پریس کلب کوئٹہ میں وکیل رہنماء راحب بلیدی اور بی یو جے کے صدر خلیل احمد نے ملاقات کے موقع پر کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ کو عدالت عالیہ بلوچستان میں چیلنج کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچسان کے وکلاء، صحافیوں اور سماجی کارکنوں نے پیکا ایکٹ کی ترمیم بل کو عدالت عالیہ بلوچستان میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین راحب خان بلیدی نے کوئٹہ پریس کلب میں بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر خلیل احمد سے ملاقات کے موقع پر اس حوالے سے گفتگو کی۔ اس موقع پر صدر بی یو جے خلیل احمد نے کہا کہ آزادی صحافت کی راہ میں ایک منظم منصوبے کے تحت رکاؤٹیں حائل کی جارہی ہیں، تاکہ عوام کو معلومات تک رسائی کے بنیادی حق سے محروم کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے صحافیوں نے انتہائی نامساعد حالات کے باوجود آزادی اظہار رائے کے لئے بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ مشاورت کے بعد پیکا ایکٹ کو بلوچستان بار کونسل اور انسانی حقوق کمیشن کے ساتھ مل کر عدالت عالیہ بلوچستان میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں جلد آئینی درخواست دائر کردی جائے گی۔ راحب بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے بی یو جے کا کردار قابل تحسین ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان بار کونسل بی یو جے کے ساتھ ملکر آزادی صحافت کی راہ میں حائل رکاؤٹیں دور کرنے کے لئے بھرپور کردار ادا کرے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان میں پیکا ایکٹ میں چیلنج بی یو جے کہا کہ

پڑھیں:

پی ایف یو جے کی کال پر پیکا ایکٹ کے خلاف صحافیوں کا مظاہرہ

نوشہروفیروز(ڈسٹرکٹ رپورٹر)پی ایف یو جے کی کال پر پیکا ایکٹ کیخلاف محراب پور یونین آف جرنلسٹس کیجانب احتجاج کیا گیا مظاہرین نے پریس کلب محراب پور سے ریلی نکال کر جناح چوک پر احتجاج کیا گیا احتجاج میں صحافیوں سمیت تحصیل بار ایسوسی ایشن، جماعت اسلامی ، تحریک انصاف، ایم کیو ایم پاکستان، پاکستان فلاح پارٹی، زرگر یونین کے نمائندوں نے شرکت کی مظاہرین نے بازوں پر سیاہ پیٹیاں اور ہاتھوں میں مذمتی بینر اٹھا رکھے تھے بھرپور احتجاج کے دوران حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی احتجاج کی قیادت ضلعی نائب صدر منور حسین منور، صدر محراب پور یونین آف جرنلسٹس محمود الحسن جلالی سینئر صحافی عابد علی ساحل طْورنے کی مظاہرے کے دوران ایڈووکیٹ محمد رمضان مغل, ڈاکٹر راشد مغل, رانا غلام حسین, ندیم غوری, حسین سہتو, رانا غلام شبیر, سجاد سرویا, خلیق الرحمان خالد ایڈووکیٹ , آصف جاوید رندھاوا ایڈووکیٹ سمیت صحافیوں علم دین مغل, راجہ نوناری, بچل ہنگورو, سرفراز نواز,۔رانا ندیم انجم , شہزاد مغل, اطہر جوکھیو, سری چند, عظیم نوناری, محسن ملاح, احمد ندیم مغل, قیوم میمن, حزب اللہ چانگ, حسنین شاہ و دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت نے بڑی عجلت میں پیکا ایکٹ کو پاس کیا ہے صحافتی آزادی کو سلب کرنے کی کوشش کی گئی اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کو کسی طور صحافی برادری برداشت نہیں کریگی پی ایف یو جے قائد افضل بٹ، لالہ اسد پٹھان آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کریں پاکستان بھر سے صحافی برادری شانہ بشانہ انکے ساتھ ہے انکا مزید کہنا تھا کہ پیکا قانون کے نفاذ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بنیادی انسانی حقوق اور آزادء اظہار رائے کے مغائیر قرار دیتے ہوئے اس کالے قانون کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا مقررین نے کہا کہ صحافیوں حق سچ کی آواز بلند کرنے اور سچ کو سامنے لانے سے نہیں روکا جاسکتا ستم یہ ہے کہ اس قسم کا سیاہ قانون مارشل دور میں بھی سامنے نہیں آیا مگر دن رات جمہوریت کا راگ الاپنے والی سیاسی جماعتوں کی آتحادی حکومت کے دور میں اس کالے قانون کو پارلیمنٹ میں بلڈوز کرکے راتوں رات نافذ کر دیا گیا ہے جو قابل مذمت ہے صحافی اپنے قلم کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دینگے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایف یو جے کی کال پر پیکا ایکٹ کے خلاف صحافیوں کا مظاہرہ
  • بلوچستان بار کونسل وصحافیوں کا پیکا ایکٹ ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • آزادی اظہارکاقاتل پیکا ایکٹ
  • حکمران آزاد صحافت کا گلا گھونٹنا چاہتے ہیں، بی یو جے
  • لاہور ہائیکورٹ کا پیکا ترمیمی ایکٹ پر فوری حکم امتناع دینے سے انکار
  • لاہور ہائیکورٹ؛ پیکا ترمیمی ایکٹ کی شقوں پر عملدرآمد فوری روکنے کی استدعا مسترد
  • پیکا ایکٹ کی منظوری آزادی اظہار رائے پر قدغن کے مترادف ہے‘ فیک نیوز واچ ڈاگ
  • پیکا ایکٹ کالا قانون، صحافی برادری کیساتھ ہیں،محمد یوسف
  • صحافتی تنظیموں نے پیکا کو کالا قانون قرار دے کر مسترد کردیا