سوڈان کی ایک مصروف مارکیٹ پر حملہ، کم از کم 54 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 فروری 2025ء) اس حملے کی ذمہ داری سوڈان کے پیرا ملٹری گروپ 'ریپڈ سپورٹ فورسز‘ (آر ایس ایف) پر عائد کی جا رہی ہے۔ یہ گروپ اپریل 2023ء کے بعد سے ملک میں طاقت حاصل کرنے کے لیے سوڈانی فورسز کے ساتھ جنگ وجدل میں مصروف ہے۔
سوڈان کے آرمی چیف پر امریکی پابندیاں
'سوڈان دنیا کے لیے ایک ٹائم بم ہے جو کبھی بھی پھٹ سکتا ہے'
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے سوڈانی وزارت صحت کے حوالے سے لکھا ہے کہ سوڈانی دارالحکومت کے علاقے میں موجود اُم درمان کی مارکیٹ کو شیلنگ کا نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے کم از کم 158 افراد زخمی بھی ہیں۔
دیگر رپورٹس کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔(جاری ہے)
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ہلاکتوں کی تعداد 56 بتائی ہے۔
ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈر نامی ڈاکٹرز کی امدادی تنظیم کے سیکرٹری جنرل کرس لاک ایئر اُس وقت اُم درمان کے الناؤ نامی ہسپتال میں موجود تھے جب وہاں زخمیوں اور لاشوں کو لانے کا سلسلہ شروع ہوا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا، ''میں مرد اور خواتین اور بچوں کی لاشیں دیکھ سکتا ہوں اور ایمرجنسی روم میں ہر طرف زخمی افراد پڑے ہوئے ہیں۔
‘‘انہوں نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا، ''ڈاکٹرز ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں مگر وہاں درجنوں شدید زخمی افراد کو مسلسل لایا جا رہا ہے جبکہ مردہ خانہ بھی بھر چکا ہے۔‘‘
سوڈان کے حکمران عبدالفتاح البرھان، جو ملکی فوج کے سربراہ بھی ہیں اور ان کے سابق نائب محمد ہمدان دگلو کے گروپ آر ایس ایف کے درمیان طاقت کے حصول کے لیے جاری تشدد کے سبب 12 ملین سے زائد افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
یہ تعداد اقوام متحدہ کی طرف سے بتائی گئی ہے۔مغربی ممالک اور انسانی حقوق کے گروپ افریقی ملک سوڈان کے ان دو متحارب گروپوں پر بڑے پیمانے پر جنگی جرائم کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں جن میں بڑی تعداد میں لوگوں کو قتل کرنا، خواتین اور لڑکیوں کے خلاف جنسی تشدد اور سویلین عمارات کو نشانہ بنانا، جن میں ہسپتال اور چرچ بھی شامل ہیں۔
ا ب ا/ک م (ڈی پی اے، اے ایف پی)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سوڈان کے
پڑھیں:
لکی مروت: پولیس کے سرچ آپریشن میں 3 دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس نے سرچ اینڈ اسٹرائک آپریشن کے دوران 3 دہشتگردوں کا ہلاک کردیا جب کہ متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، زخمی دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کی خصوصی ہدایات پر صوبہ بھر میں دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ہر ضلع کی سطح پر کارروائیاں ہورہی ہیں۔تاہم ضلع لکی مروت میں پولیس کو دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں کا زیادہ سامنا ہے جن کے خلاف لکی پولیس بھرپور اور موثر جواب دے رہی ہے۔
گزشتہ شب پولیس اسٹیشن تاجوری کی حدود میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے ان کا پیچھا کیا۔اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی جواد اسحٰق کی سربراہی میں لکی پولیس کے دستے، سی ٹی ڈی اور خصوصی کویک رسپانس فورس نے جائے وقوعہ پہنچ کر سرچ آپریشن شروع کیا جس میں مقامی امن کمیٹی اور مقامی لوگوں نے بھی حصہ لیا۔آپریشن کے دوران صبح 10:45 بجے پولیس سٹیشن تاجوری اور برگئی کی حدود خانخیل مندزئی میں واقع جنگل میں 20 سے 25 دہشتگردوں سے مقابلہ ہوا، 2 گھنٹے جاری رہنے والی اس لڑائی میں دونوں اطراف سے بھاری اسلحہ استعمال کیا گیا۔پولیس نے انتہائی بہادری سے لڑتے ہوئے بغیر کسی جانی نقصان کے 3 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا اور کئی کے زخمی ہو کر فرار ہونے کی اطلاعات ہیں .جس پر علاقے میں سرچ آپریشن کے ذریعے ان کا پیچھا جاری ہے۔ڈی پی او لکی کے مطابق لکی مروت کی عوام نے بے مثال بہادری اور ملک سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے اپنی پولیس کے شانہ بشانہ لڑ کر پولیس کے حوصلے بلند کیے ہیں۔آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے لکی مروت پولیس کی جرات اور دلیری کی تعریف کرتے ہوئے آپریشن میں شامل جوانوں کیلئے نقد انعامات اور توصیفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے لکی مروت کے غیور عوام کے جزبہ حب الوطنی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے انکا شکریہ ادا کیا ہے۔