سوڈان میں گولہ باری اور فضائی حملوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک، درجنوں زخمی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
گریٹر خرطوم میں توپ خانے کی گولہ باری اور فضائی حملوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سوڈان کی فوج اور باغی فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان اپریل 2023 سے اقتدار کی لڑائی جاری ہے، جو رواں ماہ شدت اختیار کر گئی ہے، کیوں کہ فوج دارالحکومت خرطوم اور اس کے تمام قریبی شہروں اومدرمان اور خرطوم شمالی پر قبضہ کرنے کے لیے لڑ رہی ہے۔
طبی ذرائع نے بتایا کہ ہفتے کے روز اومدرمان کے ایک مصروف بازار میں آر ایس ایف کی گولہ باری سے 54 افراد ہلاک ہو گئے۔
زندہ بچ جانے والے ایک شخص نے اے ایف پی کو بتایا کہ گولے سبزی منڈی کے وسط میں گرے، جس کی وجہ سے متاثرین اور زخمیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔
مقامی ایمرجنسی رسپانس روم (ای آر آر) نے بتایا کہ خرطوم میں دریائے نیل کے پار آر ایس ایف کے زیر کنٹرول علاقے پر فضائی حملے میں 2 شہری ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔
اگرچہ آر ایس ایف نے حملوں میں ڈرونز کا استعمال کیا، لیکن سرکاری مسلح افواج کے لڑاکا طیاروں نے فضائی حملوں پر اجارہ داری برقرار رکھی ہے۔
ای آر آر سوڈان بھر میں ہنگامی دیکھ بھال کو مربوط کرنے والی سیکڑوں رضاکار کمیٹیوں میں سے ایک ہے۔
ہزاروں افراد کو ہلاک کرنے کے علاوہ، جنگ نے ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ افراد کو بے گھر کردیا، اور صحت کے بیشتر مراکز کو خدمات سے محروم کردیا ہے۔
النو ہسپتال کے ایک رضاکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ انہیں زخمیوں کو لے جانے کے لیے کفن، خون کے عطیہ دہندگان اور اسٹریچرز کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
یہ اسپتال اومدرمان میں کام کرنے والے آخری طبی مراکز میں سے ایک ہے اور اس پر بار بار حملے کیے گئے ہیں۔
گریٹر خرطوم میں کئی ماہ کے تعطل کے بعد، فوج نے گزشتہ ماہ متعدد اڈوں پر دوبارہ قبضہ کر لیا، جس میں جنگ سے پہلے کا ہیڈ کوارٹر بھی شامل تھا، جس سے آر ایس ایف کو شہر کے مضافات میں دھکیل دیا گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز اومدرمان پر بمباری شہر کے مغربی مضافات سے ہوئی، جہاں آر ایس ایف کا کنٹرول برقرار ہے۔
جنوبی علاقے کے ایک رہائشی نے شہر کی سڑکوں پر راکٹ اور توپ خانے کی فائرنگ کی اطلاع دی۔
جوابی حملہ
ہفتے کے روز ہونے والی بمباری سے ایک روز قبل آر ایس ایف کمانڈر محمد حمدان ڈاگلو نے دارالحکومت کو فوج سے واپس لینے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
انہوں نے فوجیوں سے ایک ویڈیو خطاب میں کہا کہ ہم نے انہیں (خرطوم سے) پہلے بھی نکال دیا تھا اور ہم انہیں دوبارہ نکال دیں گے۔
فوج اور آر ایس ایف کے درمیان تقریباً 22 ماہ سے جاری لڑائی میں گریٹر خرطوم ایک اہم میدان جنگ رہا ہے۔
لندن اسکول آف ہائیجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کے مطابق اپریل 2023 سے جون 2024 کے درمیان صرف دارالحکومت میں 26 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: افراد ہلاک آر ایس ایف بتایا کہ سے ایک
پڑھیں:
لکی مروت: پولیس کے سرچ آپریشن میں 3 دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس نے سرچ اینڈ اسٹرائک آپریشن کے دوران 3 دہشتگردوں کا ہلاک کردیا جب کہ متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، زخمی دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کی خصوصی ہدایات پر صوبہ بھر میں دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ہر ضلع کی سطح پر کارروائیاں ہورہی ہیں۔تاہم ضلع لکی مروت میں پولیس کو دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں کا زیادہ سامنا ہے جن کے خلاف لکی پولیس بھرپور اور موثر جواب دے رہی ہے۔
گزشتہ شب پولیس اسٹیشن تاجوری کی حدود میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے ان کا پیچھا کیا۔اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی جواد اسحٰق کی سربراہی میں لکی پولیس کے دستے، سی ٹی ڈی اور خصوصی کویک رسپانس فورس نے جائے وقوعہ پہنچ کر سرچ آپریشن شروع کیا جس میں مقامی امن کمیٹی اور مقامی لوگوں نے بھی حصہ لیا۔آپریشن کے دوران صبح 10:45 بجے پولیس سٹیشن تاجوری اور برگئی کی حدود خانخیل مندزئی میں واقع جنگل میں 20 سے 25 دہشتگردوں سے مقابلہ ہوا، 2 گھنٹے جاری رہنے والی اس لڑائی میں دونوں اطراف سے بھاری اسلحہ استعمال کیا گیا۔پولیس نے انتہائی بہادری سے لڑتے ہوئے بغیر کسی جانی نقصان کے 3 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا اور کئی کے زخمی ہو کر فرار ہونے کی اطلاعات ہیں .جس پر علاقے میں سرچ آپریشن کے ذریعے ان کا پیچھا جاری ہے۔ڈی پی او لکی کے مطابق لکی مروت کی عوام نے بے مثال بہادری اور ملک سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے اپنی پولیس کے شانہ بشانہ لڑ کر پولیس کے حوصلے بلند کیے ہیں۔آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے لکی مروت پولیس کی جرات اور دلیری کی تعریف کرتے ہوئے آپریشن میں شامل جوانوں کیلئے نقد انعامات اور توصیفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے لکی مروت کے غیور عوام کے جزبہ حب الوطنی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے انکا شکریہ ادا کیا ہے۔