پاکستان کےسابق کرکٹر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ چاہتا ہوں پاکستان چیمپیئنز ٹرافی جیتے، مگر یہ اتنا آسان نہیں ہوگا۔

دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا پاکستانی اسکواڈ میں فہیم اشرف اور خوشدل شاہ کو شامل کیا گیا ہے جو میرے لیے غیرمتوقع ہے، فہیم اشرف ایک باصلاحیت کرکٹر ضرور ہیں لیکن پچھلے 20 میچوں میں ان کی باؤلنگ کی اوسط 100 اور بیٹنگ کی اوسط 9 کا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے قومی ٹیم کا اعلان، فخر زمان سمیت کن کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی؟

اسپینرز کے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک اسپینر لے کر میچ کھیلنے جارہے ہیں جبکہ انڈیا نے 3 سے 4 اسپینرز اسکواڈ میں رکھے ہیں اور اس کی کوئی وجہ ہے۔ پاک انڈیا میچ میں اسپینرز کی کارکردگی کا دارومدار پچ پر ہوگا، آج جو پچ دیکھی اس میں گھاس نہیں ہے اس لیے بال گرپ کررہا ہے، پاک انڈیا میچ 23 فروری کو ہے، میرا نہیں خیال کہ ایک ڈیڑھ ہفتے میں گھاس واپس آجائے گی۔

وسیم اکرم نے کہا ہے کہ بطور پاکستانی میں پاکستان کو فتح حاصل کرتے دیکھنا چاہوں گا مگر یہ آسان بھی نہیں ہوگا کیوں کہ دنیا کے 8 بہترین کرکٹ ٹیمیں کھیل رہی ہیں۔ آج جو پچ دیکھی اس میں گھاس نہیں ہے اس لیے بال گرپ بھی کررہا ہے، ایسے میں انڈیا کے پاس 3 اسپنرز ہیں، اس کے مقابلے میں تھوڑی مشکل پیش آسکتی ہے۔

وسیم اکرم نے کہا کہ کوشش تو یہی ہے کہ سیمی فائنل تک آجائیں اس کے بعد دیکھتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

champions trophy cricket چیمپیئنز ٹرافی کرکٹ وسیم اکرم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چیمپیئنز ٹرافی کرکٹ وسیم اکرم چیمپیئنز ٹرافی وسیم اکرم

پڑھیں:

پی ایس ایل میں سب سے زیادہ ٹرافی کس ٹیم نے اپنے نام کیں؟جانئے

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں اسلام آباد یونائیٹڈ 3 اور لاہور قلندرز 2 بار چیمپئن بن چکی ہیں، بقیہ ٹیمیں ایک ایک بار ٹائٹل جیت سکیں۔
پی ایس ایل میں شامل تمام 6 ٹیمیں چیمپئن بننے کا مزہ چکھ چکیں ہیں، لیگ کا آغاز 2016 میں یواے ای سے ہوا، جہاں مصباح الحق کی قیادت میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے میلہ لوٹا۔
2017 میں پی ایس ایل سیزن 2 کا فائنل لاہور میں ہوا، جس میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پھر ناکام ہوئی اور پشاورزلمی نے میدان مارا۔
2018 میں اسلام آباد یونائیٹڈ پھر سے بازی لے گئے اور پشاور زلمی کو ہار کا سامنا کرنا پرا جبکہ 2019 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی قسمت جاگی اور پھر پشاور زلمی کو فائنل میں شکست ہوئی۔
2020 میں کراچی کنگز بنے پی ایس ایل کے کنگ اور روایتی حریف لاہور قلندرز کو شکست سے دوچار کیا، 2021 میں پی ایس ایل سیزن 6 کی ٹرافی رہی محمد رضوان کی ملتان سلطانز کے نام ، انہوں نے بھی پشاور زلمی کو شکست دی۔
2022 میں لاہور قلندرز شاہین آفریدی کی قیادت میں چیمپئن بنی اور 2023 میں لاہور قلندرز بیک ٹو بیک ٹائٹل جیتنی والی پہلی ٹیم بنی۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے 2024 میں تیسری بار ٹرافی اٹھائی اور سب سے زیادہ ٹرافی جتینے والی ٹیم بن گئی۔

متعلقہ مضامین

  • سیاسی جدوجہد کا مقصد مذاکرات ہی ہوتے ہیں، سلمان اکرم راجا
  • اعظم سواتی کی اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا پی ٹی آئی سے تعلق نہیں،سلمان اکرم راجا
  • اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا علم نہیں، اعظم سواتی نے اپنے طور پر بات کی، سلمان اکرم راجہ
  • اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا علم نہیں، اعظم سواتی نے اپنے طور پر بات کی، سلمان اکرم راجا
  • پی ٹی آئی کی ڈیل کی خبروں پر سلمان اکرم راجہ کا وضاحتی بیان
  • جنگ، بھوک اور بیماریوں سے لڑتے اہل غزہ کو اسرائیل کہاں دھکیلنا چاہتا ہے؟
  • پی ایس ایل میں سب سے زیادہ ٹرافی کس ٹیم نے اپنے نام کیں؟جانئے
  • پی ایس ایل 10کی افتتاحی تقریب کا راولپنڈی میں آغاز
  • پی ایس ایل جیتنے کیلئے پہلا قدم کل کا میچ ہے، ڈیوڈ وارنر
  • حادثات کی آڑ میں جو سیاست اور فساد چاہتا ہے اسے ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا، شرجیل میمن