وزیر اعظم معیشت کو ڈیفالٹ کے دھانے سے واپس لے آئے، ملک دنیا کی بہترین معیشت بنے گا، وزیر اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے معیشت پر توجہ دی، وہ ڈیفالٹ کے دھانے سے واپس لے آئے ہیں، پاکستانی معیشت دنیا کی بہترین معیشت بنے گی۔
اپنے حلقے میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی نے جو ہمیں وفا سکھائی ہے یہ نواز شریف کی وجہ سے ہے، ملک میں معیشت میں بہتری آرہی ہے شرع سود کم ہو رہی ہے، شہباز شریف ملک کو ترقی کی جانب لے کر جارہے ہیں، پاکستان کی معیشت ترقی کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ملک پر ایک نحوست کا سایہ تھا، یہ سایہ پنگی گوگی اور کپتان کا تھا لوٹ کے کھاگئے پاکستان، دنیا کے ممالک میں ہیڈ لائنز لگی، یہ کہتے ہیں دفاع ہم نہیں کریں گے، ہمیں نا نعوذ باللہ سیرت پر چل رہے ہیں، خدا کا واسطہ ہے سیرت کا نام نہ لو، پورا ٹولا رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، ہم کہتے تھے ان کے ہاتھ کرپشن میں رنگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف نے معیشت پر توجہ دی، یہ توشہ خانہ سے چیزیں چوری کررہے تھے، کہا گیا ہے کہ تین سو ڈالر سے زیادہ کی چیز نہیں لے سکیں گے، اگر وزیر اعظم چیزیں بیچ دیتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک شفافیت کے کارنامے کررہا ہے، یہ سڑک اس وقت کیوں نہ بنی جب کہتے تھے ہم عوام کی خدمت کررہے ہیں، جو وعدے کیئے ہیں وہ پورے کررہے ہیں، جب بھی تعمیر و ترقی ہوئی ن لیگ کے دور میں ہوئی ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ان کے دور میں کام نہ ہوا کیونکہ یہ لوگ پیسے کمانے میں لگے ہوئے تھے کیش اکھٹا کررہے تھے، ڈیلیں کررہے تھے، ہم نے وعدہ کیا تھا اس حلقے کو مثالی بنائے گے، ہم بین القوامی سطح پر بھی پاکستان کا مقدمہ لڑتے ہیں، ٹاؤن شپ کا علاقہ ایک مثالی علاقہ بنے گا، شہباز شریف ڈیفالٹ کے دھانے سے واپس لے آئے ہیں، پاکستان کی معیشت دنیا کی بہترین معیشت بنے گی، وعدہ کیا تھا پبلک سیکرٹریٹ بھی کھلے گا آپ کے درمیان بھی رہے گے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس علاقے کی فلاح و بہبود کے لئے جو بھی کرنا پڑا کرے گے، پنگی گوگی اور کپتان لوٹ کے کھاگئے پاکستان، ان کو تو فکر ہی نہ تھی، آپ کے ساتھ مل کر پاکستان کے لئے کام دے گے، یہ وہ لوگ ہیں جو شہداء کی بے حرمتی کرتے ہیں، ہم تو شہداء کی تعظیم کرنے والے لوگ ہیں، یہ پاکستان ہے تو سیاست اور سیاسی جماعتیں ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے کہا کہ
پڑھیں:
بجٹ: صنعتکاروں، تاجروں سے مشاورت کی جائے: وزیراعظم
اسلام آباد( خبرنگار خصوصی ) وزیراعظم محمد شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر بیلاروس کے دارالحکومت منسک پہنچ گئے۔ منسک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بیلاروس کے وزیراعظم الیگزینڈر تورچن اور بیلاروس میں پاکستانی سفارت خانے کے افسران نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں ۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم مشترکہ طور پر پاکستان اور بیلاروس کے درمیان باہمی فائدہ مند تعاون کو آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ جمعرات کو سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ منسک پہنچنے پرہوائی اڈے پر بیلاروس کے وزیراعظم الیگزینڈرٹورچن کی طرف سے پرتپاک استقبال پر دلی تسکین ہوئی جہاں انہیں بیلاروس کی قدیم روایت اور مہمان نوازی کے طور پر کورووائی، نمک کے ساتھ سجی ہوئی روٹی پیش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی سرکاری مصروفیات خاص طور پر اپنے دوست صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ساتھ ملاقات کا منتظر ہوں، کیونکہ ہم مشترکہ طور پرپاکستان اور بیلاروس کے درمیان باہمی فائدہ مند تعاون کو آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعرات کو منسک کے وکٹری مونومنٹ کادورہ کیا۔ یادگار آمد پر بیلاروس کی مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔اس موقع پر دونوں ممالک کے ترانے بجائے گئے ۔وزیراعظم نیوکٹری مونومنٹ پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی وزیراعظم کے ہمراہ تھے ۔وکٹری مونومنٹ ، جنگ عظیم دوئم میں جاں بحق ہونے والے فوجی اہلکاروں کی یاد میں تعمیر کیا گیا۔ دوسری طرف مسلم لیگ کے صدر نواز شریف بھی پریذیڈنٹ ہوٹل پہنچ گئے۔ وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور اسحاق ڈار جبکہ وزیر اطلاعات عطاء تارڑ بھی نواز شریف کے ہمراہ ہیں۔بیلاروس کے صدر نے مسلم لیگ کے صدر نواز شریف اور وزیر اعظم شہباز شریف کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ اس اے قبل وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے برآمدات بڑھا کر ملکی آمدن میں اضافے کو حکومتی ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی صنعت کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت برآمدات سہولت سکیم (ای ایف ایس) کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں برآمدات سہولت سکیم کو موثر بنانے اور برآمدی شعبے کا اس سے استفادہ یقینی بنانے کیلئے قائم کمیٹی کی عبوری سفارشات پیش کی گئیں۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی آمدن میں برآمدات سے اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ برآمدی صنعتوں کے خام مال اور مشینری کی درآمد پر سہولت کیلئے اس سکیم کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات پر شعبے کے ماہرین سے مزید مشاورت یقینی بنائی جائے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ کمیٹی مزید مشاورت سے عبوری سفارشات کو حتمی شکل دے کر رپورٹ جلد پیش کرے۔ انہوں نے آئندہ بجٹ کی تیاری میں صنعتوں اور کاروباری تنظیموں سے مشاورت اور ان کی تجاویز کو بجٹ شامل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے حکم دیا کہ مقامی صنعت کو لیول پلیئنگ فیلڈ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اجلاس میں بتایاگیاکہ پیداواری لاگت کو کم کرنے اور ملکی برآمدات کی عالمی منڈیوں میں مسابقت کیلئے اس سکیم کا اجرا کیا گیا تھا۔