مقررین کانفرنس کا کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین کی زیرقیادت کانفرنس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور کشمیری عوام کو انصاف دلانے کے لیے عالمی کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے زیراہتمام ایک کانفرنس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بھارت پر سفارتی دبائو بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین کی زیرقیادت کانفرنس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور کشمیری عوام کو انصاف دلانے کے لیے عالمی کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ مقررین نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرے اور کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے، مسلسل عالمی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ مقررین نے بین الاقوامی سطح پر کشمیر کی وکالت کرنے کے لئے مقامی برطانوی رہنمائوں کے عزم کا اعادہ کیا اور برطانوی حکومت کو پارلیمانی مباحثوں اور سفارتی بات چیت میں کشمیر پر مزید فیصلہ کن موقف اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ تقریب میں ہفتہ یکجہتی کشمیر کے آغاز کا اعلان کیا گیا جو برطانیہ میں 2 فروری سے 11 فروری 2025ء تک منایا جائے گا۔ ہفتہ یکجہتی منانے کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا، برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو ٹھوس اقدامات کے لئے آمادہ کرنا اور برطانیہ بھر کی کمیونٹیز کو یکجہتی کشمیر کے لیے متحرک کرنا ہے۔ کانفرنس کا اختتام تمام حاضرین کی طرف سے اس عزم کے ساتھ ہوا کہ وہ قومی اور بین الاقوامی فورمز پر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی وکالت جاری رکھیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ مسئلہ انسانی حقوق کے عالمی ایجنڈے میں سرفہرست رہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی ضرورت پر زور دیا انسانی حقوق کی حق خودارادیت کے لیے
پڑھیں:
یورپی یونین کا پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس اسٹیٹس پر اہم اعلامیہ جاری، کیا شرائط عائد کیں؟
یورپی یونین نے پاکستان کو جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے تحت ملنے والے تجارتی فوائد کو انسانی حقوق اور اظہار رائے کی آزادی سے مشروط کردیا ہے۔
یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی برائے انسانی حقوق اولوف اسکوگ نے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین پاکستان جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے فائدہ حاصل کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے یورپی یونین سے پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس واپس لینے کا کہا، عطا تارڑ
انہوں نے کہا کہ 2014 میں تجارتی اسکیم کے اجرا سے اب تک یورپی یونین مارکیٹ میں پاکستان کی کاروباری سرگرمیوں کے ذریعے برآمدات میں ایک سو آٹھ فیصد اضافہ ہوچکا۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان آنے والے نئے جی ایس پی پلس ضابطے کے تحت دوبارہ درخواست کی تیاری کر رہا ہے جی ایس پی پلس کے تحت تجارتی فوائد کا انحصار مسائل حل کرنے کی پیش رفت پر ہے انسانی حقوق کی فراہمی اور ٹھوس اصلاحات ضروری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سزائے موت کا قانون ختم کرے، یورپی یونین نے یہ مطالبہ کیوں کیا؟
واضح رہے کہ یورپی یونین کے انسانی حقوق کے نمائندہ خصوصی اولوف سکوگ نے پاکستان کا دورہ کیا ہے جس کے دوران انہوں نے عسکری قیادت، چیف جسٹس آف پاکستان یحیٰی آفریدی اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے ملاقاتیں کی ہیں۔
اپنے دورہ پاکستان کے دوران اولوف اسکوگ نے وفاقی و صوبائی وزرا، سول سوسائٹی کی تنظیموں، صحافیوں اور کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان جی پی ایس پلس اسٹیٹس شرائط مشروط یورپی یونین