فالج سے متاثرہ لڑکی کا علاج کرنے گھر آئے جعلی پیر کی مریضہ سے مبینہ زیادتی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
ملتان میں فالج سے متاثرہ لڑکی کو جعلی پیر نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔پولیس کے مطابق لڑکی کا والد فالج سے متاثرہ بیٹی کو دم کروانے کےلیے پیر کو گھرلایا تھا جس نے بیمار لڑکی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
پولیس کا بتانا ہے کہ ملزم اپنے جرم کے بعد فرار ہوگیا جس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں جبکہ لڑکی کا میڈیکل بھی کرایا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان، غیرت کے نام پر باپ کے ہاتھوں پندرہ سالہ لڑکی کا قتل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 جنوری 2025ء) مقامی پولیس سربراہ بابر بلوچ کے مطابق، یہ پچاس سالہ شخص حال ہی میں اپنے خاندان کے ہمراہ امریکہ سے پاکستان کے جنوب مغربی شہر کوئٹہ منتقل ہوا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے اپنی پندرہ سالہ بیٹی کو رواں ہفتے گولی مار دی کیونکہ وہ ''نامناسب لباس‘‘ پہننے اور ٹک ٹاک پر ''غیراخلاقی‘‘ ویڈیوز اپ لوڈ کرنے سے باز نہیں آ رہی تھی۔
مقامی پولیس اس واقعے کو نام نہاد ''غیرت کے نام پر قتل‘‘ کے طور پر دیکھ رہی ہے۔پولیس نے بتایا ہے کہ اس واقعے میں ملوث ہونے کے الزام میں مقتولہ کے ماموں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے، جب کہ مزید تفتیش کے لیے ان کا دس روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔
(جاری ہے)
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً ایک ہزار خواتین قریبی رشتہ داروں، باپ، بھائی یا بیٹے کے ہاتھوں ''خاندانی عزت‘‘ کے نام پر قتل کر دی جاتی ہیں۔
حقوقِ انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشل کا کہنا ہے کہ ایسے زیادہ تر واقعات میں قاتل سزا سے بچ جاتے ہیں کیونکہپاکستان میں موجود ایک متنازعہ اسلامی قانون کے تحت مقتول کے رشتہ دار قاتل کو معاف کر سکتے ہیں۔
2016 میں پاکستان نے اس قانون میں ترمیم کی تاکہ اس استثنیٰ کو محدود کیا جا سکے، لیکن ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق، اس کے باوجود غیرت کے نام پر قتل کے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے۔
ع ت، ک م (ڈی پی اے، اے پی)