ویب ڈیسک:وفاقی حکومت نے وزیراعظم کے رمضان پیکیج کو ملک بھر کے مستحق افراد میں نقد کی صورت میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ مل کر عملدرآمد کیا جائے گا۔

 ذرائع کے مطابق حکومت نے وزارت صنعت و پیداوار کی زیر نگرانی انٹر منسٹریل کمیٹی تشکیل دی ہے، جو یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے آپریشنز کو بند کرنے اور اس کی نجکاری کے لیے حکمت عملی مرتب کرے گی۔ اس کمیٹی میں متعدد وفاقی وزرا اور حکام شامل ہیں، جن میں وزارت صنعت و پیداوار کے وزیر، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور دیگر اہم حکام ہیں۔

سولر سسٹم استعمال کرنے والے صارفین کے لئے بری خبر

 کمیٹی نے اپنی سفارشات مکمل کر لی ہیں،کمیٹی کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ بی آئی ایس پی کے ساتھ مل کر وزیراعظم کے رمضان پیکیج کی فراہمی کے لیے حکمت عملی تیار کرے جس کے بعد کمیٹی نے وزیراعظم کے رمضان پیکیج کی فراہمی کے لیے ایک حکمت عملی تیار کی ہے تاکہ مستحق افراد کو اس پیکیج کا فائدہ پہنچ سکے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: رمضان پیکیج

پڑھیں:

ریئل اسٹیٹ اور ہا ئو سنگ سیکٹر میں عوام کے لیے مراعات کا پیکیج تیار، 11رکنی ٹاسک فورس کی سفارشات وزیراعظم شہباز شریف کو پیش

ریئل اسٹیٹ اور ہا ئو سنگ سیکٹر میں عوام کے لیے مراعات کا پیکیج تیار، 11رکنی ٹاسک فورس کی سفارشات وزیراعظم شہباز شریف کو پیش WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )حکومت نے رئیل اسٹیٹ اور ہاسنگ کے شعبے میں عوام کے لیے مراعات کا پیکیج تیار کرلیا۔ وزارت ہاسنگ کی 11 رکنی ٹاسک فورس نے 40 سے زائد اہم سفارشات و تجاویز مرتب کرلی ہیں، جس کے تحت رئیل اسٹیٹ اور ہاسنگ کے شعبے میں عوام کو مراعات دیے جانے کا پیکیج تیار کیا گیا ہے۔حکومت نے پراپرٹی اور ہاسنگ سیکٹر میں گزشتہ بجٹ کے دوران لگائے گئے ٹیکسز پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے اور اس سیکٹر کی بحالی کے لیے جامع پلان تشکیل دے دیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں 11رکنی ٹاسک فورس کی سفارشات وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کردی گئی ہیں۔ وزیراعظم نے سفارشات پرفیصلے کے لیے 3 فروری کو اہم اجلاس طلب کرلیا۔ وزیراعظم کو رہائشی گھروں کے لیے 3 منزلیں تعمیر کرنے کی اجازت دینے کی سفارش کی گئی ہے، اسی طرح پہلی مرتبہ گھر خریدنے پر ٹیکس کی مکمل چھوٹ دینے کی سفارش بھی شامل ہے جب کہ پراپرٹی کی خرید و فروخت پر عائد وفاقی اور صوبائی ٹیکسز کو ریوائز کرنے کی تجویز بھی ہے۔علاوہ ازیں پراپرٹی فروخت کرنے پر ٹیکس 4 سے کم کرکے 2 فیصد مقرر کرنے، خریدار پر ٹیکس 4 فیصد سے کم کرکے اعشاریہ 5 فیصد مقرر کرنے،پراپرٹی کی خرید وفروخت پرفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے اور ہاسنگ کے لیے کم آمدن افراد کو ہاسنگ سبسڈی دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

ہاسنگ اور رئیل اسٹیٹ پر ٹیکسز کو 14 فیصد سے کم کرکے 4 سے 4.5 فیصد تک لانے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو وزارت داخلہ کے بجائے وزارت ہاسنگ کے تحت کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔ گھروں کے لیے آسان قرضہ اسکیم کو بحال کرنے کی سفارش کے ساتھ ساتھ ہاسنگ کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو سہولت دینے کی تجویز بھی منصوبے کا حصہ ہے۔ وزیراعظم کو گھروں کی تعمیر کے لیے 5سے 20سال کی مدت کے لیے قرض دینے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ہاسنگ کے لیے قابل ٹیکس آمدن 5 کروڑ تک کرنے (ہاسنگ کے لیے 5 کروڑ روپے تک ٹیکس کی چھوٹ دینے) کی تجویز بھی شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا رمضان پیکج نقد رقم کی صورت میں تقسیم کئے جانے کا امکان
  • پی ٹی آئی پختونخوا کا اجلاس طلب، 8 فروری کے احتجاج کی حکمت عملی طے کی جائیگی
  • انسانی سمگلر ایجنٹ مافیا کیخلاف حکمت عملی تیار کرلی‘ جلد سخت کریک ڈاؤن ہوگا، وزیرداخلہ
  • ریئل اسٹیٹ اور ہا ئو سنگ سیکٹر میں عوام کے لیے مراعات کا پیکیج تیار، 11رکنی ٹاسک فورس کی سفارشات وزیراعظم شہباز شریف کو پیش
  • خیبر پختونخوا حکومت کا بڑااعلان
  • رئیل اسٹیٹ اور ہاؤسنگ سیکٹر میں عوام کے لیے مراعات کا پیکیج تیار
  • خیبرپختونخوا حکومت کا مستحق خاندانوں کیلئے رمضان پیکیج کا اعلان
  • آئندہ مالی سال 2025-26کے بجٹ کیلئے ترقیاتی فنڈز کی حکمت عملی طے
  • سہ فریقی ون ڈے سیریز کیلیے فول پروف سکیورٹی کی حکمت عملی تیار