WE News:
2025-02-02@05:52:17 GMT

’ونی‘ عورت مخالف ایک ظالم رسم

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

’ونی‘ عورت مخالف ایک ظالم رسم

آخر کب ایسی رسم کا خاتمہ ہوگا جس میں ایک عورت کو جرم کیے بغیر کسی اور کے ظلم کی ایک ایسی دردناک سزا دی جاتی ہے جو وہ پوری زندگی کاٹ رہی ہوتی ہے، اور اس سزا کا نام ہے ’ونی‘، آج میں اس بلاگ میں آپ لوگوں کو یہ بتاتی ہوں کہ آخر ونی کی رسم کیا ہے؟ اس رسم کا طریقہ کار کیا ہے؟ اور ایک خاتون اس ظالم اور بے رحم رسم سے کس طرح متاثر ہوتی ہے؟

ونی یا سوارہ تقریباً 400سال پرانی ایک رسم ہے جو بدقسمتی سے آج بھی موجود ہے۔ پنجاب میں اس رسم کو ونی جبکہ خیبر پختونخوا میں اس کو سوارہ کہا جاتا ہے۔  ونی یا سوارہ ایک ایسی رسم ہے جس میں کم عمر لڑکیاں یعنی 4سال کی بچی سے لے کر 14 سال کی عمر کی لڑکی تک کو بطور صلح، تاوان یا دیت کے مخالف خاندان کو ونی کر دیا جاتا ہے۔

ظالم گھر والے ونی کی اس رسم کو شادی کا نام تو دیتے ہیں مگر میرے نزدیک یہ شادی نہیں بلکہ ایک ذندان کی ذندگی ہے۔ اکثر ان چھوٹی بچیوں کی شادی کسی عمر رسیدہ آدمی سے کرائی جاتی ہے۔ کئی ایسی مثالیں بھی موجود ہیں جس میں14 سال کی لڑکی کی شادی کسی 80سالہ آدمی سے کرائی گئی ہے۔ یہ تو ان بچیوں کے کھیلنے، تعلیم حاصل کرنے اور پھر اپنی مرضی سے شادی کرنے کی عمر ہوتی ہے مگر نہ جانے کیوں یہ سب ان سے چھین لیا جاتا ہے اور بدلے میں ایک نہ ختم ہونے والا درد ان کو دے دیا جاتا ہے؟  

ونی کے طریقہ کار کی بات کی جائے تو پرانے زمانے سے لے کر آج تک 2مخالف خاندانوں کے درمیان دشمنی ختم کرنے اور صلح و امن لانے کے لیے جرگہ یا پنچائیت بیٹھائی جاتی تھی اور آخر میں ایک کمسن لڑکی کو ونی کردیا جاتا تھا، مگر بدقسمتی سے یہ ظالم اور عورت مخالف رسم آج بھی موجود ہے۔ ونی یا سوارہ کی اہم وجہ قتل ہوتی ہے۔ قتل کے علاوہ قرض ہو، خاندانی دشمنی ہو یا کوئی اور بڑی وجہ ہو میں بھی لڑکی کو ونی کیا جاتا ہے۔

اس رسم میں جرگہ بٹھایا جاتا ہے اور جس خاندان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہوتی ہے تو وہ انصاف کا تقاضا کرتے ہیں جس میں وہ خاندان جس نے ظلم کیا ہوتا ہے وہ خود مظلوم خاندان سے کہتے ہیں کہ ہم اپنی ایک لڑکی بطور ونی آپ کو دینا چاہتے ہیں مگر اس کے بدلے میں آپ نے ہمیں معاف کرنا ہوگا۔

اور یا جو مظلوم خاندان ہوتا ہے وہ ظلم کرنے والے خاندان سے کہتے ہیں کہ آپ نے ہمیں اس ظلم کے بدلے میں لڑکی دینی ہوگی تب آپ کو معافی ملے گی۔ یاد رہے اس رسم میں لڑکی کی کوئی مرضی یا ہاں شامل نہیں ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ونی کے اس رسم میں آدمی کی عمر نہیں دیکھی جاتی ہے اور نہ ہی یہ مطالبہ کیا جاتا ہے کہ آپ کے آدمی کی عمر اتنی ہونی چاہیے۔ اس میں آدمی کی عمر اگر 80 یا 85 سال کی کیوں نہ ہو تب بھی لڑکی کو ونی کیا جاتا ہے، نہ ہی یہ دیکھا جاتا ہے کہ آدمی شادی شدہ یا غیر شادی شدہ ہے۔

اکثر ایسے بھی ہوتا ہے کہ ونی کے بدلے میں لائی گئی لڑکی کے اوپر سوتن لے آتے ہیں مگر یہ لڑکی اُف تک نہیں کرسکتی کیونکہ اس نے اپنے بھائی یا باپ کے ظلم کا ازالہ جو کرنا ہوتا ہے۔ ونی کے بدلے میں جس لڑکی کی شادی ہو جاتی ہے پھر اس لڑکی کی آزمائش اور جہنم سی زندگی اسی دن سے شروع ہوجاتی ہے، بلکہ غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوجاتی ہے۔

اب آپ خود بتائیں کہ ایک انسان کسی دشمن کے گھر میں اپنی ساری زندگی کیسے گزارے، اگر گزارے بھی تو اذیت بھری ذندگی، روز کے روز طعنے ملنا، تشدد، اپنے میکے والوں سے ملنے نا دینا اور اخراجات پورے نا کرنا ان کا معمول زندگی بن جاتا ہے۔  یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ونی کی جانے والی خواتین زندہ لاش بن جاتی ہے۔ یہ خواتین انتہائی ڈپریشن کا شکار ہوجاتی ہیں اور ان سب کا اثر ان کے بچوں پر بھی پڑتا ہے۔

ونی کی یہ رسم اکثر دور دراز علاقوں، دیہاتوں اور ایسے علاقوں میں ہوتی ہے جہاں پر انصاف، تعلیم اور شعور کی کمی ہوتی ہے ورنہ آج کل کے اس ماڈرن دور میں کیسے کسی خاتون کا اتنا ظالمانہ سودا اتنی آسانی سے ہو؟ ظاہر سی بات ہے جہاں پردین، تعلیم اور شعور کی کمی ہوگی تو وہاں پر جہالت کے اندھیرے تو ہوں گے نا۔ مجھے تو حیرانگی اس بات کی ہے کہ بطور مسلمان ملک، آج کے دور میں اور وہ بھی علماء، حکومت اور عدلیہ کے موجودگی کے باوجود یہ رسم آخر موجود کیسے؟

زندگی ایک بار ملتی ہے یہ اللہ تعالی کی طرف سے ہمیں دیا گیا ایک قیمتی تحفہ ہے۔ برائے مہربانی کسی کی زندگی کے ساتھ کھیل کر ان کی زندگیوں کو جہنم نہ بنائیں۔ حکومت کو چاہیے کہ ہرجگہ پر مگر بالخصوص گاؤں، دیہا توں، دور دراز علاقوں اور قبائلی اضلاع پر اپنی کڑی نظر رکھیں۔

اگر حکومت کو کہیں بھی ونی کی رسم کی خبر ملتی ہے تو فوراً اس کی روک تھام کریں اور ظالموں کو سزا دلوائیں تاکہ آنے والے وقتوں میں کم عمر معصوم لڑکیاں کسی اور کے کیے کی سزا اور ظلم کا شکار نہ بنیں، بلکہ ہم سب نے یک آواز ہوکر اس عورت مخالف رسم کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

نازیہ سالارزئی

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کے بدلے میں لڑکی کی ہوتا ہے ہوتی ہے جاتی ہے جاتا ہے کو ونی ونی کے ونی کی کی عمر

پڑھیں:

پاکستان، غیرت کے نام پر باپ کے ہاتھوں پندرہ سالہ لڑکی کا قتل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 جنوری 2025ء) مقامی پولیس سربراہ بابر بلوچ کے مطابق، یہ پچاس سالہ شخص حال ہی میں اپنے خاندان کے ہمراہ امریکہ سے پاکستان کے جنوب مغربی شہر کوئٹہ منتقل ہوا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے اپنی پندرہ سالہ بیٹی کو رواں ہفتے گولی مار دی کیونکہ وہ ''نامناسب لباس‘‘ پہننے اور ٹک ٹاک پر ''غیراخلاقی‘‘ ویڈیوز اپ لوڈ کرنے سے باز نہیں آ رہی تھی۔

مقامی پولیس اس واقعے کو نام نہاد ''غیرت کے نام پر قتل‘‘ کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

پولیس نے بتایا ہے کہ اس واقعے میں ملوث ہونے کے الزام میں مقتولہ کے ماموں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے، جب کہ مزید تفتیش کے لیے ان کا دس روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً ایک ہزار خواتین قریبی رشتہ داروں، باپ، بھائی یا بیٹے کے ہاتھوں ''خاندانی عزت‘‘ کے نام پر قتل کر دی جاتی ہیں۔

حقوقِ انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشل کا کہنا ہے کہ ایسے زیادہ تر واقعات میں قاتل سزا سے بچ جاتے ہیں کیونکہپاکستان میں موجود ایک متنازعہ اسلامی قانون کے تحت مقتول کے رشتہ دار قاتل کو معاف کر سکتے ہیں۔

2016 میں پاکستان نے اس قانون میں ترمیم کی تاکہ اس استثنیٰ کو محدود کیا جا سکے، لیکن ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق، اس کے باوجود غیرت کے نام پر قتل کے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے۔

ع ت، ک م (ڈی پی اے، اے پی)

متعلقہ مضامین

  • خواتین کے لیے تاریکیاں اور بڑھ گئیں
  • جرمن قانون سازوں نے مہاجرین مخالف بل مسترد کردیا
  • راولپنڈی: 22 سالہ لڑکی کی قبر کشائی، زیادتی اور قتل کا معاملہ کھل گیا
  • آئین کہتا ہے کہ 16 سال تک کے بچوں کو مفت تعلیم دی جائے، وزیر تعلیم سندھ
  • چترال میں 3 روزہ تہوار ’پھتک‘ کا منفرد رسومات اور لذیذ پکوانوں کے ساتھ آغاز
  • بھارتی مونا لیزا کی قسمت بدل گئی، فلم سائن کر لی
  • بی پی ایل ،حیدر علی نے مخالف ٹیم سے فتح چھین لی
  • نیند کیا ہے،کیوں آتی ہے اور کیا کرتی ہے
  • پاکستان، غیرت کے نام پر باپ کے ہاتھوں پندرہ سالہ لڑکی کا قتل