اس بار لانگ مارچ کیلئے نکلے تو کسی سے کوئی بات نہیں ہو گی،جنید ا کبر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک)تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ آئندہ لانگ مارچ میں یہ فرق ہو گا کہ پہلے قیادت اداروں کے ساتھ رابطے میں تھی، اس بار لانگ مارچ کیلئے نکلے تو کسی سے کوئی بات نہیں ہو گی۔ایک تقریب سے خطاب کے دوران جنید اکبر کا کہنا تھا کہ میں گرفتار ہوا تو شاہراہ ریشم، پاک افغان شاہراہ، موٹروے اور جی ٹی روڈ مکمل بند کرینگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہماری حکومت میں شہباز شریف کے بچے نہ روئے تو پی ٹی آئی کو چھوڑ دوں گا۔ مجھے کوئی پی ٹی آئی کی سیاست نہ سکھائے، میں گراس روٹ لیول سے آیا ہوں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی تنظیم سازی کیلئے مجھے عمران خان نے کوئی ہدایت نہیں دی۔ موجودہ تنظیمیں ہی کام کرینگے۔
پی ٹی آئی چیمپئنز ٹرافی اور صدر اردوان کی آمد کے موقع پر احتجاج نہ کرے، وفاقی وزیر
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
ایسی کوئی دوسری قوم نہیں دیکھی جو اپنے گندے کپڑے دوسریممالک میں دھوتی ہے: احسن اقبال
ایسی کوئی دوسری قوم نہیں دیکھی جو اپنے گندے کپڑے دوسریممالک میں دھوتی ہے: احسن اقبال WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز
لندن(سب نیوز )وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ایسی اور کوئی دوسری قوم نہیں دیکھی جو اپنے گندے کپڑے دوسریممالک میں دھوتی ہے۔ لندن میں پاکستان ہائی کمیشن میں اڑان پاکستان کی تقریب ہوئی جس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے شرکت کی۔ ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھاکہ ہمیں اپنے کلچر پر فخر ہے، برطانیہ معاشرے میں پاکستانیوں کا کردار نمایاں ہے، ہمیں ان کی خدمات سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھاکہ بعض افراد کہتے ہیں کہ پاکستان نے کچھ حاصل نہیں کیا اور کچھ کہتے ہیں اس نے بہت کچھ حاصل کیا ہے، پاکستان بنا تو ہمارے دفاتر میں پن بھی نہیں ہوتی تھی لیکن اب ہم دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت ہیں۔انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کے مقابلے میں ہماری ترقی کم نظر آتی ہے، 1999 تک پاکستان اپنے ریجن میں آگے تھا لیکن پھر صورتحال بدل گئی، ہمیں اپنی غلطیوں کا جائزہ لینا ہوگا، پاکستانی کسی سے کم نہیں لیکن ہمارے مسائل کی درست تشخیص نہیں کی گئی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ ترقی کیلئے امن اور سیاسی استحکام کا ہونا ضروری ہے، ترقی کرنے والوں ممالک نے پالیسیوں کا تعین کرکے ان کے نتائج حاصل کرنے کیلئے ایک دہائی کا وقت دیا، ہمارے پڑوسی ممالک میں بھی حکومتوں کو اپنے مدت پوری کرنے کے سبب پالیسیوں کے تسلسل کا موقع ملا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بدلنے سے پالیسیاں بھی بدل جاتی ہیں امریکا جیسے ملک بھی ایسا ہوتا نظر آرہا ہے، 2022 میں حکومت میں آئے توخزانہ خالی تھا، تکنیکی طورپرملک دیوالیہ تھا، سخت فیصلے کرکے ملک کوبحران سے نکالا، پاکستانی عوام نے بھی قربانی دی۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان اڑان پروگرام کیلئے تیار ہے، مہنگائی اورشرح سود میں کمی آرہی ہے، اسٹاک ایکسچینج میں تیزی ہے برآمدات بڑھ رہی ہیں، ایسی اور کوئی دوسری قوم نہیں دیکھی جو اپنے گندے کپڑے دوسرے ممالک میں دھوتی ہے، موجودہ بحران سے ملک کو نکالنے کیلئے تمام جماعتوں کومل کر کوشش کرنا ہوگی۔
احسن اقبال کا کہناتھاکہ زراعت جیسے شعبوں میں بہت مواقع ہیں، طلبہ کو پیداوار بڑھانے کیلئے چین بھیجا جائے گا، انڈسٹری، آئی ٹی، کان کنی، بلیواکانومی کو فروغ دیا جائے گا، افرادی قوت کوباہربھیجا جائے گا، مصنوعی ذہانت کے استعمال کیلئے ٹاسک فورس قائم کی جائیگی، یوتھ انٹرن شپ پروگرام کے تحت اوورسیزپاکستانی طلبہ موسم گرما میں پاکستانی یونیورسٹیز میں آسکیں گے، اوورسیزپاکستانیوں کے بچوں کومیڈیکل کالج میں داخلے دینے کی تجویز زیرغورہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیتھرو ائیر پورٹ پر دوبارہ قومی ائیرلائن کے طیارے جلد اتریں گے، بعض افراد نے سوشل میڈیا پرسیاست کو مذاق بنادیاہے، جو کچھ گزشتہ حکومت نیسی پیک کیساتھ کیا وہ قومی جرم ہے، چین کودوبارہ انگیج کیاہے اور چین 5 نئے کوریڈور شروع کرے گا۔