سڑکوں کا مضبوط اسٹرکچر معاشی ترقی کی کلید ہے، ماہرین
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
کراچی:
قومی اور بین الاقوامی آرکیٹیکٹس، سٹی پلانرز اور ڈیزائنرز نے کہا ہے کہ سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور اسے برقرار رکھنا معاشی ترقی کی کلید ہے اور حکومت کو اسے پائیدار اور تیز اقتصادی ترقی کے لیے ترجیح دینی چاہیے۔
کراچی میں گزشتہ بارشوں اور تباہ شدہ سیوریج سسٹم کی وجہ سے زیادہ تر اہم شاہراہیں خستہ حال ہیں، جس سے ٹریفک جام سمیت شہریوں کو متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ماہرین نے ان خیالات کا اظہار این ای ڈی یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف آرکیٹیکچر اینڈ پلاننگ (ڈی اے پی) کے زیر اہتمام دو روزہ پروگرام کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس کا عنوان "دوسری کانفرنس آن آرکیٹیکچر، آرکیٹیکچرل انکاؤنٹرز: نو لبرل ازم اور لوکلنس - تنازعات اور حل" تھا۔
این ای ڈی یونیورسٹی کے ڈین فیکلٹی آف آرکیٹیکچر اینڈ مینجمنٹ سائنس پروفیسر ڈاکٹر نعمان احمد نے سیوریج کے نظام کو مسائل کی جڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ سیوریج نیٹ ورک کو دوبارہ ترتیب دینا ضروری ہوچکا ہے، سیوریج کی ٹریٹمنٹ کرکے سیوریج کے پانی کو باغبانی، شہر کی گرین بیلٹ اور دیگر کئی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کراچی کو سڑکوں کی بحالی کے ایک جامع منصوبے کی ضرورت ہے، جس کے لیے مناسب بجٹ کرنا ضوری ہے، کیونکہ کراچی میں 9,500 کلومیٹر سڑکوں کا نیٹ ورک مختلف شہری محکموں اور ایجنسیوں کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔مصری ثقافتی ورثہ ریسکیو فاؤنڈیشن کی سربراہ ڈاکٹر اومنیہ عبدل بر نے قاہرہ میں تاریخی کوارٹرز کے تحفظ کے چیلنجز کے بارے میں بتایا، اور تعمیراتی بحالی اور کمیونٹی کی ترقی کے درمیان نازک توازن کو اجاگر کیا اور بحالی کے کاموں میں مقامی باشندوں کی شمولیت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
این ای ڈی یونیورسٹی ڈی اے پی کی چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر انیلہ نعیم نے کہا کہ سیاسی نظام شہر کے نظم و نسق کو متاثر کر رہا ہے، سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو ترجیح دینا اور اس پر عمل درآمد ہمیشہ حکومت یا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، لیکن بدقسمتی سے ملک میں لوگوں کو سہولت دینے کی کوئی ترجیح نہیں ہے۔
معروف آرکیٹیکٹ اور ٹاؤن پلانر رابعہ عاصم نے کہا کہ دراصل پالیسی ڈویلپمنٹ کے ذریعے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سڑک کے مجموعی نیٹ ورک اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنا سکتی ہے جو تمام اسٹیک ہولڈرز کو سہولیات فراہم کر سکتا ہے، سیمینار سسے ڈاکٹر سعید الدین احمد نے خطاب کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان ہاکی کی کھوئی ہوئی شان کی بحالی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے، صدرآئی سی سی آئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اپریل2025ء) کھیلوں کی سفارتکاری اور ثقافتی رسائی کے اقدامات کے تحت اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) نے پاکستان جونیئر ہاکی ٹیم کے اعزاز میں ایک عشائیے کا اہتمام کیا۔ یہ ایونٹ ایک کھچا کھچ بھرے ہال میں منعقد ہوا جس میں ہاکی کے لیجنڈز، پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف)کے عہدیداران اور فاتح جونیئر ٹیم جس نے عمان کو 6۔1 سے شکست دی نے شرکت کی۔ آئی سی سی آئی کی جانب سے ہفتہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق عشائیہ میں پاکستان میں سلطنت عمان کے سفیر فہد بن سلیمان بن خلف الخروسی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی جس سے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے کھیلوں اور سفارتی تعلقات کو تقویت ملی۔(جاری ہے)
اس موقع پر مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عشائیہ میں کھیلوں کی ممتاز شخصیات کی ایک کہکشاں شامل ہے۔
سفیر الخروسی نے پاکستان اور عمان کے درمیان پائیدار بھائی چارے کی تعریف کرتے ہوئے عمان کی ترقی میں پاکستانی کمیونٹی کے انمول تعاون کو سراہا۔ انہوں نے آئی سی سی آئی کے بڑھتے ہوئے کردار کو اقتصادی ترقی کے محرک کے طور پر تسلیم کیا۔ انہوں نے کھیلوں کو سفارت کاری کے طور پر استعمال کرنے کے چیمبر کے اقدام کو خاص طور پر سراہا۔یہ ایونٹ ایک نمائشی میچ کے بعد منعقد ہوا جس میں پاکستان جونیئر ٹیم نے اپنے عمانی ہم منصبوں کے خلاف شاندار کارکردگی پیش کی اور سفیر الخروسی نے کھلاڑیوں کے نظم و ضبط، توانائی اور جذبے کو سراہا۔اپنے کلیدی کلمات میں آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی نے پاکستان اور عمان کے درمیان گہرے ثقافتی اور روحانی رشتوں پر زور دیتے ہوئے چیمبر کے کھیلوں کو اس کے وسیع تر ترقیاتی ایجنڈے کے وژن کی تصدیق کی۔ انہوں نے بین الاقوامی ہاکی میں پاکستان کی ماضی کی بالادستی کو بحال کرنے کے لیے نوجوان نسل کی صلاحیت پر مضبوط اعتماد کا اظہار کیا۔صدر قریشی نے نجی شعبے اور کاروباری برادری پر بھی زور دیا کہ وہ صرف سرکاری وسائل پر انحصار کرنے کی بجائے قومی ترقی بالخصوص کھیلوں کی بحالی میں زیادہ فعال کردار ادا کرے۔آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر عبدالرحمٰن صدیقی اور نائب صدر ناصر محمود چوہدری نے صدر کے خیالات کی تائید کی۔آئی سی سی آئی کے سابق صدور میاں شوکت مسعود اور محمد اعجاز عباسی نے بھی پاکستان میں کھیلوں کی ادارہ جاتی مضبوطی کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ عشائیہ میں پی ایچ ایف کے صدر میر طارق حسین بگٹی، سیکرٹری جنرل اولمپیئن رانا مجاہد علی خان، ہاکی کے لیجنڈز شہباز احمد سینئر اور قمر ابراہیم، ایگزیکٹو ممبران روحیل انور بٹ، اسحاق سیال، نجیب الٰہی ملک، ذوالقرنین عباسی، ملک محسن خالد، کونسل ممبر چوہدری مسعود اور سابق ایس وی پی خالد چوہدری نے بھی شرکت کی۔