پیکا ایکٹ جیسے قوانین بناکر پاکستان کو شمالی کوریا بنادیا گیا: حافظ حمداللہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمداللہ کا کہنا ہےکہ پیکا ایکٹ جیسے قوانین بنا کر پاکستان کو شمالی کوریا بنادیا گیا ہے۔ایک بیان میں حافظ حمداللہ نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو پیکا ایکٹ پر دستخط نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن اگلے ہی روز دستخط کر دیے۔انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ جیسے قوانین بنا کر پاکستان کو شمالی کوریا بنا دیا گیا ہے۔حافظ حمداللہ نے سوال کرتے ہوئے مزید کہا کہ کیا ایک اعلیٰ ترین منصب پر فائز شخصیت کا یہ رویہ مناسب ہے؟ آج کی حکومتی پارٹیاں مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی اپوزیشن میں پیکا قانون کو سیاہ قانون کہا کرتی تھیں، کیا یہ کھلا تضاد دوغلاپن اور رنگ برنگی نہیں ہے؟
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حافظ حمداللہ پیکا ایکٹ
پڑھیں:
آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن نے اوگرا کے نئے قوانین کو مسترد کردیا
آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے نئے قوانین کو مسترد کردیا۔
رپورٹ کے مطابق آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین طارق وزیر علی نے چیئرمین اوگرا مسرور خان کو ایک خط دیا جس میں کہا گیا کہ ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) کے درمیان سیلز پرچیز ایگریمنٹ (ایس پی اے) میں اس شق کا شامل کیا جانا غیر منصفانہ ہے، یہ قانون پہلے سے مشکلات کا شکار او ایم سیز کے لیے مزید مالی بحران پیدا کر سکتا ہے۔
آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن نے کہا کہ اوگرا کو یہ قانون بنانے سے پہلے زمینی حقائق اور او ایم سیز کی مالی صورتحال کو مدنظر رکھنا چاہیے، "ٹیک یا پے" کا قانون صرف ریفائنریز اور بڑی آئل کمپنیوں کو فائدہ دے گا جبکہ چھوٹی کمپنیوں کو مزید مشکلات میں ڈال دے گا اور مجموعی طور پر تیل کی سپلائی چین متاثر ہوگی۔
اس میں کہا گیا کہ ریفائنریاں اکثر قیمتوں میں اضافے کے دوران تیل کی فراہمی روک لیتی ہیں، جس کی وجہ سے او ایم سیز کو مہنگی پٹرولیم مصنوعات درآمد کرنی پڑتی ہیں، ملک میں غیر قانونی طریقے سے پیٹرولیم مصنوعات کی در آمد بھی مقامی مصنوعات کی طلب کو کم کر رہی ہے، جس سے او ایم سیز کو مزید مالی نقصان ہو رہا ہے۔
آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن نے کہا کہ اوگرا سے مطالبہ ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول چھوٹی اور درمیانی آئل کمپنیوں کے ساتھ مشاورت کی جائے، او ایم سیز کے دیرینہ مسائل جیسے تاخیر سے مصنوعات کی فراہمی اور امتیازی قیمتوں کے مسائل کو حل کیا جائے، مارکیٹ میں مسابقت کو فروغ دیا جائے تاکہ چھوٹی کمپنیاں بھی بہتر انداز میں کام کر سکیں۔