پی ٹی آئی پختونخوا کا اجلاس طلب، 8 فروری کے احتجاج کی حکمت عملی طے کی جائیگی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
پی ٹی آئی پختونخوا کا اجلاس طلب، 8 فروری کے احتجاج کی حکمت عملی طے کی جائیگی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 February, 2025 سب نیوز
پشاور: پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے پارٹی رہنماؤں کا پہلا اجلاس طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدرپی ٹی آئی کے پی جنید اکبرنے پارٹی رہنماؤں کا پہلا اجلاس آج طلب کر لیا ہے، اجلاس پشاور میں پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں دوپہر 12 بجے ہوگا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں تمام اراکین اسمبلی اور پارٹی رہنماؤں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
پی ٹی آئی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں8 فروری کو صوابی جلسےکی تیاریوں کے لیے حکمت عملی طےکی جائےگی۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 8 فروری کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کا وفاقی حکومت سے صوبے کے آئینی و قانونی حق کا مطالبہ
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کی آئینی و قانونی حقوق دیں، یہ ہمارا حق ہے، پن بجلی کے منافع، این ایف سی اور ضم اضلاع کے فنڈز سے متعلق ہمارے سارے مطالبات آئینی اور قانونی ہیں۔ پشاور میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں وفاقی حکومت سے آئینی و قانونی مالی حقوق کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں پن بجلی کے منافع، نئے این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع کے فنڈز پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاق کے ذمے صوبے کے 1900 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ عبوری طریقہ کار کے تحت مزید 77 ارب روپے کی ادائیگی بھی باقی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ مطالبات غیر قانونی نہیں، بلکہ آئینی و قانونی حق ہیں۔ ضم اضلاع کے ترقیاتی اور جاریہ اخراجات کی مد میں بھی وفاقی فنڈز کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم اضلاع کے حالات خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں، اور این ایف سی ایوارڈ پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے۔ وفاقی حکام نے صوبائی مؤقف سے اصولی اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ واجبات کی ادائیگی اور دیگر معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔ اجلاس میں اوٹ آف دی باکس کمیٹی کا اجلاس بلانے اور سی سی آئی میں سفارشات پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔