ملائیشیا اور پاکستان میں قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ حتمی مرحلے میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملائیشیا اور پاکستان میں قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ملائیشیا نے معاہدے کا حتمی ڈرافٹ پاکستان کے حوالے کردیا ہے جبکہ ڈرافٹ میں پاکستان کی طرف سے مجوزہ ترامیم کو شامل کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: حکومت نے ملائیشیا کے وزیراعظم کی جیل میں عمران خان سے ملاقات کی خواہش مسترد کردی تھی، زلفی بُخاری
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کے دورہ ملائیشیا کے دوران حتمی معاہدے پر دونوں ممالک کی جانب سے دستخط کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ ملائیشیا میں اس وقت 384 پاکستانی قیدی مختلف جرائم میں ملوث ہونے کے الزام میں قید ہیں۔
پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے اس معاہدے سے پاکستانی قیدیوں کی باقی ماندہ سزائیں پاکستان میں کاٹنے کی راہ ہموار ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
malaysia پاکستان ملائیشیا.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
غیر قانونی مقیم غیر ملکی باشندوں کی انخلاء مہم جاری،مزید 4ہزارسے زائد خاندان افغانستان میں داخل
اسلام آباد(اوصاف رپورٹ)پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغانیوں کے انخلاء کا عمل جاری، مزید ہزاروں افغان باشندوں کو واپس افغانستان بھیج دیا گیا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر خیبر ارشاد خان مہمند کا کہنا تھا کہ مزید 4 ہزار 384 افغان باشندوں کو طورخم کے راستے افغانستان بھیجا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ٹرانزٹ کیمپ آنے والوں میں 1480 افغان باشندے بغیر دستاویزات کے مقیم تھے۔
انہوں نے کہا کہ یکم اپریل سے اب تک 29 ہزار 744 افغان باشندوں کو واپس افغانستان بھیجا جا چکا ہے۔ دوسری جانب پنجاب میں بھی غیر قانونی مقیم غیر ملکی باشندوں کی انخلا مہم جاری ہے۔
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق لاہور سمیت صوبہ بھر سے اب تک ڈی پورٹ کروائے گئے غیر قانونی مقیم باشندوں کی تعداد 9165 تک پہنچ گئی ہے، مہم کے دوران 9895 غیر قانونی مقیم باشندوں کو ہولڈنگ سنٹرز پہنچایا جا چکا ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس نے کہاکہ 730 غیر قانونی مقیم افراد ہولڈنگ پوائنٹس پر موجود ہیں، لاہور میں 05 جبکہ صوبہ بھر میں 46 ہولڈنگ سنٹرز قائم کئے گئے ہیں، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان نے کہا کہ پاکستان دیگر ممالک کی طرح بیں الاقوامی قوانین کے تحت ڈی پورٹیشن پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنے کیلئے خصوصی سکیورٹی مانگ لی گئی