اُردو زبان کے ممتاز ادیب انتظار حسین کی آج نویں برسی منائی جا رہی ہے، انہوں نے ناول نگاری، افسانوں، شاعری اور غیر افسانوی تحریروں سے عالمگیر شہرت حاصل کی۔ انتظار حسین 21 دسمبر 1925ء کو دیبائی ضلع میرٹھ میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم گھر پر ہی حاصل کی، 1942ء میں آرٹس کے مضامین کے ساتھ انٹرمیڈیٹ اور 1944ء میں بی اے کیا، انتظار حسین نے میرٹھ کالج سے اُردو میں ایم اے کیا اور اُردو ادب میں ماسٹر کی ڈگری بھی حاصل کی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد انتظار حسین شعبہ صحافت سے منسلک ہو گئے، انہوں نے اپنی ذہانت کے بل بوتے پر افسانے کو نیا رنگ دیا اور کم و بیش 130 سے زائد کہانیاں، ڈرامے اور تراجم کے علاوہ بے شمار کالم لکھے۔ ان کی شہرہ آفاق تصانیف میں ’’بستی‘‘، ’’آگے سمندر ہے‘‘، ’’شہر افسوس‘‘، ’’خالی پنجرہ‘‘ اور ’’گلی کوچے‘‘ سرفہرست ہیں۔ انتظار حسین کو ادبی خدمات پر ستارہ امتیاز، لاہور لٹریری فیسٹیول میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا، 2014ء میں فرانس کی حکومت نے بھی اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دیا۔ ممتاز ادیب انتظار حسین 2 فروری 2016ء کو مختصر علالت کے بعد لاہور میں انتقال کر گئے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

چینی قربت حاصل کرنے پر بھارت کی بنگلادیش کو سزا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)چینی قربت حاصل کرنے پر بھارت کی بنگلادیش کو سزا، خصوصی سہولت منسوخ؛ اس سہولت سے بذریعہ بھارتی سرزمین دوسرے ممالک سامان بھیجا جاتا تھا۔ بنگلہ دیش کی جانب سے چین کی قربت حاصل کرنے پر ایک متوقع ردعمل میں بھارت نے بنگلہ دیش کو دی جانے والی ایک خصوصی سہولت منسوخ کر دی ہے جس کی مدد سے وہ بھارتی سرزمین کے ذریعے دوسرے ممالک کو سامان بھیجتا تھا۔ یہ سہولت جون 2020 میں شروع کی گئی تھی۔ اس سے بنگلہ دیش کے لیے بھوٹان، نیپال اور میانمار جیسے ممالک کو سامان بھیجنا آسان ہو گیا تھا۔ اب اس سہولت کے بند ہونے سے بنگلہ دیش کی برآمدات مہنگی ہو جائیں گی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ فیصلہ بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کے دو اقدامات کے بعد لیا گیا ہے؛ ان کا چین کا دورہ اور ان کا بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں کو ʼسمندر تک رسائی سے محروم قرار دینا۔ انہوں نے بنگلہ دیش کو ’’علاقے میں سمندر کا واحد محافظ‘‘ بھی قرار دیا تھا۔ انہوں نے یاد دلایا تھا کہ چین کے پاس اپنی معاشی اثر و رسوخ بڑھانے کا موقع ہے۔ بھارت نے یہ بہانہ پیش کیا ہے کہ اس فیصلے سے نیپال اور بھوٹان کو برآمدات متاثر نہیں ہوں گی اور یہ اس لیے لیا گیا ہے کیونکہ اس سے بھارتی برآمدات میں تاخیر ہو رہی تھی اور لاگت بڑھ رہی تھی۔ بھارت نے اس سہولت کو اس ہفتے کے اوائل میں منسوخ کر دیا۔ اس فیصلے کے بعد بنگلہ دیش کی بیناپول بندرگاہ نے 9 اپریل کو ٹرانزٹ کا سامان لے جانے والے چار ٹرک واپس کر دیے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • عدالت انتظار کرتی رہ گئی، جیل حکام نے حکم کے باوجود عمران خان کو ویڈیو لنک پر پیش نہ کیا
  • پیرو کے نوبیل انعام یافتہ ادیب و سیاستدان ماریو یوسا 89 برس کی عمر میں چل بسے
  • ممتاز عالمی شخصیت پروفیسر خورشید احمد کی وفات
  • ہم اب بھی ابابیلوں کے انتظار میں ہیں،صرف بددعائیں دینے سے اسرائیل تباہ نہیں ہوگا، عبدالقادر پٹیل
  • پی ایس ایل 10 میں آج اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی مدمقابل آئیں گے
  • معاشرتی سچائیوں کو قلم کے نشتر سے طشت از بام کرنے والے ممتاز ادیب
  • ریحام خان نے مادری زبان میں سُر بکھیر دیے
  • چینی قربت حاصل کرنے پر بھارت کی بنگلادیش کو سزا
  • ریحام خان نے اپنی مادری زبان میں سُر بکھیر دیے، ویڈیو وائرل
  • مشال خان کی 8 ویں برسی: ‘یونیورسٹی میں سب کے سروں پر خون سوار تھا’