خیرپور کی 8تحصیلوں میں ترقیاتی کام سست روی کاشکار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت)کمشنر سکھر فیاض حسین عباسی نے کہا ہے کہ ضلع خیرپور کی 8 تحصیلوں میں محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی ترقیاتی اسکیمیں سالوں سے سست روی کا شکار ہیں ، ان اسکیموں کو مکمل کرنے پر کسی کی توجہ نہیں ، متعلقہ افسران کی سستی کے باعث عوام کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، انہوں نے ہدایات دیں کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی پینے کے پانی اور نکاسی آب کی اسکیموں میں حائل رکاوٹوں اور مسائل کو حل کیا جائے تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ یہ ہدایات انہوں نے ضلع خیرپور کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی ترقیاتی اسکیموں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ کمشنر سکھر نے کہا کہ چیف سیکریٹری سندھ کی سربراہی میں محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی ترقیاتی اسکیموں سے متعلق اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ پورے صوبے میں محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی ترقیاتی اسکیموں میں زیادہ سے زیادہ مسائل ضلع خیرپور میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسران ذمہ داری لینے کے بجائے دوسروں پر ذمہ داری منتقل کر کے خود کو بری الزمہ ذمہ کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں نکاسی آب کی اسکیموں کی زمین کی خریداری کے لیے حکومت نے زمین مالکان کو رقم منتقل کر دی ہے تاہم اس کا قبضہ تاحال نہیں لیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے مسائل کے باعث ترقیاتی اسکیمیں سالوں سے تاخیر کا شکار ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چیئرمین واپڈا سے سوال پر ثناء مستی خیل کا میٹر اتار لیا گیا، پی اے سی چیئرمین کا اجلاس نہ چلانے کا اعلان
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر—فائل فوٹوچیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کمیٹی رکن ثناء اللّٰہ مستی خیل کے گھر سے بجلی کے میٹر اتارے جانے کی مذمت کرتے ہوئے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے تک کمیٹی اجلاس نہ چلانے کا اعلان کر دیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی زیرِ صدارت ہوا۔
دوران اجلاس ممبر پی اے سی ثناء اللّٰہ مستی خیل نے کہا کہ گزشتہ روز چیئرمین واپڈا سے سوال کیا کہ 4 ارب کا پروجیکٹ 36 ارب روپے میں کیوں ہوا؟ میں نے ان سے تقرری کے بارے بھی سوال پوچھا تھا، سوال کرنے کی پاداش میں رات گئے میرے گھر، رشتے داروں کے گھروں سے بجلی کے میٹر اتار لیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی اے سی میں سوال کرنے پر انتقامی کارروائیاں ہوں گی تو کمیٹی اپنا کام کیسے کرے گی؟
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ارکان نے معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے معاملے کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں لا کر سخت ترین ایکشن کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کمیٹی اس وقت تک کام نہیں کرے گی جب تک انتقامی کارروائی واپس نہیں لی جاتی، اگر لوگوں کو اس طرح دھمکایا جائے گا تو کوئی رکنِ پارلیمنٹ کام نہیں کر سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ معاملے کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں بھی لا رہا ہوں، میں سیکریٹری پاور کو کمیٹی میں طلب کرتا ہوں اور باز پرس کرتا ہوں، اپنے ارکان کی توہین برداشت نہیں کر سکتا۔
کمیٹی ارکان نے کہا کہ ممبر کے میٹر اتروانا غنڈہ گردی ہے اور ارکان کی تضحیک ہے، معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔
جس کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے کمیٹی کا اجلاس ملتوی کر دیا۔