فیس لیس کسٹمز ایسسمنٹ سسٹم میں کرپشن کیخلاف آپریشن
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
کراچی:
ایف بی آر کی جانب سے فیس لیس کسٹمز ایسسمنٹ سسٹم میں کرپشن کے مرتکب افسر، کسٹم ایجنٹس کے خلاف بڑا آپریشن کیا گیا ہے اور بے قاعدگیوں میں ملوث 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے.
حکام کے مطابق ملوث کسٹم اپریزنگ آفیسر کے خلاف کارروائی بھی شروع کردی گئی اور فیس لیس سسٹم میں اپریزنگ آفیسر سے رابطے میں رہنے والے 45 کسٹم ایجنٹس کے کسٹمز لائسنس کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔
ایف بی آر نے مجرموں کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا ہے، مقدمے میں اپریزنگ آفیسر، ایجنٹس اور کچھ پرائیوٹ افراد بھی شامل ہیں۔ فیس لیس ایسسمنٹ سسٹم کو ناکام بنانے اور ملوث افراد کے خلاف تفتیش کار ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔
حکام کے مطابق تین افراد کو گرفتار کرنے کے بعد باقی ماندہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی ٹیم نے چھاپے مارنا شروع کردیے ہیں۔
حکام کے مطابق ایف بی آر نے متعلقہ کسٹم اپریزنگ آفیسر کو معطل کرکے اس کے خلاف ڈسپلن رولز کے تحت باقاعدہ انکوائری بھی شروع کردی ہے.
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے اس کامیاب آپریشن میں کئی چونکا دینے والے انکشافات بھی سامنے آئے ہیں۔ واضح رہے کہ کسٹم فیس لیس کے بعد کسٹمز اپریزر اور افسران، کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹوں اور امپورٹرز سے رابطہ مکمل طور پر ختم ہوگیا تھا.
لیکن فیس لیس کو ناکام بنانے کے لیے کسٹمز کے اپریرز نے جان بوجھ کر کنسائمنٹ کی کلیئرنس میں تاخیری حربے اختیار کرنے کے ساتھ واٹس اپ گروپ بھی بنادیے تھے اور اس واٹس اپ گروپ میں امپورٹر اور ایجنٹوں سے رابطہ کرکے معاملات کو طے کیا جانے لگا۔
ایف بی آر نے ان شکایات پر خفیہ طور پر کارروائی کرتے ہوئے کسٹمز اپریزنگ آفیسر کے ڈرائیور اور دیگر فونز کی فرانزک کی۔ فرانزک میں واٹس اپ گروپ سامنے آنے کے بعد بڑی کارروائی عمل میں لائی گئی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اپریزنگ ا فیسر ایف بی ا ر کے خلاف فیس لیس
پڑھیں:
صوبائی جسٹس کمیٹی کے تحت انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کا آغاز
صوبائی جسٹس کمیٹی کے تحت انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کا آغاز WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)صوبائی جسٹس کمیٹی کے تحت انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کا آغاز ہو گیا، ایف آئی آر سے لے کر مقدمہ کے فیصلے تک مکمل ریکارڈ کا انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم فنکشنل ہو گیا۔
ایف آئی آر سے لے کر مقدمہ کے فیصلے تک مکمل ریکارڈ کا انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کے تحت اب ون کلک پر ہوگا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے لاہور اور رحیم یار خان میں پائلٹ پراجیکٹس کا افتتاح کر دیا۔آئی جی پنجاب، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ اور چیئرمین پی آئی ٹی بی نے انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کی تیاری میں چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
افتتاح کے موقع پر رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ امجد اقبال رانجھا اور ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری بھی موجود تھے، افتتاحی تقریب میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ پنجاب، سیکرٹری پراسیکیوشن پنجاب، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ شریک تھے۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساہیوال عرفان احمد سعید اور ڈی جی جوڈیشل اینڈ کیس مینجمنٹ لاہور ہائیکورٹ بھی افتتاحی تقریب میں موجود تھے، آئی جی پولیس پنجاب اور ڈی آئی جی جیل خانہ جات بھی شریک ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کو انقلابی قرار دیا اور صوبائی جسٹس کمیٹی کے ممبران کو مبارکباد دی۔چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ جب رپورٹ طلب کی گئی تو پتہ چلا لاکھوں مقدمات کے چالان عدالت میں جمع ہی نہیں ہوئے تو پھر ہم نے انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کا منصوبہ لانے کا فیصلہ کیا، اس پراجیکٹ سے اب تاخیری حربے ختم ہوجائیں گے۔
اس موقع پر لاہور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار آئی ٹی جمال احمد نے انٹیگریٹڈ کریمینل جسٹس سسٹم سے متعلق شرکا کو تفصیلی بریفنگ دی۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کے ویژن سے کریمنل جسٹس سسٹم میں نکھار پیدا ہوگیا ہے، آئی جی پنجاب نے انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کی تیاری میں چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کے کردار کو سراہا۔