قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومت اور اس کے اتحادیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہیں کرا سکتے، ان سے مذاکرات کیا کریں؟

اپنے ایک بیان میں عمر ایوب نے کہا کہ مسلط کی گئی حکومت کے پاس کچھ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا بلاول کا دوغلا پن متنازع پیکا ایکٹ میں سامنے آگیا، پیپلز پارٹی نے متنازع پیکا اور ڈیجیٹل نیشن بل پر بے شرمی کے ساتھ ووٹ دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت پی ٹی آئی کو مینارِ پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی، پنجاب پولیس کچے کے ڈاکوؤں کا مقابلہ نہیں کرسکتی لیکن پی ٹی آئی پر چڑھ دوڑتی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سیاسی ڈائیلاگ نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکے، پی ٹی آئی کے بعد حکومت کا بھی مذاکرات ختم کرنے کا اعلان

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار نہیں بلکہ مذاکراتی عمل کا اب ختم ہوچکا ہے۔

’اردو نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے وزیراعظم کی جانب سے بات چیت کی پیشکش کو دوبارہ مسترد کیے جانے کے بعد ہم نے بھی مذاکراتی عمل ختم کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پارلیمانی کمیشن کی پیشکش پر کوئی غور نہیں کیا جائےگا، وزیراعظم کی آفر پر پی ٹی آئی کا دوٹوک جواب

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی والے جس تیزی کے ساتھ بات چیت کے لیے آئے تھے اسی تیزی سے واپس چلے گئے ہیں۔ یہ صرف اور صرف عمران خان کی رہائی چاہتے تھے، لیکن اس کا راستہ یہ ہے کہ وہ وزیراعظم کو کہیں کہ بانی پی ٹی آئی کی سزا معاف کے لیے صدر مملکت کو سفارش کریں۔

عرفان صدیقی نے کہاکہ پی ٹی آئی نے اپنے مطالبات پر 31 جنوری کی ڈیڈلائن دی تھی، لیکن اس سے قبل ہی مذاکرات سے بھاگ گئے اور مذاکراتی کمیٹی تحلیل کردی۔

دریں اثنا نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگی رہنما نے کہاکہ پی ٹی آئی والے پہلے ہی فیصلہ کرچکے تھے کہ مذاکرات کو آگے نہیں بڑھانا، اور بغیر کوئی وجہ بتائے بھاگ گئے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ پی ٹی آئی والے مذاکرات کی طرف غلطی سے آگئے تھے، اب وہ اپنے اصل کی طرف واپس چلے گئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر تحریک انصاف والے ملک میں انتشار پھیلائیں گے اور راستے روکیں گے تو ریاست ان سے نمٹے گی۔

مسلم لیگی رہنما نے مزید کہاکہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری میں جلد بازی کی گئی لیکن اس میں اب بھی اصلاح ہو سکتی ہے۔

انہوں نے صحافیوں کو پیشکش کی کہ آپ پیکا ایکٹ میں ترامیم تجویز کریں، میں وزیراعظم کے پاس لے کر جاؤں گا اور اس کی اصلاح کرلیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا جاتا بات چیت آگے نہیں پڑھ سکتی۔

یہ بھی پڑھیں ہم مذاکرات کے ذریعے ملک کو آگے لے جانا چاہتے ہیں مگر پی ٹی آئی سنجیدہ نہیں، وزیراعظم

گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو پارلیمانی کمیشن بنانے کی پیشکش کی تھی، لیکن پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اس کو بھی مسترد کردیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی پیکا ایکٹ حکومت حکومت پی ٹی آئی مذاکرات سیاسی ڈائیلاگ شہباز شریف عرفان صدیقی عمران خان رہائی مسلم لیگ ن وزیراعظم وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا مذاکرات کرنے کا مقصد عمران خان کی رہائی ہے: عرفان صدیقی
  • عمران خان کی رہائی ،عرفان صدیقی نے بڑے راز سےپردہ اٹھادیا
  • عمران خان، بشریٰ بی بی سیاسی قیدی ہیں، عمر ایوب
  • پی ٹی آئی کی جڑیں عوام میں موجود، عمران خان کو سیاست سے مائنس نہیں کیا جا سکتا، رانا ثنااللہ کا اعتراف
  • سیاسی ڈائیلاگ نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکے، پی ٹی آئی کے بعد حکومت کا بھی مذاکرات ختم کرنے کا اعلان
  • پی ٹی آئی کے بعد حکومت نے بھی مذاکراتی عمل ختم کردیا،عرفان صدیقی کی تصدیق
  • یہ حکومت ایسی نہیں کہ ایک دن بھی چل سکے، مولانا فضل الرحمان
  • وزیراعظم پرچی آنے پر مذاکرات کیلیے تیار ہو جاتے ہیں، عمر ایوب
  • افغان طالبان سے مذاکرات کیلئے خیبر پختونخوا سے وفدکی چند روز میں افغانستان روانگی متوقع