Jasarat News:
2025-04-15@06:49:09 GMT

تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا، چینی وزارتِ تجارت

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا، چینی وزارتِ تجارت

چین نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر بھی 10 فیصد ٹیرف عائد کردیا ہے تاہم سچ یہ ہے کہ تجارتی جنگ میں ایسے اقدامات کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی اور اس جنگ میں کوئی فاتح بھی نہیں ہوتا۔

امریکی صدر کی جانب سے چین، کینیڈا اور میکسیکو کے خلاف ٹیرف کے اعلان کے بعد چین کی وزارتِ تجارت نے ایک بیان میں اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر عالمی تجارت کے تسلیم شدہ اصولوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ وہ صرف امریکا کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے دوسروں کو مصیبت میں ڈال رہے ہیں۔ اگر دوسروں کے لیے مسائل پیدا ہوں گے تو امریکا بھی مسائل سے محفوظ نہ رہ سکے گا۔

امریکی صدر کی طرف سے چین کے خلاف 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے ایگزیکٹیو آرڈر کے اجرا کے چند ہی گھنٹے بعد چین نے صورتِ حال کا نوٹس لیتے ہوئے اس اقدام کی مذمت کی اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ یقینی بنانے کے حوالے سے اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔ چینی وزارتِ تجارت کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف عالمی تجارت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر مبنی ہیں اور اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی معاملات بگڑیں گے۔ ایسے اقدامات سے دونوں ملکوں کے عوام کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ٹیرف لگانے سے امریکیوں کو اب چین، میکسیکو اور کینیڈا کی مصنوعات بلند تر نرخوں پر خریدنا پڑیں گی۔

چینی وزارتِ تجارت کا کہنا ہے کہ امریکی اقدامات سے منشیات کے کنٹرول میں بھی مشکلات پیدا ہوں گی۔ چین نے خیرسگالی کے طور پر فینیٹینائل اجزا سے متعلق چیزوں کو کنٹرول کرنے میں امریکا سے بھرپور تعاون کیا ہے۔ اب اس تعاون کی گنجائش بھی ختم ہوسکتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: امریکی صدر

پڑھیں:

چین نے امریکی اشیاء پرڈیوٹی 125فیصد تک بڑھادی،ٹیسلاکاروں کے آرڈر منسوخ

بیجنگ ( نیوز ڈیسک) چین نے امریکی ٹیرف میں حالیہ اضافے کے بعد آج 12 اپریل سے امریکی اشیا پر ڈیوٹی بھی 84 فیصد سے مزید بڑھا کر 125 فیصد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ساتھ ہی چین نے عالمی تجارتی تنظیم ڈبلیوئی او میں مقدمہ بھی دائر کر دیا ہے۔ چینی خبر رساں ایجنسی ش نہوا کے مطابق چین کی وزارت تجارت نے جمعہ کو کہا ہے کہ امریکی ٹیرف کے اقدامات یکطرفہ غنڈہ گردی اور زبردستی ہیں جو ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کا مضبوطی سے تحفظ کرے گا اور کثیر الجہتی تجارتی نظام اور بین الاقوامی اقتصادی و تجارتی نظام کو مضبوطی سے برقرار رکھے گا۔ چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی غلطیوں کو درست کرے اور چین پر عائد تمام یکطرفہ ٹیرف اقدامات کو منسوخ کرے۔ چین نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ہالی وڈ کی فلموں کی درآمد پر فوری پابندی لگانے جارہا ہے۔ چین گزشتہ تیں سالوں سے دس ہالی وڈ فلمیں سالانہ در آمد کرتا آرہا ہے۔ دریں اثناء امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک نے یورپ کے خلاف ٹیرف کی جنگ جیت لی ہے تاہم چین کے خلاف اقدامات کی انہیں قیمت ادا کر نا پڑرہی ہے۔ چین کیخلاف سخت اقدامات کی وجہ سے یورپ نے امریکہ کے خلاف جوابی ٹیرف لگانا بند کر دیتے ہیں کیونکہ انہیں احساس ہو گیا ہے کہ چین کے خلاف ہم کیا کرنے جارہے ہیں۔ آخر نتائج ہمارے حق میں ہی آئیں گے۔ انہوں نے ٹیرف معطلی کے 90 روز کے دورانیے میں مزید توسیع کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹیرف معاملات بات چیت سے حل ہونے کی قوی امید ہے ، جوں جوں بات چیت آگے بڑھے گی ٹیرف کی مدت میں توسیع ممکن ہے۔ چین کے ساتھ معاہدہ کرنا پسند کروں گا، اگر معاہدہ نہیں ہو تا تو ہم وہیں چلے جائیں گے جہاں تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دنیا نے تجارت کے معاملے پر ہم سے انصاف نہیں کیا، اب سب چیزیں بہتری کی طرف جارہی ہیں۔ مہنگائی ، بے روزگاری، شرح سود میں کمی ہو رہی ہے، محصولات سے حاصل ہونے والے پیسے سے قرض چکائیں گے۔ گزشتہ روز جب صحافیوں نے امریکی سٹاک مارکیٹس میں شدید مندی کے بارے میں امریکی صدر سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ اڑھائی گھنٹے سے میٹنگ میں ہوں ، مارکیٹ دیکھ نہیں سکا۔ جمعہ کو سٹاک مارکیٹ میں مندی کے علاوہ دیگر عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر بھی کم ہو گئی۔ سرمایہ کاروں نے نت بدلتے حالات کو دیکھتے ہوئے امریکی بانڈ ز بھی ڈمپ کر دیئے۔ جمعہ کو سوشل میڈیا پر جاری بیان میں صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے جوابی اقدامات کے باوجود ان کی ٹیرف پالیسی ٹھیک جارہی ہے ، دنیا ہمارے ساتھ مل رہی ہے۔ چین کیلئے الیون مسک کی ٹیسلا کی کاروں کے نئے آرڈرز منسوخ کر دیئے ہیں، ٹیسلا نے اپنی چینی ویب سائٹ پر کچھ ماڈلز کی نئی بلنگ لینا بند کر دی ہے۔ گزشتہ روز چین کے صدر نے سپین کے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ چین کے ساتھ مل کر ٹرمپ حکومت کی یکطرفہ اجارہ داری کی مخالفت کرے۔ اگلے ہفتے وہ ویتنام ، کمبوڈیا اور ملائیشیا کا دورہ کریں گے۔ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں شدت کے باعث امریکی اور یورپی سٹاک مارکیٹس میں ایک بار پھر نمایاں گراوٹ دیکھی گئی ۔ گزشتہ روزن یسنڈیک انڈیکس 4.3 فیصد گر گیا۔ ایس اینڈ پی 3.4 فیصد نیچے اور ڈا جو نزانڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس کی کمی ہو گئی۔ عالمی کساد بازاری کے خدشات نے جمعہ کو پاکستان سٹاک مارکیٹ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ کاروباری ہفتے کے پانچویں دن پاکستان سٹاک ایچینج میں کاروبار کا آغاز ہی منفی زون میں ہوا اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس نے 1335 پوائنٹس گنوا دیئے۔ مارکیٹ میں ایک لاکھ 16 ہزار اور ایک لاکھ 15 ہزار کی 2 نفسیاتی حدیں گر گئیں، مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 120 ارب روپے سے زاید ڈوب گئے جبکہ 55.32 فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔ سرمایہ کار اضطرابی کیفیت سے دوچار رہے اور پرافٹ ٹیکنگ کی خاطر فروخت کو ترجیح دی جس کی وجہ سے کے ایس ای 100 انڈیکس 1335 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 14 ہزار 853 پوائنٹس پر بند ہوا۔ دیگر عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی دیکھی گئی۔ پاکستانی روپے کے مقابلے میں انٹر بینک میں ڈالر 9 پیسے کی کمی کے بعد 280 روپے 47 پیسے پر بند ہوا

۔ جمعرات کو انٹر بینک میں ڈالر 280 روپے 56 پیسے پر بند ہوا تھا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • امریکی اندھا دھند محصولات سے عالمی تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، چینی ریاستی کونسل
  • ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، چینی وزارت خارجہ
  • امریکی ٹیکسز نے بین الاقوامی تجارتی نظم کو شدید متاثر کیا، چینی وزارت تجارت
  • غیرمنصفانہ تجارتی رویے پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، ٹرمپ
  • ٹرمپ کا دوٹوک اعلان: چین ہم سے بدسلوکی کرے گا تو ٹیرف سے نہیں بچے گا
  • الیکٹرانکس پر امریکی ٹیرف سے بچنا ممکن نہیں، ٹرمپ کی چین کو تنبیہ
  • تجارتی جنگ: چین نے امریکا سے بڑا مطالبہ کردیا
  • جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کیا جائے، چین کا مطالبہ
  • تجارتی جنگ اور ہم
  • چین نے امریکی اشیاء پرڈیوٹی 125فیصد تک بڑھادی،ٹیسلاکاروں کے آرڈر منسوخ