ڈیٹا لیک ہوگیا ہے جس کی وجہ سے دس لاکھ سے زیادہ حساس ریکارڈز ایکسپوز ہوگئے ہیں۔
CSO آن لائن کی ایک رپورٹ کے مطابق Wiz Research کے سائبرسیکیوریٹی محققین نے اس لیک کا انکشاف کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ لیک ڈیٹا کی حفاظت اور رازداری کے بارے میں سنگین خدشات کو جنم دیتی ہے، خاص طور پر جب کہ اے آئی کمپنیاں وسیع پیمانے پر معلومات کو اکٹھا اور تجزیہ کررہی ہیں ۔
ڈیپ سیک جو کہ ایک چینی AI چیٹ بوٹ ہے نے مبینہ طور پر مناسب تصدیق کے بغیر ایک بڑے ڈیٹا بیس کو دنیا بھر کے صارفین کیلئے ایکسپوز کردیا ہے۔
وِز ریسرچ کے مطابق ڈیٹا بیس میں حساس معلومات جیسے چیٹ لاگ، سسٹم کی تفصیلات، آپریشنل میٹا ڈیٹا، اے پی آئی سیکریٹ اور حساس لاگ اسٹریمز شامل ہیں۔
لیک ہونے والے ڈیٹا بیس میں 10 لاکھ سے زیادہ ریکارڈز کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور یہ انٹرنیٹ کنکشن رکھنے والے دنیا کے ہر فرد کے لیے قابل رسائی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چینی قربت حاصل کرنے پر بھارت کی بنگلادیش کو سزا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)چینی قربت حاصل کرنے پر بھارت کی بنگلادیش کو سزا، خصوصی سہولت منسوخ؛ اس سہولت سے بذریعہ بھارتی سرزمین دوسرے ممالک سامان بھیجا جاتا تھا۔ بنگلہ دیش کی جانب سے چین کی قربت حاصل کرنے پر ایک متوقع ردعمل میں بھارت نے بنگلہ دیش کو دی جانے والی ایک خصوصی سہولت منسوخ کر دی ہے جس کی مدد سے وہ بھارتی سرزمین کے ذریعے دوسرے ممالک کو سامان بھیجتا تھا۔ یہ سہولت جون 2020 میں شروع کی گئی تھی۔ اس سے بنگلہ دیش کے لیے بھوٹان، نیپال اور میانمار جیسے ممالک کو سامان بھیجنا آسان ہو گیا تھا۔ اب اس سہولت کے بند ہونے سے بنگلہ دیش کی برآمدات مہنگی ہو جائیں گی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ فیصلہ بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کے دو اقدامات کے بعد لیا گیا ہے؛ ان کا چین کا دورہ اور ان کا بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں کو ʼسمندر تک رسائی سے محروم قرار دینا۔ انہوں نے بنگلہ دیش کو ’’علاقے میں سمندر کا واحد محافظ‘‘ بھی قرار دیا تھا۔ انہوں نے یاد دلایا تھا کہ چین کے پاس اپنی معاشی اثر و رسوخ بڑھانے کا موقع ہے۔ بھارت نے یہ بہانہ پیش کیا ہے کہ اس فیصلے سے نیپال اور بھوٹان کو برآمدات متاثر نہیں ہوں گی اور یہ اس لیے لیا گیا ہے کیونکہ اس سے بھارتی برآمدات میں تاخیر ہو رہی تھی اور لاگت بڑھ رہی تھی۔ بھارت نے اس سہولت کو اس ہفتے کے اوائل میں منسوخ کر دیا۔ اس فیصلے کے بعد بنگلہ دیش کی بیناپول بندرگاہ نے 9 اپریل کو ٹرانزٹ کا سامان لے جانے والے چار ٹرک واپس کر دیے۔
Post Views: 3