اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے تبادلے کے بعد آنے والے تین ججز کے بینچ کا روسٹر جاری کر دیا۔

رجسٹرار ہائیکورٹ کی جانب سے جسٹس سرفراز ڈوگر کو بینچ 2 ڈیکلیئر کر دیا گیا جبکہ جسٹس محسن اختر کیانی بینچ 3 تیسرے نمبر کے جج ہوں گے۔

سندھ ہائیکورٹ سے آنے والے جسٹس خادم حسین سومرو کا بینچ 9 اور بلوچستان ہائیکورٹ سے آنے والے جسٹس محمد آصف کا بینچ 12 ہوگا۔

ہائیکورٹ میں بینچ 2 سینیئر ترین جج ہوتا ہے۔ اس سے قبل، جسٹس محسن اختر کیانی بیچ 2 میں تھے لیکن اب انہیں بینچ 3 دیکلیئر کر دیا گیا۔ جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس خادم حسین سومرو کا ڈویژن بینچ ہوگا۔

مزید پڑھیں؛ اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئے ججوں کی آمد کے بعد سینئر ترین جج کون ہوگا؟

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ترمیم شدہ ہفتہ وار روسٹر جاری کرنے کی منظوری دے دی۔ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل اور رٹ برانچ کا تمام عملہ اتوار چھٹی کے دن بھی عدالت میں موجود ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت نے لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ایک، ایک جج کو اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلے کی منظوری دی تھی جس کے بعد وفاقی وزارت قانون نے بھی نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔

اس سے قبل، اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججوں نے چیف جسٹس اور مذکورہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کو خط میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں باہر سے ججوں کی تعیناتی نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینیئر جج جسٹس محسن اختر کیانی سمیت دیگر ججز نے مشترکہ طور پر خط میں کہا تھا کہ دوسری ہائی کورٹ سے جج نہ لایا جائے اور نہ چیف جسٹس بنایا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ سے ہی تین سینیئر ججوں میں سے کسی کو چیف جسٹس بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائی کورٹ آنے والے چیف جسٹس کورٹ میں کورٹ سے کے بعد کر دیا

پڑھیں:

بلوچستان، سندھ ، لاہور ہائیکورٹ سے 3ججز کا اسلام آباد ہائیکورٹ تبادلہ

٭جسٹس سردار سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم سومرو ، جسٹس محمد آصف کے تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری
٭ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی دوسری ہائی کورٹ سے ججز لا نے کی خبروں پر تشویش نظرانداز

(جرأت نیوز)لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ایک، ایک جج کا تبادلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں کر دیا گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز نے دوسری ہائی کورٹ سے جج لا کر اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس بنانے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا تھا، جسے نظرانداز کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئین کے آرٹیکل 200 کی شق (ون) کے تحت تین ججز کے تبادلے کر دیے ، جس کا نوٹی فکیشن وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کر دیا گیا۔نوٹی فکیشن کے مطابق جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کا لاہور ہائی کورٹ، جسٹس خادم حسین سومرو کا سندھ ہائی کورٹ اور جسٹس محمد آصف کا تبادلہ بلوچستان ہائی کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیا گیا ہے ۔آئین کا آرٹیکل 200 کہتا کہ صدر مملکت ہائی کورٹ کے جج کو ایک ہائی کورٹ سے دوسری ہائی کورٹ میں منتقل کر سکتے ہیں، لیکن جج کو ان کی رضامندی اور صدر مملکت کی طرف سے چیف جسٹس آف پاکستان اور دونوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کی مشاورت کے بعد منتقل کیا جائے گا۔واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر لاہور ہائیکورٹ کے 15ویں سینئر جج ہیں، جن کی تقرری 8 جون 2015 کو کی گئی تھی جبکہ وہ 62 سال کی عمر میں وہ 2 جولائی 2030 کو ریٹائر ہوں گے ۔سندھ ہائیکورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس خادم حسین سومرو سینارٹی فہرست میں 26ویں نمبر پر ہیں، جن کا تقرر بطور ہائی کورٹ جج اپریل 2023 میں کیا گیا تھا، اور ان کی ریٹائرمنٹ 2037 میں ہوگی۔بلوچستان ہائی کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس محمد آصف 20 جنوری2025 کو عدالت عالیہ بلوچستان میں بطور ایڈیشنل جج تعینات ہوئے تھے ۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز (یکم فروری) چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے ملک کی کسی دوسری ہائی کورٹ سے جج لانے کی ممکنہ کوشش پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس محسن اختر کیانی سمیت دیگر ججز نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا تھا۔ججز نے دوسری ہائی کورٹ سے جج لا کر اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس بنانے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق عدالتی ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمد جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیٰی آفریدی سمیت اسلام آباد ہائی کورٹ، لاہور ہائی کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان کو خط لکھا ہے ۔خط میں کہا گیا تھا کہ میڈیا میں دوسری ہائی کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جج تعینات کرنے کی خبریں رپورٹ ہوئی ہیں، بار ایسوسی اِیشنز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ سے ایک جج کو ٹرانسفر کیا جانا ہے ، اس کے بعد ٹرانسفر کیے گیے جج کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر زیر غور لایا جائے گا۔ججز خط کے مطابق 2010 میں 18ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد پاکستان میں سیاسی جمہوری حکومتوں کے ادوار میں آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت ہائیکورٹ کے مستقل جج کی تعیناتی کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے بینچ 2 میں جج کون ہوگا؟ روسٹر جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلے کے بعد آنے والے تین ججز کا بینچ کون سا ہوگا؟ ،روسٹر جاری کر دیا گیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا آئندہ ہفتے کا نیا ڈیوٹی روسٹر جاری 
  • بلوچستان، سندھ ، لاہور ہائیکورٹ سے 3ججز کا اسلام آباد ہائیکورٹ تبادلہ
  • اسلام آباد ہائی کورٹ: آئندہ ہفتے ججز کا ڈیوٹی روسٹر جاری کر دیا گیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئے ججوں کی آمد کے بعد سینئر ترین جج کون ہوگا؟
  • لاہور، سندھ اور بلوچستان سے تین ججوں کا اسلام آباد ہائیکورٹ تبادلہ، نوٹیفکیشن جاری
  • سندھ، لاہور اور بلوچستان ہائیکورٹ سے 3 ججز کا اسلام آباد ہائیکورٹ تبادلہ
  • دوسری ہائیکورٹ سے جج نہ لایا جائے، نہ چیف جسٹس بنایا جائے: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے خط لکھ دیا