ڈیرہ اسماعیل خان میں لیویز کی گاڑی پر بم دھماکہ، چار اہلکار اور ایک سویلین شہید
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
ڈی آئی خان(نیوز ڈیسک)بلوچستان سے ملحقہ خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ہوئے بم دھماکے میں بلوچستان لیویز فورس کے چار اہلکاراور ڈرائیور شہید ہوگئے۔ انتظامیہ کے مطابق واقعہ کلاچی موڑ کے مقام پر پیش آیا۔ گاڑی کو بم دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس کے بعد اس میں آگ بھڑک اٹھی اور گاڑی میں سوار پانچوں افراد جھلس گئے۔شہدا میں ضلع پشین کی تحصیل خانوزئی کی لیویز فورس کے نائب رسالدار نور احمد کاکڑ، سپاہی رشید زمان، سپاہی داؤد خان، سپاہی بلال احمد اور گاڑی کا سویلین ڈرائیور شامل ہے۔لیویز کے مطابق نشانہ بننے والے اہلکار ایک ٹرک چوری کے کیس میں ڈیرہ اسماعیل خان جا رہے تھے۔
لیویز کے مطابق تیرہ جنوری کو ایک ٹرک چوری ہوا تھا جسے ڈیرہ اسماعیل خان پولیس نے برآمد کرکے خانوزئی لیویز کو اطلاع دی تھی۔ نائب رسالدار نور احمد ٹرک وصول کرنے کے لیے ہفتے کی صبح خانوزئی سے نجی گاڑی میں تین سپاہیوں اور ڈرائیور کے ہمراہ روانہ ہوئے تھے، تاہم راستے میں نامعلوم ملزمان کی جانب سے ان پر حملہ ہوگیا۔دھماکے سے پہلے گاڑی پر فائرنگ بھی کی گئی تھی۔ پشین لیویز کے مطابق لاشوں کو ضروری کارروائی کے بعد بلوچستان منتقل کیا جائے گا۔
لاس اینجلس میں خوفناک آگ پر3ہفتوں بعدقابو پالیاگیا، نقصانات کا تخمینہ 275 ارب ڈالر تک پہنچ گیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈیرہ اسماعیل خان
پڑھیں:
ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن ، نائب افغان گورنر کا بیٹا دہشت گردوں کے ساتھ مارا گیا
ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں افغان نائب گورنر مولوی غلام محمد کا بیٹا مارا گیا، جو پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں ملوث تھا۔تفصیلات کے مطابق افغان صوبہ بادغیس کے نائب گورنر مولوی غلام محمد کا بیٹا بدرالدین عرف یوسف سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں کلاچی ڈیرہ اسماعیل خان میں ہلاک ہونے والے تین دہشت گردوں میں شامل تھا، وہ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے ساتھ مارا گیا۔افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے، افغان طالبان کے اعلیٰ عہدیدار کے بیٹے کی ٹی ٹی پی کے ساتھ ہلاکت اس حقیقت کا واضح ثبوت ہے۔افغان نائب گورنر کے بیٹے یوسف کی ٹی ٹی پی دہشت گردوں کے ساتھ ہلاکت ثابت کرتی ہے کہ افغانستان کھلم کھلا پاکستان میں دہشت گردی کو سپورٹ کر رہا ہے۔افغانستان میں ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروپس کو ٹریننگ، اسلحہ اور محفوظ پناہ گاہیں فراہم کی جا رہی ہیں، یہ کھلی جارحیت ہے، جسے مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔افغان نائب گورنر کا بیٹا پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں ملوث تھا، جو ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے ساتھ مارا گیا، یہ افغانستان کی ریاستی دہشت گردی کا ناقابلِ تردید ثبوت ہے.افغانستان میں موجود دہشت گرد گروپس نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں اور کابل کی حکومت ان گروہوں کو تحفظ دے کر کھلی جنگ چلا رہی ہے.افغانستان نے ہمیشہ دہشت گردوں کو پناہ دی اور پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، ٹی ٹی پی کے ساتھ افغان طالبان کے روابط اب کسی سے ڈھکے چھپے نہیں لیکن جب بھی افغانستان پاکستان کے خلاف دہشت گردوں کو استعمال کرے گا، پاکستان ان کا بھرپور جواب دے گا، افغانستان کی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی اب مزید برداشت نہیں۔افغانستان کا دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطے کے استحکام کے لیے خطرناک ہے تاہم پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گردی برداشت نہیں کرے گا