جلو پارک: شیر کا پنجرہ جان بوجھ کر کھولنے پر ملازم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے جان بوجھ کر شیر کا پنجرہ کھولنے پر سخت ایکشن لیتے ہوئے جلو پارک میں تعینات ملازم شریف مسیح کو حراست میں لے لیا ہے اور اس کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے ترجمان کے مطابق، شریف مسیح نے جان بوجھ کر شیر کا پنجرہ کھولا جس کے نتیجے میں شیر پنجرے سے باہر آ گیا۔
شیر کے پنجرے سے باہر آنے پر تعینات عملہ نے بروقت کارروائی کی اور شیر کو بے ہوش کر کے واپس پنجرہ میں منتقل کر دیا۔ شیر کو بے ہوش کرنے کے لیے انجکشن لگایا گیا تاکہ اس کو محفوظ طریقے سے واپس پنجرہ میں لایا جا سکے۔
فضائی آلودگی:پنجاب میں 30 ایئر کوالٹی مانیٹرنگ سٹیشنز نصب
محکمہ نے فوری طور پر تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر، ڈی ڈی وائلڈ لائف لاہور، اور ویٹرنری آفیسر سفاری پارک شامل ہیں۔ کمیٹی کو 12 گھنٹوں میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
وائلڈ لائف ٹیم کی بروقت کارروائی پر انہیں سراہا گیا اور ترجمان نے ان کی کوششوں کو شاباش دی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وائلڈ لائف
پڑھیں:
بین الاضلاعی پتنگ ڈیلر گرفتار، لاکھوں کی پتنگ اور کیمیکل ڈور برآمد
پولیس نے بین الاضلاعی پتنگ ڈیلر کو گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے فیکٹری ایریا میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بین الاضلاعی پتنگ ڈیلر نعمان کو گرفتار کرلیا، ملزم سے لاکھوں روپےکی 350 پتنگیں، 25 کیمیکل ڈور کی چرخیاں برآمد ہوئی ہے۔ایس پی کینٹ اویس شفیق کا کہنا ہے کہ ملز م پشاور سے آن لائن پتنگیں، ڈور منگوا کر پنجاب کے علاقوں میں فروخت کرتا تھا، گرفتار بین الاضلاعی پتنگ ڈیلر نعمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی ہدایت پر پنجاب بھر میں پتنگ بازوں اور پتنگ سازوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، پنجاب اسمبلی سے پتنگ بازی کی ممانعت کا ترمیمی بل 2024 منظور ہونے سے صوبے میں پتنگ بازی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔نئے قانون کے مطابق پنجاب میں پتنگ بازی کو نا قابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے، پتنگ اڑانے والے کو 3 سے 5 سال قید یا 20 لاکھ جرمانہ یا دونوں ہوں گے۔،اسی طرح پتنگ بازی ، تیاری، فروخت ، نقل و حمل پر 5لاکھ سے 50 لاکھ تک جرمانہ ہو گا۔پتنگ بازی کو انسانی جان سے کھیلنے کا کھیل یا کرتب کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ بدقسمتی سے بسنت کے نام پر اس ہولناک کھیل کو عام کرنے کی روایت بڑھ گئی ہے۔ ہر سال کئی لوگ پتنگ کی گلے میں ڈور پھرنے کی وجہ سے جان کی بازی ہار بیٹھتے ہیں اور زخمیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ سامنے آتی ہے۔